طب کا ایک معنی جادو بھی ہے۔ یہ جادو جالینوس ثانی حکیم محمد حسن قرشیؒ نے اپنے وقت کے بڑے بڑے معالجین اور مفکرین کے سامنے نہ صرف جگایا بلکہ حاضرین مجلس کو انگشت بدنداں بھی کر دیا۔
جاویدمنزل گڑھی شاہو لاہورکے وسیع دالان میں برصغیر کے مایہ نازمعالجین کرام کا تانتا بندھا ہوا ہے۔ شاعر مشرق علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ درد گردہ کی شدت سے ماہی بے آب کی طرح بے تاب ہیں۔ علاج کی ہر امکانی کوشش کے باوجود درد ختم نہیں ہو رہا۔ چار وناچار علامہ مرحوم کی خدمت میں گزارش کی گئی کہ طب مغرب کا ساز تو سنا جا چکا ہے، بہتر ہے کہ طب مشرق کی آواز بھی سنی جائے۔ علامہ مرحوم حکیم نابینا رحمۃ اللہ علیہ کے ہاتھوں کئی بار مسحور کن ادویہ کھا چکے تھے، چنانچہ خادم کو علامہ محمد حسن قرشی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں بھیجا گیا جس نے اب تک کی تمام کیفیت گوش گزار کی۔ حکیم صاحب دوا کے ساتھ شاعر مشرق کی خدمت میں حاضر ہوئے۔
حاضرین مجلس نے دیکھا کہ مرج البحرین میں ایک جوش اٹھا جس سے ایک در نایاب (دوا کی گولی) کنارے پر آن لگا۔ قرشی صاحب نے علامہ مرحوم کو گولی دی کہ اسے نیم گرم قہوہ کے ساتھ نگل لیں۔ چند لمحوں بعد علامہ مرحوم ایک انجانی چستی کے ساتھ بستر علالت سے اٹھ بیٹھے۔ ساتھ ہی فرمانے لگے کہ درد بالکل ختم ہو گیا ہے۔ حاضرین نے دیکھاکہ شاعر مشرق کا نہ صرف درد کافور ہوا، بلکہ بے چینی دور اور چہرہ مسرور ہو گیا۔