الشریعہ اکادمی کے زیر اہتمام ۴ ستمبر ۲۰۰۳ء کو عالم اسلام کے نامور محقق ڈاکٹر محمد حمید اللہؒ کی یاد میں ایک سیمینار منعقد کیا گیا۔ تلاوت کلام پاک سے تقریب کے آغاز کے بعد مقررین نے مختصر وقت میں ڈاکٹر صاحب کی شخصیت اور ان کی خدمات کے حوالے سے اپنے تاثرات کا اظہار کیا۔
جامعہ اشرفیہ لاہور کے نائب مہتمم اور رابطہ ادب اسلامی پاکستان کے صدر مولانا فضل الرحیم نے کہا کہ ڈاکٹر صاحب نے تنہا وہ علمی کام انجام دیا ہے جو عام طور جماعتیں اور انجمنیں ہی کر سکتی ہیں۔ ڈاکٹر صاحب نے یورپ کے دل میں بیٹھ کر اور فرانس جیسے شہر میں رہتے ہوئے کلمہ حق بلند کیا اور تحقیق وتالیف اور دعوت اسلام کے میدان میں گراں قدر خدمات انجام دیں۔
اردو دائرہ معارف اسلامیہ کے چیئرمین ڈاکٹر محمود الحسن عارف نے ڈاکٹر صاحب کے تحقیقی کام کے خصوصی امتیاز پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر صاحب کا کارنامہ یہ ہے کہ انہوں نے تاریخ اسلام کے مختلف پہلوؤں کے حوالے سے مستشرقین کے اعتراضات کا خود ان کی زبان اور اسلوب میں جواب دیا۔
جامعہ پنجاب میں شعبہ علوم اسلامیہ کے صدر حافظ محمود اختر صاحب نے کہا کہ بے شمار علمی مصروفیات کے باوجود ڈاکٹر صاحب اپنے نام لکھے جانے والے ہر خط کو باقاعدہ جواب دیتے تھے اور ان کے نزدیک خط کا جواب دینا گویا ایسا ہی تھا جیسے سلام کا جواب دینا۔ یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر صاحب کے خطوط اتنی بڑی تعداد میں موجود ہیں کہ ان کو ایک ضخیم جلد کی صورت میں شائع کیا جا سکتا ہے۔
اشرف لیبارٹریز فیصل آباد کے ڈائریکٹر ڈاکٹر زاہد اشرف اور ماہنامہ التجوید فیصل آباد کے ایڈیٹر ڈاکٹر قاری طاہر محمود نے بھی ڈاکٹر حمید اللہ کی شخصیت کے متعدد پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ ڈاکٹر قاری محمد طاہر نے کہا کہ ڈاکٹر حمید اللہ نے ایک بھرپور علمی انہماک کے ساتھ ایک بامقصد زندگی گزاری اور ان کی زندگی کا یہ پہلو خاص طور پر نوجوان اہل علم اور طلبہ کے لیے قابل تقلید ہے۔
گوجرانوالہ کی معروف علمی وتعلیمی شخصیت پروفیسر غلام رسول عدیم نے ڈاکٹر صاحب کی خدمات کے حوالے سے ایک جامع اور بھرپور خطاب کی تمہید باندھی لیکن وقت کی قلت کے باعث اسے پایہ تکمیل تک نہ پہنچا سکے۔
’’خصوصی تربیتی کورس‘‘ کی تکمیل
ڈاکٹر حمید اللہؒ سیمینار کی مذکورہ تقریب کے دوران میں ہی الشریعہ اکادمی کے زیر اہتمام ایک سالہ خصوصی تربیتی کورس ۲۰۰۲ء کی تکمیل کرنے والے فضلا کو کامیابی کی اسناد بھی دی گئیں۔ اکادمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر حافظ محمد عمار خان ناصر نے اختصار کے ساتھ اس کورس کے اغراض و مقاصد اور اس کے مشمولات کا تعارف کرایا، جس کے بعد مولانا فضل الرحیم نے کورس میں شریک ہونے والے پانچ طلبہ کو اسناد اور انعامات تقسیم کیے۔ ان طلبہ کے نام حسب ذیل ہیں:
محمد عامر بن رانا محمد انور (سرگودہا) ، محمد احسن ندیم بن محمد اسماعیل( سرگودہا)، عبد الحمید بن محمد بشیر (چارسدہ)، حسین احمد بن محمود الحسن (وزیرستان)، عبد الحمیدبن حمید اللہ انور (لاہور)
تقریب کے اختتام پر الشریعہ اکادمی کے ڈائریکٹر مولانا زاہد الراشدی نے شرکا کی تشریف آوری کا شکریہ ادا کیا اور ان سے اکادمی کے پروگراموں کی کامیابی اور بہتری کے لیے دعا کی درخواست کی۔
ایک روزہ تعلیمی ومطالعاتی دورہ
۲۹ ستمبر ۲۰۰۳ء کو الشریعہ اکادمی کے اساتذہ وطلبہ نے تعلیمی ومطالعاتی مقاصد کے تحت لاہور کے مختلف علمی اداروں کا دورہ کیا۔ شرکا نے قومی عجائب گھر، دار الدعوۃ السلفیہ اور مجلس التحقیق الاسلامی کی لائبریریاں دیکھنے کے علاوہ جناب حافظ احمد شاکر، جناب حافظ عبد الرحمن مدنی اور جناب جاوید احمد غامدی کے ساتھ ملاقات کی اور مختلف علمی وفکری مسائل پر ان سے سوالات کیے۔ شرکا نے جامعہ اشرفیہ لاہور کے کمپیوٹر سنٹر کا بھی دورہ کیا جہاں انہیں اس شعبے کے تحت جاری مختلف سرگرمیوں سے متعارف کرایا گیا۔ شرکا نے اس تاثر کا اظہار کیا کہ مختلف مکاتب فکر کے مابین افہام وتفہیم کے فروغ اور ایک دوسرے کے نقطہ نظر کو زیادہ بہتر انداز سے سمجھنے کے لیے اس طرح کے مطالعاتی دورے نہایت مفید ہیں اور دینی مدارس کے طلبہ کے لیے ایسی غیر نصابی سرگرمیوں کا زیادہ سے زیادہ اہتمام کرنا چاہیے۔
چالیس روزہ عربی بول چال کورس
الشریعہ اکادمی کے زیر اہتمام ۱۶۔ ستمبر تا ۲۵۔ اکتوبر ۲۰۰۳ء دینی مدارس اور سکول وکالج کے طلبہ کے لیے چالیس روزہ عربی بول چال کورس کا اہتمام کیا گیا جس میں الجزائر سے تعلق رکھنے والے عرب استاذ الشیخ حبیب النجار نے تعلیم وتدریس کے فرائض انجام دیے۔ درج ذیل طلبہ نے اس کورس میں شرکت کی اور امتحان میں کام یاب ہو کر سرٹیفکیٹ کے حق دار قرار پائے:
محمد عامر بن رانا محمد انور (سرگودھا)، محمد احسن ندیم بن محمد اسماعیل (سرگودھا)، عبد الحمید بن محمد بشیر (چارسدہ)، محمد شعیب بن اللہ یار (گوجرانوالہ)، حمید الرحمن بن حمید اللہ انور (لاہور)، محمد نعیم اللہ بن محمد اسلم (گوجرانوالہ)، محمد عمران بن محمد عارف (آزاد کشمیر)، محمد ظفر اقبال بن محمد اقبال (گوجرانوالہ)، عرفان علی بن نور علی (فجی آئر لینڈ)، خالد جاوید بن محمد الیاس (گوجرانوالہ)