دنیا و آخرت کی فلاح حضرت شاہ ولی اللہؒ کی نظر میں

حضرت مولانا عبید اللہ سندھیؒ

حضرت شاہ ولی اللہ دنیا اور آخرت کی فلاح کا سارا دارو مدار ان چار بنیادی اخلاق کو قرار دیتے ہیں: 

(۱) طہارت (پاکیزگی) 

(۲) اخبات (اعلیٰ و برتر ذاتِ خداوندی کے حضور میں خشوع و خضوع)

(۳) سماحت (ضبط نفس) 

(۴) عدالت 

ان چار اخلاق میں مرکزی حیثیت عدالت کو حاصل ہے۔ کسی سوسائٹی میں عدل و انصاف قائم نہیں ہو سکتا جب تک رزق کمانے والی جماعتوں پر ان کی طاقت سے زیادہ بوجھ ڈالنے سے احتراز کلی نہ برتا جائے۔ نزول قرآن کے زمانے میں کسری و قیصر نے متمدن دنیا کے اکثر حصے کو اقتصادی پریشانی میں مبتلا کر کے اخلاق سے محروم کر دیا تھا، اس لیے قرآن عظیم کا سب سے بڑا مقصد یہ تھا کہ کسری و قیصر کا زور توڑ کر ایسا نظام نافذ کر دیا جائے جس سے اقوام عالم کو اس مصیبت سے نجات حاصل ہو۔

دین و حکمت

(جنوری ۱۹۹۶ء)

جنوری ۱۹۹۶ء

جلد ۷ ۔ شمارہ ۱

بلبلاتا ہوا انسانی معاشرہ
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

انسانی اخلاق کی چار بنیادیں
حضرت مولانا عبید اللہ سندھیؒ

انسانی حقوق کا اسلامی تصور
مولانا مفتی فضیل الرحمٰن ہلال عثمانی

انسانی حقوق کا عالمگیر اعلامیہ
ابو صباحت

اقوام متحدہ کا انسانی حقوق کا چارٹر اور اسلامی تعلیمات
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

انسانی حقوق کے عالمگیر اعلامیہ پر ایک نظر
مولانا مفتی عبد الشکور ترمذی

انسانی حقوق کے چارٹر کی بعض متنازعہ شقیں
مولانا مشتاق احمد

انسانی حقوق اور سیرتِ نبویؐ
مولانا مفتی محمد تقی عثمانی

انسانی حقوق کا مغربی تصور سیرت طیبہؐ کی روشنی میں
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

مغربی میڈیا، انسانی حقوق، اسلامی بنیاد پرستی اور ہم
ڈاکٹر صفدر محمود

حقوقِ نسواں اور خواتین کی عالمی کانفرنسیں
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

حاجی عبد المتین چوہان مرحوم
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

معدے کی تیزابیت دور کرنے کے لیے موسمی کا ناشتہ
حکیم عبد الرشید شاہد

’’الشریعہ‘‘ کا نیا دور
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

دنیا و آخرت کی فلاح حضرت شاہ ولی اللہؒ کی نظر میں
حضرت مولانا عبید اللہ سندھیؒ

تلاش

Flag Counter