جنوری ۱۹۹۶ء
― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
اسلام دین فطرت ہے اور نسل انسانی کے لیے ان تعلیمات و ہدایات کی نمائندگی کرتا ہے جو خالق کائنات نے حضرات انبیاء کرام علیہم الصلوات والتسلیمات کے ذریعے نازل فرمائی ہیں۔ قرآن کریم میں متعدد مقامات پر اس امر کی صراحت موجود ہے کہ قرآنی تعلیمات نئی نہیں بلکہ حضرات انبیاء کرامؑ پر نازل ہونے والی سابقہ وحی کی مصدق و موید اور اس کی مکمل ترین شکل ہیں۔ اسی طرح یہ بھی ایک مسلمہ تاریخی حقیقت ہے کہ انبیاء کرامؑ پر نازل ہونے والی کتابوں اور ان کی تعلیمات کا کوئی ذخیرہ اگر آج تاریخ کے ریکارڈ میں محفوظ ترین صورت میں موجود ہے تو وہ صرف قرآن کریم اور جناب رسول...
― حضرت مولانا عبید اللہ سندھیؒ
ہمارے نزدیک شاہ ولی اللہؒ حکیم و صدیق ہیں جنہوں نے سارے ادیان، مذاہب اور شریعتوں کا اصلاً ایک ہونا ثابت کیا اور پھر ان بنیادی اصولوں کا تعین بھی کیا جو ہر دین کا مقصودِ حقیقی تھے اور ہر مذہب اور شریعت ان کو پورا کرنا اپنا فرض سمجھتی رہی۔ شاہ صاحب ’’ہمعات‘‘ میں لکھتے ہیں: اس فقیر پر یہ بات روشن کی گئی ہے کہ تہذیبِ نفس کے سلسلے میں جو چیز شریعت میں مطلوب ہے، وہ چار خصلتیں ہیں۔ حق تعالیٰ نے انبیاء علیہم السلام کو انہی چار خصلتوں کے لیے بھیجا۔ تمام ملل حقہ میں انہی چار خصلتوں کا ارشاد اور ان کے حاصل کرنے کی ترغیب و تحریص ہے۔ ’’بر‘‘ یعنی بھلائی...
― مولانا مفتی فضیل الرحمٰن ہلال عثمانی
انسانی طرز عمل انفرادی اور اجتماعی زندگی میں کیا ہونا چاہئے؟ قرآن کریم اور سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس کے جواب میں زندگی کی پوری اسکیم کا عملی نقشہ ہمارے سامنے دیتے ہیں۔ ---- اس اسکیم کا ایک حصہ ہماری اخلاقی تعلیم و تربیت ہے جس کے مطابق افراد کی سیرت اور ان کے کردار کو ڈھالا جاتا ہے۔ ---- اس اسکیم کے مطابق ہمارا معاشرتی اور سماجی نظام تشکیل پاتا ہے جس میں مختلف قسم کے انسانی تعلقات کو منضبط کیا جاتا ہے۔ ---- اس اسکیم کا ایک حصہ ہمارے معاشی اور اقتصادی نظام کی شکل میں سامنے آتا ہے جس کے مطابق ہم دولت کی پیدائش، تقسیم، تبادلے اور اس پر لوگوں کے حقوق...
― ابو صباحت
تمهید: ہر گاہ کہ نوع انسانی کے جملہ افراد کی فطری تکریم اور ان کے مساوی اور ناقابل انتقال حقوق دنیا میں آزادی، انصاف اور امن کی بنیاد ہیں۔ ہر گاہ کہ انسانی حقوق کو نظر انداز کرنے اور ان کے خلاف ورزی کرنے کا نتیجہ ایسے وحشیانہ اعمال کی صورت میں نکلا ہے، جنہوں نے انسانیت کے ضمیر کو روند ڈالا اور یہ کہ اب باقاعدہ طور پر اس امر کا اعلان کر دیا گیا ہے کہ ایک عام آدمی کی سب سے بڑی تمنا ایک ایسی دنیا کی تخلیق ہے جس میں تمام انسان آزادی رائے و عقیدہ سے اور خوف اور محتاجی سے آزاد زندگی سے لطف اندوز ہوں۔ ہر گاہ کہ اگر آخری چارہ کار کے طور پر جبر اور استبداد...
― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
آج ہماری گفتگو کا عنوان ہے ’’اقوام متحدہ کا انسانی حقوق کا چارٹر اور اسلامی تعلیمات‘‘ جس کے تحت ہم اس فکری اور نظریاتی کشمکش کا جائزہ لینا چاہتے ہیں جو اس وقت عالمی سطح پر انسانی حقوق اور ان کی تعبیر و تشریح کے حوالے سے جاری ہے۔ ’’انسانی حقوق‘‘ آج کی دنیا میں سب سے زیادہ زیربحث آنے والا موضوع ہے اور یہ مغرب کے ہاتھ میں ایک ایسا فکری ہتھیار ہے جس کے ذریعے وہ مسلم ممالک اور تیسری دنیا پر مسلسل حملہ آور ہے۔ مغرب نے انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کے چارٹر کو مسلمہ معیار کا درجہ دے کر کسی بھی معاملہ میں اس سے الگ رویہ رکھنے والے تیسری دنیا...
― مولانا مفتی عبد الشکور ترمذی
انسانی حقوق کا عالمگیر اعلامیہ زیر نظر ہے، اس پر تبصرے کے لیے مختصر طور پر یہ گزارش ہے کہ انسانی حقوق کی تفصیل سے پہلے کہ وہ کون کون سے ہیں اور ان میں سے کون سا حق صحیح ہے اور کون سا غلط اصولی طور پر اس کا فیصلہ کرنا اور اس کی تعیین ضروری ہے کہ ان حقوق کی تعیین کا حق کس کو ہے اور ان کی تعیین کا معیار کیا ہے ؟ عام طور پر سمجھا جاتا ہے کہ انسانی حقوق کی تعیین اور تفصیل عقل انسانی کے ذریعے ہو سکتی ہے اور یہی عقل ان انسانی حقوق کی تعیین کا معیار بن سکتی ہے، چنانچہ اسی کو معیار بنا کر انسانی حقوق کا ایک اعلامیہ اقوام متحدہ نے بھی جاری کر رکھا ہے لیکن یہ...
― مولانا مشتاق احمد
حق و صداقت کی ہمیشہ کفر و ضلالت سے ٹکر رہی ہے اور رہے گی، مسلمان جب تک دینِ اسلام کے تقاضوں کو سمجھتے اور ان پر عمل کرتے رہے، طاغوتی طاقتوں پر انہیں ہمیشہ غلبہ حاصل رہا، لیکن جیسے ہی مسلمانوں نے قرآن و سنت کو سمجھنا اور اس کے تقاضوں پر عمل کرنا چھوڑ دیا اور حرص و ہوس میں مبتلا ہو گئے، تب نفسانی خواہشات کی غلامی کے ساتھ ساتھ انہیں اغیار کی غلامی کا طوق بھی گلے میں ڈالنا پڑا۔ سامراجی طاقتوں نے مسلمانوں کو دام ہمرنگ زمیں میں ایسا پھنسایا اور ایسا میٹھا زہر کھلایا کہ مسلمان اسلامی فکر سے ہی محروم یا کمزور پڑتے چلے گئے۔ اس وقت بیشتر مسلم ممالک کے...
― مولانا مفتی محمد تقی عثمانی
حضرات علمائے کرام، جناب صدر محفل اور معزز حاضرین! السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ ہمارے لیے یہ بڑی سعادت اور مسرت کا موقع ہے کہ آج اس محفل میں، جو نبی کریم سرور دو عالمؐ کے مبارک ذکر کے لیے منعقد ہے، ہمیں شرکت کی سعادت حاصل ہو رہی ہے۔ اور واقعہ یہ ہے کہ نبی کریم سرور دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر جمیل انسان کی اتنی بڑی سعادت ہے کہ اس کے برابر اور کوئی سعادت نہیں۔ کسی شاعر نے کہا ہے ؏ ذکرِ حبیب کم نہیں وصلِ حبیب سے- اور حبیب کا تذکرہ بھی حبیب کے وصال کے قائم مقام ہوتا ہے اور اسی وجہ سے اللہ تبارک و تعالیٰ نے اس ذکر کو یہ فضیلت عطا فرمائی ہے...
― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ صدر ذی وقار، معزز مہمان خصوصی اور قابل صد احترام شرکاء سیرت کانفرنس! جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے کہ اسلام کی دعوت اور پیغام کو مخاطب کی زبان میں اس کی ذہنی سطح اور نفسیات کے مطابق پیش کیا جائے۔ مکہ مکرمہ کے قریشی سردار جب جناب رسول اللہؐ کی دعوت توحید کے اثرات سے پریشان ہو کر جرگے کی صورت میں آنحضرتؐ کے پاس آئے اور پوچھا کہ آخر آپؐ کی دعوت کا مقصد کیا ہے اور آپ کیا کہنا چاہتے ہیں؟ تو رسول اکرمؐ نے ان کے مزاج و نفسیات اور ذہنی سطح کو سامنے رکھتے ہوئے یہ جواب...
― ڈاکٹر صفدر محمود
موجودہ دور میڈیا کا دور ہے۔ غور کیا جائے تو محسوس ہو گا کہ مغرب محض موثر اور طاقتور میڈیا کے ذریعے ہمارے ذہنوں پر حکومت کر رہا ہے۔ یہاں ہم سے مراد صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پاکستان جیسے ہ ممالک بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔ جہاں سیاسی شعور کا فقدان ہے، جہالت عروج پر ہے اور تعلیم یافتہ طبقہ ہر قسم کی راہنمائی کے لئے مغرب کی جانب دیکھتا ہے۔ کچی بات تو یہ ہے کہ یہ ایک طرح سے ہمارے پڑھے لکھے طبقے کا احساس کمتری ہے کہ وہ مغرب کے ایجاد کردہ ہر لفظ اصطلاح اور محاورے کو یوں قبول کر لیتا ہے جیسے یہ الہامی بات اور مقدس لفظ ہو۔ چنانچہ اس طرح مغربی میڈیا وقتاً...
― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
بیجینگ (چین) میں اقوام متحدہ کی چوتھی خواتین عالمی کانفرنس کا آغاز ہو چکا ہے جس میں خواتین کے حقوق اور مختلف معاشروں میں انہیں درپیش مسائل و مشکلات پر غور ہو رہا ہے اور ان کے حل کے لیے تجاویز تیار ہو رہی ہیں۔ گزشتہ سال قاہرہ (مصر) میں بھی اس نوعیت کی کانفرنس منعقد ہو چکی ہے جس کی منظور کردہ سفارشات اور تجاویز کو سامنے رکھتے ہوئے بیجنگ کی خواتین کانفرنس کے بنیادی اہداف و مقاصد کو سمجھنا مشکل نہیں ہے۔ اور یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ ان کانفرنسوں کا اصل مقصد تیسری دنیا اور عالم اسلام کی خواتین کو معاشرتی لحاظ سے اس مقام اور حیثیت پر لانا ہے جو مغربی...
― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
روزنامہ جنگ لندن ۸ جولائی کی ایک خبر کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال کے بارے میں اپنی اس سال کی رپورٹ میں بھی توہین رسالتؐ کی سزا کے قانون اور قادیانیوں کو اسلام کا نام اور اسلامی اصطلاحات کے استعمال سے روکنے کو موضوع بحث بنایا ہے اور ان تمام قوانین کے ضمن میں درج مقدمات اور گرفتاریوں کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان میں قادیانیوں اور مسیحیوں کے انسانی حقوق کی پامالی کا تذکرہ کیا ہے۔ مغربی ذرائع ابلاغ اور بین الاقوامی تنظیمیں کسی ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے بارے میں رپورٹ کی تیاری میں کیا طریق کار اختیار...
― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
ہمارے ایک پرانے دوست اور رفیق کار حاجی عبد المتین چوہان گزشتہ ماہ اچانک حرکت قلب بند ہو جانے سے انتقال کر گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ وہ ہمارے پرانے جماعتی بزرگ حاجی محمد ابراہیم صاحب عرف حاجی کالے خان کے فرزند تھے۔ حاجی کالے خان جمعیت علمائے اسلام اور مدرسہ نصرۃ العلوم کے قدیمی معاونین میں سے ہیں اور حضرت مولانا مفتی عبد الواحدؒ، والد محترم حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر، اور عم مکرم حضرت مولانا صوفی عبد الحمید سواتی کے قریبی رفقاء میں شمار ہوتے...
― حکیم عبد الرشید شاہد
موسمی مالٹے کی خوش ذائقہ میٹھی قسم ہے، جو دنیا بھر میں شوق سے کھائی جاتی ہے، اس دل فریب پھل میں ۸۰ فیصد صاف پانی اور ۲۰ فیصد تک گوشت بنانے والے روغنی اور شاستہ دار اجزا کے ساتھ سوڈیم، پوٹاشیم اور فاسفورس کی آمیزش ہے۔ موسمی کا مزاج گرم اور تر ہے۔ ایک عمدہ غذا ہونے کے علاوہ یہ قبض کشا اور عمدہ پیشاب آور ہے۔ تین بڑی موسمی میں دو چپاتیوں کے برابر غذا ہے۔ معدہ میں داخل ہوتے ہی یہ معدی ہاضم مرطوبات کی تراوش بڑھا دیتی ہے اور معدہ کی تیزابیت دور کر دیتی...
― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
ماہنامہ الشریعہ نے اپنے سفر کا آغاز اکتوبر ۱۹۸۹ء میں کیا تھا۔ حالات کی نامساعدت کے باوجود محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے یہ جریدہ اپنی زندگی کے سوا چھ سال اور چھ جلدیں مکمل کر چکا ہے اور زیر نظر شمارہ سے ساتویں جلد کا آغاز ہو رہا ہے۔ اس دوران الشریعہ نے اسلامائزیشن، مغربی میڈیا اور لابیوں کی اسلام دشمن مہم کے تعاقب، اور عالمی استعمار کی فکری اور نظریاتی یلغار کے حوالے سے دینی حلقوں کی آگاہی و بیداری کے لیے اپنی بساط کی حد تک خدمات سرانجام دی ہیں۔ اور اہل علم و نظر کے ہاں پسندیدگی اور قبولیت کے روز افزوں رجحانات سے یہ اطمینان ہوتا ہے کہ ہمارا...
― حضرت مولانا عبید اللہ سندھیؒ
… ان چار اخلاق میں مرکزی حیثیت عدالت کو حاصل ہے۔ کسی سوسائٹی میں عدل و انصاف قائم نہیں ہو سکتا جب تک رزق کمانے والی جماعتوں پر ان کی طاقت سے زیادہ بوجھ ڈالنے سے احتراز کلی نہ برتا جائے۔ نزول قرآن کے زمانے میں کسری و قیصر نے متمدن دنیا کے اکثر حصے کو اقتصادی پریشانی میں مبتلا کر کے اخلاق سے محروم کر دیا تھا، اس لیے قرآن عظیم کا سب سے بڑا مقصد یہ تھا کہ کسری و قیصر کا زور توڑ کر ایسا نظام نافذ کر دیا جائے جس سے اقوام عالم کو اس مصیبت سے نجات حاصل...