اردو ویب سائیٹس اور موبائل ایپس کے لیے اب تک کا سب سے موزوں فونٹ، جسے معروف خطاط جناب نصر اللہ مہر اور ان کے صاحبزادے محمد ذیشان نصر نے مل کر تیار کیا ہے، اس کے متعلق ضروری معلومات یہاں شائع کی جا رہی ہیں جو محمد ذیشان نصر کی ایک ویڈیو اور ماہنامہ کمپیوٹنگ کراچی (اکتوبر ۲۰۱۳ء) کے ایک مضمون سے لی گئی ہیں۔
السلام علیکم ویورز، میں ہوں آپ کا ہوسٹ محمد ذیشان نصر اور آپ دیکھ رہے ہیں ’’مہر ٹائپ یو ٹیوب چینل‘‘۔ آج مجھے آپ سے یہ اطلاع شیئر کرتے ہوئے بہت زیادہ خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ الحمد للہ مہر ٹائپ کی طرف سے ’’مہر نستعلیق ویب فونٹ‘‘ کا ورژن 2 ریلیز کر دیا گیا ہے۔ آپ میں سے اکثر لوگ تو پہلے ہی مہر نستعلیق ویب فونٹ کے بارے میں جانتے ہوں گے۔ لیکن جو لوگ مہر نستعلیق ویب فونٹ کے بارے میں نہیں جانتے ان کے لیے میں بتاتا چلوں کہ مہر نستعلیق ویب فونٹ ایک اوپن ٹائپ کریکٹر بیسڈ فونٹ ہے جو نصر اللہ مہر صاحب کی خطاطی پر مشتمل ہے اور جس کی پروگرامنگ محمد ذیشان نصر یعنی میں نے خود کی ہے۔
پانچ سال پہلے ۲۰۱۷ء کے انہی ایام میں مہر نستعلیق ویب فونٹ کا ورژن 1 آئی ٹی یونیورسٹی لاہور کے تعاون سے ریلیز کیا گیا تھا۔ تب سے لے کر اب تک دنیا بھر میں لاکھوں لوگ اس کو استعمال کر رہے ہیں۔ مختلف جگہوں پر، ویب سائیٹس پر، موبائل ایپس میں، اور حتیٰ کہ ڈیسک ٹاپ پبلشنگ میں بھی یہ فونٹ استعمال ہو رہا ہے۔ اور اس وقت یہ انٹرنیٹ پر سب سے زیادہ استعمال ہونے والا (اردو) فونٹ بن چکا ہے۔ تو اس کی مقبولیت کے پیچھے کیا وجہ ہے، اس کی کیا نمایاں خصوصیات ہیں، وہ میں آپ سے شیئر کرتا چلوں۔
مہر نستعلیق ویب فونٹ کی خصوصیات
سب سے اہم چیز یہ ہے کہ یہ اوپن ٹائپ کریکٹر بیسڈ یعنی حرفی بنیادوں پر بنایا گیا فونٹ ہے۔ اس میں پورے پورے لفظ لکھ کر شامل نہیں کیے گئے، بلکہ اس کو ٹیکنیکلی پروگرام کیا گیا ہے کہ ہر ہر لفظ کے جوڑ اور پیوند اس کو بتائے گئے ہیں۔ ان جوڑوں اور پیوندوں کے پیچھے ڈھیر ساری پروگرامنگ ہے۔ اس پروگرامنگ کی مدد سے یہ سارے جوڑ اور پیوند مل کر کوئی بھی لفظ جو ہم ٹائپ کرتے ہیں وہ تشکیل پاتا ہے۔
دوسری اس کی نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ یہ لاہوری نستعلیق یعنی پاکستانی نستعلیق بھی جسے کہتے ہیں، یہ اس کا نمائندہ خط ہے۔
تیسری اس کی سب سے اہم خصوصیت یہ ہے کہ اس کی جو رینڈرنگ اسپیڈ ہے یعنی فونٹ کو لوڈ کر کے رینڈر کرنے کی اسپیڈ سب سے زیادہ ہے۔ جتنے بھی دیگر اردو کے فونٹس ہیں نستعلیق کے فونٹس ہیں ان میں سب سے فاسٹسٹ رینڈرنگ اسپیڈ اس کی ہے۔ مثال کے طور پر اگر کوئی ویب پیج لوڈ ہونے میں دس سیکنڈز لے رہا ہے دوسرے کسی فونٹ میں، تو مہر نستعلیق ویب فونٹ میں وہ صرف دو سیکنڈز میں لوڈ ہو گا۔
اس کی چوتھی بڑی خصوصیت یہ ہے کہ اس کی فائل کا سائز صرف 100kb تک ہے۔ ویب ایمبیڈنگ کے لیے جب ہم اس کو WOFF فارمیٹ میں کنورٹ کرتے ہیں تو یہ صرف 58kb تک رہ جاتا ہے۔
اس کے بعد اس کی اور خصوصیت یہ ہے کہ اس میں اعراب کی مکمل سہولت موجود ہے، یعنی آپ کسی بھی لفظ پر اعراب لگا سکتے ہیں۔ جبکہ اس کے برعکس جو لگیچر بیسڈ فونٹس ہوتے ہیں ان میں آپ کسی بھی لفظ پر اعراب لگاتے ہیں تو لفظ ٹوٹ جاتا ہے، ان لفظوں کی شکل خراب ہو جاتی ہے، لیکن اِس فونٹ میں ایسا کچھ نہیں ہے۔
اس فونٹ کی ایک اور بڑی خصوصیت یہ ہے کہ اس کی مدد سے آپ دنیا کا جو مرضی لفظ لکھ سکتے ہیں، یعنی اس میں کوئی پابندی نہیں ہے کہ (فونٹ میں) لگیچر (لفظ) شامل نہیں ہے تو یہ نہیں لکھے گا۔ بلکہ اس کی مدد سے آپ جو لفظ چاہے وہ مہمل لفظ ہو، چاہے کسی بھی زبان کا لفظ ہو، اسے آپ خطاطی کے قواعد کے مطابق بالکل درست طریقے سے لکھ سکتے ہیں۔
نیز اس فونٹ میں محدود پیمانے پر کشیدہ کی یعنی لفظوں کو کھینچ کر لمبا کر کے لکھنے کی سہولت بھی دستیاب ہے۔
تو یہ ساری سہولتیں آپ کیسے استعمال کریں گے اس کے لیے میں ان شاء اللہ الگ ویڈیو بناؤں گا جس میں بتاؤں گا کہ آپ مہر نستعلیق ویب فونٹ کو اپنے کمپیوٹر پر، اپنے موبائل پر، اپنی ویب سائیٹ پر ، یا موبائل ایپس میں کیسے استعمال کر سکتے ہیں۔
اب ہم دیکھتے ہیں کہ اس فونٹ کے ورژن 2 میں کیا کچھ خاص ہے، کیا اہم چیزیں ہیں، جو امپرومنٹس اس فونٹ میں کیے گئے ہیں۔
سب سے پہلی اور اہم چیز یہ ہے کہ اس میں انگلش لینگویج کی سہولت بھی دی گئی ہے۔ یعنی انگلش کے جو کریکٹرز پہلے شامل نہیں تھے فونٹ میں، وہ اب شامل کیے گئے ہیں۔ پہلے انگلش میں کوئی لفظ لکھتے تھے تو لفظوں کے درمیان فاصلے کا مسئلہ آتا تھا، اسے اب درست کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اس کی (اردو) اشکال کو مزید خوبصورت اور موڈیفائی کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ سب سے اہم چیز یہ ہے کہ اب اس فونٹ کو ڈیسک ٹاپ پبلشنگ کے مین سافٹ ویئرز یعنی ایڈوبی پروڈکٹس میں بھی استعمال کیاجا سکتا ہے۔ لیکن یہاں ایک اہم بات میں آپ کو بتاتا چلوں کہ ’’مہر نستعلیق ویب فونٹ‘‘ جیسا کہ نام سے ہی ظاہر ہے کہ یہ ویب کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے ۔ اس کا جو مین فوکس اور بنیادی مقصد ہے وہ ویب سائیٹس اور موبائل ایپس میں نستعلیق فونٹ کی ایمبیڈنگ ہے۔ اس کو ڈیسک ٹاپ پبلشنگ سافٹ ویئرز مثلاً ان پیج، ایم ایس ورڈ، ان ڈیزائن، یا السٹریٹر وغیرہ میں استعمال کیا جا سکتا ہے لیکن یہ ان کے لیے زیادہ موزوں فونٹ نہیں ہے۔ ڈیسک ٹاپ پبلشنگ کے لیے ہمارے جو فونٹس ہیں جیسے ’’مہر نستعلیق جلی‘‘ اور ’’مہر نستعلیق خفی‘‘ اور اس کے علاوہ کچھ اور فونٹس بھی جلد ان شاء اللہ قیمتاً دستیاب ہوں گے، اور کچھ پیڈ اور فری فونٹس بھی جلد ریلیز کیے جائیں گے۔
https://youtu.be/3MWF2Oe6Ek8
یونیکوڈ اسٹینڈرڈ
’’یونی کوڈ کی اصطلاح سے اکثر لوگ واقف نہیں ہیں۔ یونی کوڈ مختلف زبانوں کا ایک مشترکہ بین الاقوامی کوڈ ہے جو کہ فونٹس کے لیے اسٹینڈرڈ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کا فائدہ یہ ہے کہ ہر وہ سافٹ ویئر جو یونی کوڈ کو سپورٹ کرتا ہے اس میں ہمارا یہ (مہر نستعلیق) فونٹ قابل استعمال ہوگا۔ جب کہ اس کے مقابل سمبل بیسڈ فونٹ (Symbol based font) صرف اپنے مخصوص سافٹ ویئر ہی میں قابل استعمال ہوتے ہیں۔ ویسے اب اکثر فونٹ یونی کوڈ بیسڈ ہی بن رہے ہیں۔‘‘
نسخ اور نستعلیق فونٹ کا فرق
’’نسخ اور کوفی دونوں خطوں میں ہر حرف تہجی کی چار شکلیں ہوتی ہیں: ابتدائی، درمیانی، آخری اور اکیلے۔ کچھ حروف جیسے ’’ر‘‘ کی کوئی ابتدائی یا درمیانی شکل نہیں۔ نستعلیق کے ساتھ ایسا معاملہ نہیں۔ اس میں حرف کی شکل حجم و مقام، اور اس کے آگے پیچھے موجود دیگر حروف پر منحصر ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نستعلیق فونٹ بنانا مشکل کام ہے اور اس (کی فائل) کا حجم بہت زیادہ ہوتا ہے۔ یونی کوڈ فونٹ میں کسی حروف کی مختلف شکلیں متعین کرنے کی سہولت موجود ہے، لیکن نستعلیق خط کے لیے چونکہ حروف کی اشکال بہت زیادہ ہیں اس لیے یونی کوڈ فونٹ میں انہیں مرکب الفاظ کی شکل میں شامل کیا جاتا ہے۔‘‘
نستعلیق فونٹ کی تیاری
’’اس وقت اردو کے لیے دستیاب نستعلیق فونٹس کی اکثریت دراصل Glyph بیسڈ فونٹس ہیں۔ یہ تقریباً وہی تکنیک ہے جس پر اردو کا مشہور زمانہ سافٹ ویئر ان پیج کام کرتا ہے۔ Character بیسڈ فونٹس میں کسی حرف کی کسی خاص پوزیشن پر شکل، رولز کے ذریعے ترتیب دی جاتی ہے۔ جبکہ Glyph بیسڈ فونٹ میں ہر مرکب لفظ (دو یا دو سے زیادہ حروف کا مجموعہ) کو الگ الگ بنایا جاتا ہے اور پھر ایک میپنگ ٹیبل کے ذریعے یہ بتایا جاتا ہے کہ اگر فلاں فلاں حروف ٹائپ کیے جائیں تو فلاں Glyph یا مرکب شکل ظاہر ہو جائے۔ اس طرح کے فونٹس میں Glyphs کی تعداد ہزاروں میں ہوتی ہے جس کی وجہ سے فونٹ کا فائل سائز بہت زیادہ ہو جاتا ہے۔ اردو کے لیے دستیاب نستعلیق فونٹس کی اکثریت کا حجم 10MB سے بھی زیادہ ہے۔ کریکٹر بیسڈ فونٹس میں چونکہ Glyphs کی تعداد کم ہوتی ہے اس لیے ان کا سائز بھی کم (عام طور پر KBs میں) ہوتا ہے۔ Glyph بیسڈ فونٹس کو ویب سائیٹس پر استعمال کرنا بھی ایک مشکل امر ہے۔ انہیں ان کے زیادہ حجم کی وجہ سے embed کرنا دانشمندی نہیں۔‘‘
’’کرننگ (Kerning) تمام فونٹس کا ایک مسئلہ ہے لیکن نستعلیق میں یہ مسئلہ کچھ زیادہ ہی ٹیڑھا ہے۔ کرننگ سے مراد دو حروف یا حروف کے مجموعے کے درمیان فاصلہ اور پوزیشن ہے۔ انگریزی فونٹس میں کرننگ کا عمل بہت سادہ اور آسان ہوتا ہے کیونکہ انگریزی حروف اپنی پوزیشن کے حساب سے شکلیں نہیں بدلتے۔ لیکن نستعلیق طرز تحریر کی خوبصورتی ہی اس کی حرف با حرف تبدیل ہوتی شکلیں ہیں۔ بدقسمتی سے نستعلیق فونٹس کی قلت کا ایک اہم سبب بھی یہی ہے۔‘‘