۲۔ اردو تراجم، شروحات وتعلقات اور درسی افادات وتقریرات
برصغیر میں کتب حدیث پر ہونے والا کام زیادہ تر اردو تراجم وشروحات(عربی شروحات کا بیان پچھلی قسط میں ہوچکا ہے ) اور درسی افادات و تقریرات پر مشتمل ہے ،ان میں درسی افادات و تقریرات زیادہ تعداد میں ہیں ،کیونکہ صحاح ستہ، موطا م امام مالک ،موطا امام محمد اور مشکوۃ المصابیح مدارس دینیہ کے نصاب میں داخل ہیں ،اس لئے ہونہار تلامذہ شیوخ الحدیث کی درسی تقاریر کو منضبط کرتے ہیں ،اور اسے مرتب کر کے افادہ عام کی خاطر شائع کرتے ہیں ۔
برصغیر میں کتب حدیث پر ہونے والے کاموں کا ایک جائزہ لیا جاتا ہے۔
۱۔ اردو تراجم و شروحات
کتب حدیث کے تراجم میں یہ بات پیش نظر رہنی چاہیے کہ تراجم میں معروف علماء کے تراجم کا ذکر کیا گیا ہے جو اپنے اپنے حلقوں میں مستند مانے جاتے ہیں۔ حالیہ سالوں میں مختلف مکتبات نے کتب حدیث کے تراجم شائع کیے ہیں جو مختلف مترجمین (اکثر غیر معروف حضرات) نے کیے ہیں۔ اس مجموعے میں ان تازہ تراجم کی کثرت کی وجہ سے ذکر نہیں کیا گیا۔ ان تراجم کے لیے کراچی، لاہور، پشاور کے معروف مطابع اور ہندوستان کے ناشرین کی شائع کردہ فہرستیں ملاحظہ کی جائیں۔ نیز شروح میں ان کا ذکر کیا گیا ہے جو باقاعدہ تالیف کے قبیل سے ہیں، درسی افادات وتقریرات کا ذر مستقل عنوان کے تحت آئے گا۔
۱۔کتب حدیث کے اردو تراجم کے سلسلے میں معروف اہل حدیث عالم مولانا وحید الزمان رحمہ اللہ کا نام سنہری حروف سے لکھنے کے لائق ہے ،موصوف نے متعدد امہات حدیث کا ترجمہ کیا اور جگہ جگہ مفید حواشی بھی تحریر کیے۔ آپ کے تحریر کردہ تراجم یہ ہیں :
۱۔تیسیر الباری ترجمہ صحیح بخاری
۲۔المعلم ترجمہ صحیح مسلم
۳۔جائزہ الشعوذی ترجمہ جامع ترمذی (اس کی تالیف میں ان کے بھائی بھی ساتھ شریک رہے )
۴۔روض الربی من ترجمہ المجتبی
۵۔الہدی المحمود ترجمہ سنن ابی داود
۶۔رفع العجاجہ عن ترجمہ سنن ابن ماجہ
۷۔کشف المغطا عن الموطا
۲۔اردو تراجم کے سلسلے میں دوسرا بڑا نام مولنا اشفاق الرحمان کاندھلوی اور ان کے صاحبزادگان کا ہے ،اس خاندان نے درجہ ذیل کتب حدیث کے تراجم کیے ہیں:
۱۔ترجمہ جامع ترمذی ،مولنا حامد الرحمن صدیقی
۲۔ترجمہ نسائی شریف ،مولنا حبیب الرحمن صدیقی
۳۔ترجمہ ابن ماجہ ،مولنا حبیب الرحمن صدیقی
۴۔ترجمہ صحیح مسلم ،مولنا عابد الرحمن صدیقی
۳۔معروف بریلوی عالم مولنا عبد الحکیم شاہ جہاں پوری نے بھی تراجم حدیث کے سلسلے میں اہم خدمات سر انجام دی ہیں۔ آپ نے صحیح بخاری ،سنن ابی داود ،سنن ابن ماجہ اور مشکوۃ المصابیح کو اردو کے قالب میں ڈھالا ہے۔
۳۔شروحات حدیث کے سلسلے میں معروف بریلوی عالم مولانا غلام رسول سعیدی رحمہ اللہ کی خدمات قابل ذکر ہیں۔ آپ نے مسلم شریف کی سات جلدوں میں ایک ضخیم شرح لکھی ہے جو اردو میں اب تک مسلم کی مفصل ترین شرح شمار ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ نعمۃ الباری فی شرح البخاری کے نام سے چودہ جلدوں میں بخاری شریف کی عمدہ شرح لکھی ہے۔
۴۔اردو شروحات میں میاں نذیر حسین دہلوی کے شاگرد مولانا ابو الحسن سیالکوٹی کی فیض الباری ترجمہ و شرح صحیح بخاری ایک اہم شرح ہے ۔یہ مفصل شرح دس ضخیم جلدوں میں شائع ہوچکی ہے۔
۵۔بخاری شریف کی اردو میں سب سے مفصل شرح لکھنے کا اعزاز شیخ الحدیث حضرت مولانا سلیم اللہ خان رحمہ اللہ کے افادات پر مبنی کشف الباری شرح صحیح بخاری کو حاصل ہے ۔یہ شرح حضرت شیخ کے اجل تلامذہ کی تدوین و تالیف کا نتیجہ ہے اور بائیس ضخیم جلدوں میں شائع ہوئی ہے۔
۶۔اردو شروحات میں ایک اہم شرح شاہ اسحاق صاحب کے شاگرد رشید نواب قطب الدین خان کی مشکوہ شریف پر لکھی ہوئی شرح ’’مظاہر حق‘‘ ہے ،یہ عمدہ شرح پانچ ضخیم جلدوں میں شائع ہوئی ہے۔
۷۔معروف اہل حدیث عالم مولانا ابو القاسم سیف بنارسی نے صحیح بخاری پر متنوع اعتراضات کے جواب میں متعدد کتب لکھیں ۔ ان کتب کا مجموعہ دفاع صحیح بخاری کے نام سے ایک ہزار صفحات کی ضخیم جلد میں شائع ہوا ہے۔ ان میں بعض مقامات پر اگرچہ سلفی شدت موجود ہے ،لیکن بخاری شریف کے دفاع میں فی الجملہ ایک اچھی اور قابل قدر کاوش ہے۔
کتب حدیث پر اردو تراجم و شروح کی ایک فہرست پیش خدمت ہے :
۱۔بخاری شریف کے اردو تراجم و شروحات:
۱۔نصرۃ الباری ترجمہ صحیح بخاری، ،مولانا عبد الاول غزنوی
۲۔ترجمہ و شرح بخاری، مولانا محمد داود راز
۳۔مشارق الانوار شرح صحیحین و موطا ، مولانا عبد الحق بہاولپوری (۱۴ مجلدات)
۴۔ترجمہ صحیح بخاری ،مولانا عبد التواب ملتانی
۵۔ترجمہ صحیح بخاری ،مرزا حیرت دہلوی
۶۔ترجمہ و شرح بخاری ،امیر علی لکھنوی
۷۔فضل الباری ترجمہ صحیح بخاری ،،مولانا فضل حق دلاوری
۸۔منح الباری ترجمہ صحیح بخاری ،محمد حسین بٹالوی
۹۔نزہۃ الباری ترجمہ صحیح بخاری،شریف الحق امجدی
۱۰۔نصرۃ الباری و شرح صحیح بخاری ،،مولانا عبد الستار دہلوی
۱۱۔فیوض الباری ترجمہ و شرح صحیح بخاری ،،مولانا سید محمود رضوی (۷مجلدات)
۱۲۔تسہیل القاری شرح صحیح بخاری، ،مولانا وحید الزمان
۱۳۔الاسوہ ترجمہ و شرح صحیح بخاری،،مولانا حنیف ندوی (نامکمل)
۱۴۔فضل الباری شرح ثلاثیات البخاری،شمس الحق ڈیانوی
۱۵۔انعام المنعم الباری بشرح ثلاثیات البخاری،مولانا عبدالصبورملتانی
۱۶۔شرح تراجم بخاری، ،مولانا محمود حسن دیو بندی
۱۷۔انعام الباری فی شرح اشعار البخاری ،مولانا عاشق الہی
۱۸۔نصر الباری شرح البخاری، ،مولانا محمد عثمان غنی صاحب
۱۹۔تفہیم الباری ترجمہ صحیح بخاری، ،مولانا ظہور الباری اعظمی
۲۰۔ترجمہ بخاری شریف مع حواشی ،مولانا سبحان محمود و دیگر رفقاء،دار الاشاعت (اس ترجمہ پر مفید و مختصر حواشی استاد محترم مفتی محمد عبد اللہ صاحب( استاد الحدیث جامعہ دار القرآن فیصل آباد) نے تحریر کئے ہیں )
۲۱۔غنیۃ القاری ترجمہ ثلاثیات بخاری، مولانا صدیق حسن خان
۲۲۔تفہیم البخاری شرح بخاری،مولانا غلام رسول رضوی
۲۳۔منہاج البخاری ،علامہ معراج الاسلام
۲۴۔الخیرالجاری شرح بخاری،مولانا صوفی سرور
۲۵۔بشیر القاری شرح صحیح بخاری ،مولانا غلام جیلانی
۲۶۔توفیق الباری شرح صحیح بخاری ،عبد الکبیر محسن(۱۲ جلدیں)
۲۷۔فتوحات جہانگیری شرح صحیح بخاری ،علامہ محی الدین جہانگیر (۷جلدیں)
۲۸۔انعام الباری شرح بخاری ،شیخ محمد امین چاٹگامی
۲۔صحیح مسلم کے اردو تراجم وشروحات:
۱۔ترجمہ وشرح صحیح مسلم،مولانا محمد داود راز (نامکمل)
۲۔ترجمہ صحیح مسلم،مولانا عبدالعزیز صمدانی (جلداول )
۳۔انعام المنعم بترجمہ صحیح مسلم، مولانا عبدالاول غزنوی
۴۔ترجمہ وتشریح صحیح مسلم،مولانا عبدالعزیزعلوی
۵۔المعلم ترجمہ صحیح مسلم،مولانا وحید الزمان
۶۔تجرید مسلم اردو ترجمہ مسلم،محمدمالک کاندھلوی،ملک دین محمد اینڈ سنز لاہور (مجلدان)
۷۔ترجمہ صحیح مسلم،مولاناعابد الرحمان صدیقی،ادارہ اسلامیات ،لاہور (اس ترجمہ پر مختصر و مفید حواشی استاد محترم مفتی محمد عبد اللہ صاحب نے تحریر کیے ہیں)
۸۔تحفۃ المنعم ترجمہ و شرح صحیح مسلم ،،مولانا فضل محمد یوسف زئی ،مکتبہ اویس القرنی ،کراچی (۳مجلدات)
۹۔کشف الملہم ترجمہ و شرح مقدمہ صحیح مسلم ،مولانا عبد السلام بستوی
۱۰۔تفہیم المسلم ترجمہ و شرح صحیح مسلم ،مولانا زکریا اقبال
۱۱۔شرح صحیح مسلم ،مولانا عبد القیوم حقانی (۵ جلدیں، بقیہ زیر تکمیل )
۲۱۔انعامات المنعم لطالبات المسلم ،مولانا محبوب احمد
مقدمہ مسلم کی شروح:
۱۔عمدۃالمفہم فی حل مقدمۃ مسلم ،محمدطاہررحیمی۔
۲۔فیض المنعم شرح مقدمۃ مسلم،شیخ سعید احمد پالن پوری
۳۔نعمۃ المنعم شرح مقدمۃ مسلم،شیخ نعمت اللہ اعظمی
۴۔ایضاح المسلم شرح مقدمۃ مسلم،شیخ محمدغانم دیوبندی
۵۔فیض الملہم شرح مقدمۃ مسلم، شیخ اسلام الحق کوپاگنجی۔
۶۔نصرۃ المنعم شرح مقدمۃ مسلم،شیخ عثمان غنی
۳۔سنن نسائی کے اردو تراجم و شروح:
۱۔روضۃ الربی من ترجمۃ المجتبی، ،مولانا وحید الزمان
۲۔ترجمہ سنن نسائی،مولانا دوست محمد شاکر،حامداینڈکمپنی،لاہور (۳مجلدات)
۳۔ ترجمہ سنن نسائی ،،مولانا خورشید حسن قاسمی استاد دار العلوم دیوبند
۴۔ترجمہ سنن نسائی ،،مولانا خلیل الرحمان ،زمزم پبلشرز
۵۔ترجمہ سنن نسائی ،،مولانا حبیب الرحمان صدیقی
۴۔جامع ترمذی کے اردو تراجم و شروحات:
۱۔جائزۃ الشعوذی ترجمہ جامع ترمذی، مولانا وحید الزمان
۲۔ترجمہ جامع ترمذی، مولانا فضل حق دلاوری
۳۔ترجمہ جامع ترمذی،مولانا بدیع الزمان حیدرآبادی
۴۔ترجمہ وتشریح جامع ترمذی،مولانا عبدالعزیز علوی
۵۔شرح جامع ترمذی،شیخ فضل احمد انصاری
۶۔شرح جامع ترمذی،شیخ وجیہ الزمان لکھنوی
۷۔ترجمہ جامع ترمذی،مولانا صدیق ہزاروی
۸۔ترجمہ جامع ترمذی ،مولانا فضل احمد ،دار الاشاعت
۹۔ترجمہ جامع ترمذی ،مولانا حامد الرحمان صدیقی
۱۰۔الدرس الشذی شرح جامع ترمذی ،مولانا صوفی سرور
۱۱۔روضۃ الاحوذی شرح ترمذی ثانی،محمد حسین صدیقی
۵۔سنن ابی داود کے اردو ترجم و شروحات:
۱۔ الہدی المحمود ترجمہ سنن ابی داود، مولانا وحید الزمان
۲۔ فلاح وبہبود ترجمہ سنن ابی داود، محمد حنیف گنگوہی
۳۔ترجمہ سنن ابی داود ،مولانا عبد الحکیم شاہ جہاں پوری
۴۔ترجمہ سنن ابی داود ،،مولانا خورشید حسن قاسمی
۵۔فضل المعبود ترجمہ و شرح سنن ابی داود ،،مولانا منظور احمد صاحب
۶۔سنن ابن ماجہ کے اردو تراجم و شروح:
۱۔ رفع العجاجہ عن سنن ابن ماجہ، مولانا وحید الزمان
۲۔ رفع الحاجہ فی ترجمۃ سنن ابن ماجہ، مولانا عبد السلام بستوی
۳۔ ترجمہ سنن ابن ماجہ، مولانا بدیع الزمان حیدر آبادی
۴۔ ترجمہ وحواشی سنن ابن ماجہ، مولانا یحییٰ گوندلوی
۵۔ترجمہ سنن ابن ماجہ ،،مولانا حبیب الرحمان صدیقی
۶۔ترجمہ سنن ابن ماجہ ،مولانا عبد الحکیم شاہ جہاں پوری
۷۔ مشکوۃ المصابیح کے تراجم وشروح:
۱۔ترجمہ مشکوٰۃ مع حواشی، مولانا عبد الاول غزنوی
۲۔ترجمہ وشرح مشکوٰۃ، مولانا عبد التواب ملتانی
۳۔ترجمہ وحواشی،،مولانا اسماعیل سلفی
۴۔انوار المصابیح ترجمہ وشرح مشکوٰۃ المصابیح، مولانا عبد السلام بستوی
۵۔سطعات التلقیح بترجمہ مع فوائد مشکوٰۃ المصابیح، مولانا محمد صادق خلیل
۶۔مظہرالنکات شرح مشکوۃ،محدث عبداللہ روپڑی
۷۔ترجمہ مشکوۃ،،مولانا ابو الحسن سیالکوٹی
۸۔مرآۃ المناجیح اردو ترجمہ وشرح مشکوۃ المصابیح، مفتی احمد یار خان نعیمی
۹۔اردوترجمہ وفوائدمشکوٰۃ المصابیح، مولانا شیخ الحدیث محمد رفیق الاثری
۱۰۔اردوترجمہ مشکوٰۃ، مولانا محمد یونس گوہر
۱۱۔الملتقات علیٰ ترجمۃ المشکوٰۃ، شیخ محی الدین قصوری
۱۲۔طریق النجاۃ ترجمۃ الصحاح من المشکوٰۃ،مولانامحمدابراہیم آروی
دیگر کتب حدیث:
۱۔ترجمہ مسند امام احمد بن حنبل ،محمد بن عبد اللہ ہزاروی
۲۔ترجمہ و توضیح مسند ،عبد الستار حماد (زیر تکمیل )
۳۔ترجمہ مسند دارمی ،شیخ عبد الرشید حنیف
۴۔فیض الستار فی ترجمہ کتاب الاثار، ،مولانا ابو الحسن سیالکوٹی
۵۔المصطفی ترجمہ المنتقی لابن جارود ،عبد الحمید اٹاوی
۶۔الروض البسام ترجمہ بلوغ المرام ،نواب صدیق حسن خان(بلوغ المرام پر اہل حدیث مکتب فکر کی طرف سے فارسی ،عربی اور اردو تینوں زبانوں میں کافی کام ہوچکا ہے )
۷۔ترجمہ نیل الاوطار،،مولانا محمد داود رحمانی
۸۔ترجمہ عمد الاحکام ،،مولانا حافظ محمد اسحاق
۹۔ترجمہ صحیح ابن خزیمہ ،حافظ محمد ادریس
۱۰۔ ترجمہ موطا امام مالک ،حافظ زبیر علی زئی
۱۱۔المختار اردو شرح کتاب الاثار ،ڈاکٹر حبیب اللہ مختار
۲۔درسی افادات و تقریرات
برصغیر پاک وہند میں متون حدیث پر ہونے والے کام کا ایک بڑا حصہ درسی افادات پر مشتمل ہے ، معروف شیوخ الحدیث کی درسی تقاریر ان کے تلامذہ کی ترتیب و تدوین کے ساتھ چھپ چکی ہیں ،ان درسی افادات میں بڑی عمدہ ابحاث ہوتی ہیں۔ ذیل میں اس سلسلے کی اہم کاوشوں کا مختصر تذکرہ کیا جاتا ہے :
۱۔صحیحین:
۱۔صحیح بخاری کی عربی میں مرتب شدہ درسی تقاریر میں حضرت انور شا ہ کشمیری رحمہ اللہ کے دروس پر مشتمل فیض الباری اہم ترین شرح ہے،آپ کے شاگرد رشید مولانا بدر عالم میرٹھی نے اسے مرتب کیا ،یہ شرح عرب و عجم میں معروف ہے ۔دوسری اہم تقریر حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی رحمہ اللہ کے درسی افادات کا مجموعہ لامع الدراری فی شرح البخاری ہے ،یہ شرح مولانا یحییٰ کاندھلوی رحمہ اللہ نے دوران درس لکھی ہے ،جسے آپ کے با کمال صاحبزادے شیخ الحدیث مولانا زکریا رحمہ اللہ نے اپنے قابل قدر حواشی کے ساتھ مرتب کر کے شائع کروایا۔اس کا مقدمہ حدیثی مباحث کا عمدہ خزانہ ہے۔
۲۔اردو میں صحیح بخاری کی درسی افادات پر مبنی شروح میں سے اہم شرح حضرت انور شاہ رحمہ اللہ کی درسی تقاریر پر مشتمل انوار الباری شرح صحیح بخاری(۱۹ ؍اجزاء) ہے جو ان کے شاگرد احمد رضا بجنوری نے مرتب کی ہے ،بے جا طوالت کے باوجود عمدہ مباحث پر مشتمل ہے ۔اس کے علاوہ مولانا شبیر احمد عثمانی صاحب کے دروس کا مجموعہ فضل الباری، شیخ فخر الدین مراد آبادی کی ایضاح البخاری (دس جلدیں)، مولانا سعید احمد پالن پوری کی تحفہ القاری (گیارہ جلدیں) اور شیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی مدظلہ کی انعام الباری (۷ جلدیں ) اہم شروح میں شمار ہوتی ہیں۔
۳۔صحیح مسلم کی اہم درسی تقاریر میں مولانا رشید احمد گنگوہی کی تقریر ہے ،جو مولانا یحییٰ کاندھلوی رحمہ اللہ نے قلمبند کی ہے ۔یہ تقریر شیخ الحدیث مولانا زکریا رحمہ اللہ کے وقیع حواشی کے ساتھ الحل المفہم لصحیح مسلم کے نام سے دو جلدوں میں چھپی ہے۔
صحیحین کی اہم درسی تقاریر کی فہرست پیش خدمت ہے :
۱۔الخیر الساری ،مجموعہ افادات ،مولانا صدیق احمد باندوی(۵جلدیں )
۲۔تقریر بخاری شریف، مجموعہ افادات ،شیخ الحدیث ،مولانا زکریا (۵جلدیں)
۳۔تشریحات بخاری ،مجموعہ افادات حضرت گنگوہی و شیخ الحدیث (۷جلدیں)
۴۔دروس بخاری ،مجموعہ افادات ،مولانا حسین احمد مد نی
۵۔فضل الباری فی فقہ البخاری ،مجموعہ افادات مولانا انور شاہ کشمیری (عربی ۵ مجلدات)
۶۔ارشاد القاری الی صحیح بخاری ،مجموعہ افادات مفتی رشید احمد
۷۔درس بخاری،مجموعہ افادات مفتی نظام الدین شامزئی
۸۔نفع المسلم شرح صحیح مسلم ،مجموعہ افادات ،مولانا اکرام علی بھاگلپوری
۹۔درس مسلم ،مجموعہ افادات مفتی محمد رفیع عثمانی
۲۔جامع ترمذی:
۱۔جامع ترمذی کی عربی میں مرتب شدہ درسی افادات میں سے حضرت گنگوہی رحمہ اللہ کی درسی تقریرالکوکب الدری علی جامع الترمذی اور حضرت انورشاہ صاحب رحمہ اللہ کی درسی تقریر العرف الشذی شرح سنن ترمذی الترمذی اہم شروح میں شمار ہوتی ہیں۔
۲۔اردو میں جامع ترمذی کی متعدد درسی شروحات و تقاریر چھپی ہیں۔ ان میں درسی حوالے سے شیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی رحمہ اللہ کے افادات پر مشتمل ’’درس ترمذی‘‘ اور ’’تقریر ترمذی‘‘ زیادہ متداول اور مشہور ہے۔
جامع ترمذی کی اہم درسی تقاریر و شروح کی فہرست پیش خدمت ہے :
۱۔تقریر ترمذی ،افادات: حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی
۲۔الورد الشذی علی جامع ترمذی ،افادات: شیخ الہند مولانا محمود الحسن
۳۔تشریحات ترمذی، ،مولانا کمال الدین المسترشد (۷ جلدیں )
۴۔تقریر ترمذی ،مجموعہ افادات ،مولانا حسین احمد مدنی
۵۔الخیر الجاری شرح جامع ترمذی ،افادات :شیخ الحدیث مولانا عبد الرحمان مینوی
۶۔الورد الطری علی جامع الترمذی ،افادات :مولانا یاسین صابر
۷۔دروس ترمذی ،افادات :مولانا رئیس الدین شیخ الحدیث مظاہر العلوم
۸۔حقائق السنن شرح جامع السنن ،افادات :مولانا عبد الحق اکوڑہ خٹک
۹۔انعامات رحمانی شرح ترمذی ثانی ،مولانا محبوب احمد صاحب
۱۰۔مجمع البحرین فی جمع الافادات عن الاستاذین ،افادات: مفتی نظام الدین شامزئی ومولانا زیب صاحب
۱۱۔معارف ترمذی ،مفتی طارق مسعود
۱۲۔ریاض السنن ،افادات :مولانا موسیٰ خان روحانی بازی
شمائل ترمذی کی شروح:
۱۔خصائل نبوی شرح شمائل ترمذی ،شیخ الحدیث مولانا زکریا
۲۔شرح شمائل ترمذی، ،مولانا عبد القیوم حقانی
۳۔زبدۃ الشمائل شرح شمائل، مولانا الیاس گھمن
۴۔ شرح الوصائل فی شرح الشمائل، شیخ الحدیث حافظ ثناء اللہ
۵۔انوار غوثیہ شرح شمائل نبویہ ،محمد امیر شاہ گیلانی
۶۔شرح شمائل ترمذی، مولانا صوفی عبدا لحمید سواتی
۳۔سنن ثلاثہ ابو داود ،نسائی و ابن ماجہ:
۱۔سنن ابی داود کی درسی تقاریر میں شیخ الحدیث مولانا زکریا رحمہ اللہ کے شاگرد رشید اور مظاہر العلوم سہارنپور کے استاد الحدیث مولانا محمد عاقل صاحب کی الدر المنضود علی سنن ابی داود قابل ذکر ہے ،یہ درسی شرح چھ ضخیم جلدوں میں چھپی ہے۔
۲۔ مولانا ریاست علی بجنوری کے افادات پر مشتمل شرح مصباح الزجاجہ شرح ابن ماجہ بھی اہم درسی شروح میں سے ہیں۔
۳۔ مولانا محبوب احمد صاحب کی انعام المعبود لطالبات سنن ابی داود اور مولانا صوفی سرور صاحب کی خیر المعبود بھی اہم درسی شروح شمار ہوتی ہیں۔
۴۔ مولانا اخترحسین بہاولپوری نے موطین ،نسائی و ابن ماجہ کی درسی شرح احسان الہی کے نام سے لکھی ہے ،یہ ایک ضخیم جلد میں چھپی ہے جس میں مذکورہ چار کتب کے درسی مقامات کی توضیح و شرح کی گئی ہے۔اس کے علاوہ استاد محترم مولانا خلیل الرحمان صاحب (استاد جامعہ دار القرآن فیصل آباد) کی درسی تقریر خیر الحاجہ شرح سنن ابن ماجہ بھی قابل ذکر ہے۔
۴۔مشکوۃ المصابیح و طحاوی:
۱۔بخاری و ترمذی کے بعد مشکوۃ المصابیح پاک وہند کے مدرسین کی خصوصی توجہ کا مرکز رہا ہے ،اس لئے مشکوۃ کی متعدد درسی شروحات و افادات منظر عام پر آئی ہیں ،ان میں شیخ الحدیث ،مولانا زکریا رحمہ اللہ کے افادات پر مبنی التقریر الرفیع (عربی )قابل ذکر ہے جو آپ کے شاگرد رشید مولانا شاہد سہارنپوری نے مرتب کی ہے۔
۲۔ مشکوۃ کی اردو تقاریر میں مولانا فضل احمد یوسف زئی کی تشریح وتوضیحات (۸جلدیں) جو ان کے استاد مولانا فضل احمد سواتی صاحب کے درسی افادات پر مشتمل ہے) اور جامعہ خیر المدارس کے استاد الحدیث مولانا شبیر الحق کشمیری کے افادات پر مبنی خیر المفاتیح (۶ جلدیں) مفصل درسی شروح میں شمار ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ جامعہ امدادیہ کے بانی شیخ الحدیث،مولانا نذیر احمد صاحب کی درسی تقاریر پر مشتمل شرح اشرف التوضیح بھی مشکوۃ کی متداول شروح میں سے ہیں، اس کی پہلی دو جلدیں حضرت شیخ الحدیث صاحب اور آخری دو جلدیں آپ کے صاحبزادے مفتی محمد زاہد صاحب مدظلہم کے افادات پر مبنی ہے ،موخر الذکر جلدوں میں جدید مسائل پر عمدہ ابحاث شامل ہیں۔
مشکوۃ و طحاوی کی اہم درسی تقاریر و شروح کی فہرست پیش خدمت ہے :
۱۔اسعد المفاتیح ،افادات :مولانا عبد الغنی جاجروی (۲جلدیں )
۲۔درس مشکوۃ، افادات :شیخ الحدیث مولانا محمد اسحاق (۳جلدیں )
۳۔ضیا ء الصبیح ،افادات :مولانا فضل احمد سواتی
۴۔تہذیب الطحاوی، مولانا شمس الحق
۵۔ایضاح الطحاوی، مولانا شبیر الحق قاسمی
۶۔تلخیص الطحاوی، مولانا عبد الباسط چلاسی
چند ملاحظات
۱۔برصغیر میں متون حدیث پر ہونے والے کام کا ایک مختصرخاکہ پیش کیا گیا۔ اس خاکے سے بادی النظر میں یہ بات سامنے آتی ہے کہ برصغیر کے تین بڑے مکاتب فکر اہلحدیث، مکتب دیوبند اور مکتب بریلی میں سے مکتب اہل حدیث میں متو ن حدیث کے تراجم کا رجحان زیادہ رہا ہے اور مکتب دیوبند میں درسی افادات و تقریرات مرتب کرنے کی شرح زیادہ رہی ہے، جبکہ مکتب بریلی دونوں حوالوں سے نسبتاً کم تصنیفات کی حامل ہے۔ اس کے لیے علامہ عبدالحکیم شرف قادری کی ضخیم کتاب" تذکرہ اکابر اہل سنت "کا بالاستیعاب جائز لیا گیا جس میں مصنف نے مکتب بریلی کے تقریباً ایک سو اسی اکابرین کا مع ان کی تصانیف کے تذکرہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ بریلی مکتب فکر کی کتب پر مشتمل ڈائریکٹری مرآۃ التصانیف سے بھی مدد لی گئی۔ تاہم مکتب بریلی میں متون حدیث پر قابل قدر کام کرنے کے حوالے سے علامہ غلام رسول سعیدی ،مفتی احمد یا ر خان نعیمی ،غلام رسول رضوی جیسے چند بڑے نام موجود ہیں۔
۲۔ تینوں مکاتب فکر کے حوالے سے ایک یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ مکتب اہل حدیث نے اپنے اکابرین کی خدمات حدیث کو محفوظ کرنے کے حوالے سے خاصا کام کیا ہے ،چنانچہ معروف مورخ مولانا اسحاق بھٹی کی دبستان حدیث، عبد الرشید عرقی کی برصغیر میں علم حدیث ،مولانا ابو یحییٰ نوشہروی کی علمائے اہل حدیث کی علمی خدمات اور مولانا ارشاد الحق اثری کی پاک و ہند میں علمائے اہل حدیث کی خدمات حدیث برصغیر میں مکتب اہل حدیث کی حدیثی خدمات پر مشتمل قابل ذکر کتب ہیں۔جبکہ مکتب دیوبند اور مکتب بریلی میں اس حوالے سے منظم کام نہیں ہوا ہے۔ مکتب دیوبند میں حدیث کے حوالے سے چند بڑے نام جیسے حضرت گنگوہی ،حضرت شیخ الہند ،حضرت انورشاہ کشمیری ،حضرت حسین احمد مدنی ،مولانا شبیر احمد عثمانی،مولانا ظفر احمد عثمانی اور کچھ دیگر حضرات کی خدمات حدیث پر مواد موجود ہے اور مکتب بریلی میں زیادہ تر مواد اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خان صاحب کی خدمات حدیث پر مشتمل ہے ۔دونوں مکاتب میں بحیثیت مکتب خدمات حدیث کو بیان کرنے پر کوئی مفصل کتاب (میر ی معلومات کی حد تک )موجود نہیں ہے۔اس لئے ان دونوں مکاتب کو صرف اپنے چند اکابرین پر توجہ دینے کی بجائے اپنے اپنے مکاتب میں حدیث پر ہونے مکمل کام کی مفصل دستاویز تیار کرنی چاہیے ۔
۳۔اس سلسلے کی پچھلی اقساط میں کتب کے بیان کرنے کے ساتھ ناشر کے ذکر کرنے کی کوشش کی گئی تھی ،جبکہ اس قسط میں صرف کتب اور ان کے مصنفین کے ناموں پر اکتفا کیا گیا ،جس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ یہاں ناشر کی بجائے مصنف کے نام سے کتاب کی شہرت زیادہ ہوتی ہے اور کتاب کو طلب کرنے کے لئے بھی مصنف کا نام عمومی طور پر کافی ہوتا ہے ،نیز ایک کتاب کو متعدد ناشرین نے چھاپا ہوتا ہے ،جس کی وجہ سے کسی ایک ناشر کو ترجیح دینے کی کوئی خاص وجہ نظر نہیں آئی ، شاید یہی وجہ ہے کہ علمائے برصغیر کی خدمات حدیث پر جتنا مواد ہے ،اس میں بھی ناشر کو بیان کرنے کا خاص اہتمام نہیں کیا گیا ہے۔
۴۔عالم عرب میں علم حدیث پر ہونے والے کام پر مفصل معاجم تیار ہوئی ہیں ،جب کہ برصغیر کے حدیثی ذخیرے پر چند مختصر کتب و مضامین کے علاوہ کوئی تفصیلی کام نہیں ہوا ہے ،اس لئے تحقیق کرنے والے اداروں سے درخواست ہے کہ بلا امتیاز مسلک و مشرب بحیثیت مجموعی برصغیر میں علم حدیث کے ذخیرے کے تعارف پر توجہ دیں اور مفصل معاجم و فہارس تیار کریں ،تاکہ اگلی نسلیں اسلاف کے قابل قدر ذخیرے سے واقف رہیں۔ڈاکٹر سعد صدیقی صاحب کی کتاب ’’علم حدیث اور پاکستان میں اس کی اشاعت‘‘ ایک اچھی کاوش ہے ،اسی طرز پر مفصل معاجم تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
۵۔ برصغیر میں متون حدیث پر ہونے والے کام کے بیان میں مسلک و مشرب سے قطع نظر کوشش کی گئی ہے کہ امہات حدیث کے اردو تراجم و شروح کا ذکر ہوجائے اور حتی الا مکان کوشش رہی کہ تینوں مکاتب میں ہونے والے قابل ذکر کام کا تذکرہ ہوجائے ،لیکن اس کا دعویٰ نہیں کہ سارے اہم کام اس سلسلے میں ذکرہوئے ہیں ،اس لئے کوئی اہم کام رہ گیا ہو تو قارئین سے درخواست ہے کہ مقالہ نگار کو مطلع فرمائیں تاکہ اس سلسلے پر نظر ثانی کے وقت وہ اضافہ جات شامل ہوسکیں۔
۶۔ عالم عرب میں متون حدیث پر متنوع قسم کی تحقیقات و دراسات ہوئی ہیں (جن کا ذکر اس سلسلے کی پچھلی دو اقساط میں ہوا ہے )جبکہ برصغیر میں تراجم و شروح سے سلسلہ آگے نہیں بڑھا ،اس لئے یہاں کے علمی حلقوں کو کتب حدیث پر تحقیقات و دراسات کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے جن میں متون حدیث کی محققانہ اشاعت ،سابقہ طبعات میں اغلاط و اخطاء کی نشاندہی ، حدیث پر جدید فکری نظاموں کے پیدا کردہ متنوع اشکالات و اعتراضات کے جوابات،کتب حدیث کے مناہج ،حدیث کی کمپیوٹرائزیشن ،حدیث کے فقہی مطالعے کے ساتھ سماجی ،معاشی، تربیتی، ادبی پہلو سے مطالعہ اور اردو میں علم حدیث کی مفصل تاریخ و تعارف جیسے مباحث پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔