میری معالجاتی کتاب کا ایک نایاب ورق

ادارہ

(’الشریعہ‘ کے ابتدائی شماروں میں ’’امراض وعلاج‘‘ کے عنوان سے ایک مستقل کالم شائع ہوتا رہا ہے جس میں پیچیدہ امراض کے علاج کے حوالے سے طب مشرق کے تجربات وتحقیقات قارئین کی خدمت میں پیش کی جاتی تھیں۔ کئی سال کے تعطل کے بعد حکیم محمد عمران مغل صاحب نے اس سلسلے میں اپنی خدمات دوبارہ پیش کی ہیں۔ امید ہے کہ قارئین اسے مفید پائیں گے۔ مدیر)


پرانے اطبا نے پیچیدہ امراض کے ازالہ کے لیے انتہائی سستے نسخے ترتیب دیے۔ اسی طرح کا ایک نسخہ ایک ایسے مریض پر استعمال کیا گیا جو موجودہ طریق علاج سے عاجز آ چکا تھا۔ یہ واقعہ ماہنامہ ’’اسرار حکمت‘‘ لاہور میں تفصیل سے شائع ہوا تھا۔ قارئین کی دلچسپی کے لیے دوبارہ لکھا جا رہا ہے۔

دائمی قبض کا مریض جو آپریشن کے لیے خپلو (جہاں سے چین کی سرحد شروع ہو جاتی ہے) سے گلگت، اسکردو، بلتستان، مانسہرہ، ایبٹ آباد، خیبر پختون خواہ، راول پنڈی تمام پنجاب سے بڑے بڑے معالجین سے علاج کرانے کے بعد آخری علاج کے طور پر لاہور کے سب سے بڑے میو ہسپتال میں آپریشن کے لیے پہنچا۔ ہسپتال کی بغل میں ایک تاریخی مسجد اور مدرسہ نیلا گنبد مشہور ہے۔ یہ مریض ایک نہایت متقی، پرہیزگار عالم بھی تھے اور اسی مسجد میں نماز ادا فرماتے۔ میرا قیام بھی بغرض فاضل عربی اور تکمیل طب یہیں تھا۔ مولوی صاحب کا نوجوان بھانجا ہسپتال میں ہاؤس جاب کر رہا تھا۔ اآپریشن کے تمام مراحل طے ہو چکے تھے۔ تکلیف یہ تھی کہ انھیں کئی کئی دن پاخانہ کی حاجت نہیں ہوتی تھی۔ انھیں کسی بھی علاج سے افاقہ نہ ہوا۔

کسی صاحب نے انھیں میرے پاس بھیجا۔ میں ابھی طبیہ کالج میں دوسرے سال کا طالب علم تھا۔ میں نے اپنی کم علمی کا اظہار کیا تو فرمانے لگے کہ اپنے اساتذہ کرام سے عرض کریں۔ میں نے کچھ مہلت چاہی، غور وفکر کے بعد میں نے ہامی بھر لی۔ ایک تیز اور تند نسخہ جو مجھے ایک کرم فرما نے عطا کیا تھا جس کی ایک گولی اپنا اثر دکھلاتی ہے، میں نے انھیں رات کو تین گولیاں نیم گرم دودھ سے دیں مگر بے فائدہ۔ صبح پھر چھ گولیاں دیں مگر بے اثر۔ میں نے سوچا کہ یہ برفانی انسان ہیں، خوراک بڑھاتے بڑھاتے ایک رات کو بارہ گولیاں دے کر اللہ کے دربار میں دعا بھی کرتا رہا کہ یہ عالم دین آپریشن سے بچ جائیں اور نقصان بھی نہ ہو۔ صبح وہ اپنے نوجوان بھانجے ڈاکٹر صاحب کے ساتھ تشریف لائے تو خوشی کا ایسا سماں تھا کہ گماں میں بھی نہ تھا۔ رات بھر وقفہ وقفہ سے پاخانہ آتا رہا۔ صبح طبیعت بالکل صاف تھی۔

میری بھی خوشی کی انتہا نہ تھی کہ ابھی طفل مکتب تھا اور اللہ نے میرے ہاتھوں کارنامہ انجام دیا۔ آپریشن کے تمام لوازمات دھرے کے دھرے رہ گئے۔ ہسپتال کے دیگر حضرات بھی انھیں دیکھنے کو آتے رہے۔ جاتے جاتے انھوں نے مجھ سے دو کلو کے لگ بھگ دوا تیار کرائی۔ نسخہ بالکل سادہ مگر انتہائی سستا تھا۔ میں نے اس پر مزید تحقیق کر کے گلے کے کینسر تک کا علاج کیا ہے جو ان شاء اللہ قارئین ’الشریعہ‘ کی نذر کیا جائے گا۔

نسخہ سنیے اور سر دھنیے:

کوڑ تمہ یعنی حنظل خشک کے بیج الگ کر کے اس کے ہم وزن منقی کے بیج نکال کر کوٹ لیں اور چنے کے برابر گولیاں بنا لیں۔ قبض کے علاوہ دیگر امراض بھی دور ہوں گے، جیسے گنٹھیا، نزلہ زکام، تمام بلغمی امراض وغیرہ۔ رات کھانے کے بعد دودھ یا پانی سے ایک تا تین گولیاں دے سکتے ہیں۔

امراض و علاج

(ستمبر ۲۰۱۰ء)

تلاش

Flag Counter