جو چرخ علم پہ مثل مہ منور ہے
بلا مبالغہ وہ سرفراز صفدر ہے
شریعت اور طریقت میں حق کا مظہر ہے
پہاڑ علم کا، عرفان کا سمندر ہے
یقیں ہے مجھ کو کہ میری کریں گے سب تائید
جو کہہ دوں آج کا وہ کاشمیری انورؒ ہے
محدث اور مفسر، فقیہ اور دانا
سراپا علم و عمل، زہد کا وہ پیکر ہے
گواہ اس کی ہیں تحریریں اس کی تقریریں
وہ بے مثال سخن دان ہے، سخن ور ہے
ہوں اس کے وصف بیاں کس طر ح سے گیلانی
بس اتنا کافی ہے کہہ دوں وہ میرا رہبر ہے