تعارف و تبصرہ

ادارہ

’’احکام القرآن‘‘  اور ’’احکام الاسلام‘‘

دارالعلوم عربیہ ایبٹ آباد کے بانی حضرت مولانا محمد ایوب ہاشمیؒ (فاضل دیوبند) ہزارہ کے بزرگ علماء میں سے تھے جنہوں نے ایک عرصہ تک اس خطے میں دینی علوم کی ترویج و اشاعت اور عوام کے عقائد و اعمال اور اخلاق و عادات کی اصلاح کے لیے مخلصانہ جدوجہد کی ہے اور تقریر و تدریس کے علاوہ تحریر کے میدان میں نمایاں خدمات سرانجام دی ہیں۔ مختلف موضوعات پر ان کی نصف درجن سے زائد معلوماتی اور اصلاحی کتابیں شائع ہو چکی ہیں جن میں سے دو اس وقت ہمارے سامنے ہیں:

ایک ’’احکام القرآن‘‘ کے نام سے ہے جس میں قرآن کریم کے مختلف مضامین کی آسان زبان میں وضاحت کے ساتھ ساتھ کتاب اللہ کے بارے میں بہت سی مفید معلومات یکجا کر دی گئی ہیں۔ ۱۹۰ صفحات کی اس مجلد کتاب پر قیمت درج نہیں ہے۔

دوسری کتاب ’’احکام الاسلام‘‘ ہے جس میں روز مرہ پیش آنے والے دینی مسائل، ایمانیات، نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ، اور وراثت وغیرہ سے متعلق اسلامی احکام عام فہم انداز میں بیان کیے گئے ہیں۔ اس مجلد کتاب کے صفحات ۱۵۸ ہیں۔

یہ دونوں کتابیں درج ذیل ایڈریس سے طلب کی جا سکتی ہیں:

مولانا قاری عتیق الرحمٰن ہاشمی، دارالعلوم عربیہ سراج العلوم، مدنی مسجد، مری روڈ، دھتوڑ، ایبٹ آباد

’’قبر ۔ ایک شدید غلط فہمی کا ازالہ‘‘

جامعہ اسلامیہ راولپنڈی صدر کے دارالافتاء کے سربراہ مولانا مفتی محمد اسماعیل طورو نے عذابِ قبر کے بارے میں ایک فتوٰی جاری کیا کہ عذابِ قبر کا منکر مسلمان نہیں ہے، جو مختلف دینی و علمی حلقوں میں موضوع بحث بن گیا اور اس پر ملک کے متعدد اداروں اور شخصیات کی طرف سے اظہارِ خیال کیا گیا۔

مفتی صاحب نے اس ساری بحث کو یکجا کر کے اہلِ سنت کے اس موقف کی وضاحت کی ہے کہ مطلقاً عذابِ قبر کا انکار کفر ہے اور نفسِ عذابِ قبر کو تسلیم کرتے ہوئے اس کی کیفیات اور تعبیرات میں اختلاف کے مختلف مدارج ہیں، جن میں ایک یہ ہے کہ اہلِ سنت کی اجماعی تعبیر و تشریح سے ہٹ کر عذابِ قبر کی الگ تعبیر کرنا گمراہی ہے۔

۱۱۶ صفحات کے اس کتابچہ پر قیمت درج نہیں ہے اور اسے جامعہ اسلامیہ، کشمیر روڈ، راولپنڈی صدر سے طلب کیا جا سکتا ہے۔

ماہنامہ ’’آبِ حیات‘‘ لاہور

مولانا محمود الرشید حدوٹی کا تعلق جامعہ اشرفیہ لاہور سے ہے اور دینی حلقوں میں ایک معروف صاحبِ قلم کے طور پر متعارف ہیں۔ مختلف اخبارات و جرائد میں ان کے مضامین شائع ہوتے رہتے ہیں جو ان کے مخصوص تحقیقی ذوق کا آئینہ دار ہیں۔ اب انہوں نے ماہنامہ ’’آبِ حیات‘‘ کے نام سے ایک ماہوار جریدہ کا آغاز کیا ہے جو دینی صحافت میں ایک اچھا اضافہ ہے۔ اس وقت جولائی ۲۰۰۱ء کا شمارہ ہمارے سامنے ہے جو معلوماتی اور تجزیاتی مضامین پر مشتمل ہے۔

۴۸ صفحات کے اس رسالہ کی قیمت ۱۰ روپے جبکہ سالانہ زرخریداری ۱۰۰ روپے ہے۔ خط و کتابت کا پتہ یہ ہے:

مولانا محمود الرشید حدوٹی، جامعہ اشرفیہ، مسلم ٹاؤن، فیروز پور روڈ، لاہور

سہ ماہی ’’ایقاظ‘‘ لاہور

لاہور سے شائع ہونے والے نئے سہ ماہی مجلہ ’’ایقاظ‘‘ کی پہلی جلد کے تین شمارے ۲، ۳، ۴ اس وقت ہمارے سامنے ہیں۔ یہ مجلہ جناب حامد محمود کی زیرادارت شائع ہو رہا ہے اور اس کے مضامین کا زیادہ حصہ مجلہ کے نام کی مناسبت سے فکری و علمی موضوعات پر بیداری کے رجحانات کا آئینہ دار ہے۔

عالمِ اسلام میں دینی بیداری کا فروغ، استعماری غلبہ سے نجات، استعمار کے آلہ کار حکمران طبقوں سے گلوخلاصی، اور عصرِ حاضر کی ضروریات کے مطابق اسلامی عقائد کی تعبیر و تشریح ہر اس فکری و علمی حلقہ کے بنیادی موضوعات ہیں جو اس میدان میں مصروفِ کار ہے۔

اور ’’ایقاظ‘‘ کا فکری و علمی دائرۂ کار بھی ان شماروں سے یہی محسوس ہو رہا ہے جس پر عرب ممالک کی اس سلفی تحریک کی چھاپ نمایاں نظر آ رہی ہے جو مختلف ممالک میں مذکورہ بالا مقاصد کےلیے اپنے مخصوص ذوق کے تحت کام کر رہی ہے۔

عقائد کی تعبیر و تشریح میں نقطۂ نظر کا اختلاف ایک طبعی امر ہے اور اگر اسے باہمی برداشت اور احترام کے ماحول میں ایک دوسرے کے خلاف فتویٰ بازی سے گریز کرتے ہوئے آگے بڑھایا جائے تو نظریات و افکار کا یہ تنوع امت کے لیے باعثِ رحمت بھی ہے۔ اس لیے ہم اس توقع کے ساتھ دینی صحافت میں اس نئے فکری جریدہ کا خیرمقدم کرتے ہیں کہ یہ جریدہ مذکورہ بالا موضوعات و عنوانات کے حوالے سے بحث و مباحثہ کو علمی انداز میں مثبت طور پر آگے بڑھانے کا ذریعہ بنے گا۔

۸۰ کے لگ بھگ صفحات پر مشتمل اس جریدہ کی قیمت ۲۰ روپے اور سالانہ زرخریداری ۸۰ روپے ہے ۔ اور رابطہ کے لیے پوسٹ بکس ۱۷۱۱ لاہور ک ےپتہ پر خط و کتابت کی جا سکتی ہے۔

’’غیر مقلدین کے متضاد فتوے‘‘

ائمہ اربعہ رحمہم اللہ تعالیٰ کے مقلدین پر غیر مقلدین کی طرف سے اکثر اعتراض کیاجاتا ہے کہ ان کے مسائل اور فتووں میں تضاد ہے۔ حالانکہ مسائل و احکام میں فقہی اختلاف ایک طبعی اور فطری امر ہے۔ مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ کے استاذِ حدیث مولانا عبد القدوس خان قارن نے اس کتابچہ میں غیر مقلد علماء کے مسائل اور فتاوٰی کے باہمی تضاد کو بے نقاب کیا ہے اور باحوالہ نشاندہی کی ہے کہ مقلدین پر اختلاف کا الزام لگانے والوں کے باہمی اختلافات کی حالت کیا ہے۔ صفحات ۱۰۰ ، قیمت ۲۷ روپے، ملنے کاپتہ، عمر اکادمی: نزد گھنٹہ گھر، گوجرانوالہ۔

’’فری میسنری ۔ اسلام دشمن خفیہ یہودی تنظیم‘‘

معروف دانشور جناب بشیر احمد نے، جن کی تصانیف (۱) بہائیت (۲) احمدیہ موومنٹ (۳) قادیان سے اسرائیل تک، شائع ہو کر اہلِ علم سے دادِ تحقیق وصول کر چکی ہیں، فری میسنری تحریک اور اس کی سرگرمیوں پر قلم اٹھایا ہے اور ساڑھے تین سو صفحات کے لگ بھگ صفحات پر مشتمل زیرنظر کتاب میں فری میسنری کے آغاز، طریق کار، مختلف ممالک میں اس کی سرگرمیوں، اور خاص طور پر خلافتِ عثمانیہ کے خاتمہ اور اسرائیل کے قیام میں اس کے کردار کو بے نقاب کیا ہے۔

اس کتاب کی قیمت دو سو روپے ہے اور اسلامک اسٹڈی فورم، پوسٹ بکس ۶۳۹ راولپنڈی سے طلب کی جا سکتی ہے۔

تعارف و تبصرہ

(اگست ۲۰۰۱ء)

تلاش

Flag Counter