شورٰی سے ولایتِ فقیہ تک
مشہور عرب دانشور اور محقق الاستاذ احمد الکاتب نے اہلِ تشیع کے سیاسی افکار و نظریات کا تاریخی اور علمی تجزیہ کرتے ہوئے ’’تطور الفکر السیاسی الشیعی من الشورٰی الی ولایۃ الفقیہ‘‘ کے عنوان سے ایک ضخیم تحقیقی مقالہ تحریر کیا ہے جس میں اس بات کا جائزہ لیا گیا ہے کہ اہلِ بیت کرام رضوان اللہ اجمعین کے بزرگوں نے عمومی شورٰی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے قرنِ اول میں جو سیاسی فکر پیش کیا تھا، وہ کس طرح رفتہ رفتہ اہلِ بیت کے دائرہ میں محدود، معصوم اور منصوص امامت کی شکل اختیار کر گیا اور اب اس نے ایران میں ولایتِ فقیہ کی دستوری حیثیت حاصل کر لی۔ یہ کتاب
51 Robert Owen House London SW66JB
نے چند برس بیشتر شائع کی تھی اور راقم الحروف کی شدید خواہش تھی کہ کوئی ادارہ اس کے اردو ترجمہ اور اس کی اشاعت کا اہتمام کر دے تو یہ اہلِ علم کے کام کی چیز ہے۔ بحمد اللہ تعالیٰ دارالشورٰی لندن نے ہی اس کا اہتمام کر دیا ہے اور یہ ترجمہ ساڑھے چھ سو سے زائد صفحات پر مشتمل خوبصورت اور معیاری کتاب کی صورت میں ہمارے سامنے ہے۔
اسلام کے سیاسی نظام اور اہلِ تشیع کے سیاسی موقف سے دلچسپی رکھنے والے اربابِ علم و دانش کے لیے یہ گراں قدر تحفہ ہے اور اس کے بارے میں پوسٹ بکس نمبر ۱۳۲۰ اسلام آباد کے ایڈریس سے بھی معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔
قادیانیت کش
تحریکِ ختم نبوت کے لیے سرگرمی سے کام کرنے والے پرجوش نوجوان جناب محمد طاہر رزاق قادیانیت کے حوالے سے وقتاً فوقتاً مختصر کتابچے اور پمفلٹ شائع کرتے رہتے ہیں جو عوامی سطح پر قادیانیت کو بے نقاب کرنے کے لیے بہت مفید ہیں اور ضروری معلومات پر مشتمل ہیں۔ ان میں سے چند اہم رسالوں کو ’’قادیانیت کش‘‘ کے عنوان سے یکجا شائع کیا گیا ہے جس کے صفحات ڈیڑھ سو سے زائد ہیں اور یہ مجموعہ خوبصورت ٹائٹل اور مضبوط جلد کے ساتھ مزین ہے۔ اس کی قیمت ۸۰ روپے ہے اور اسے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت حضوری باغ روڈ ملتان سے طلب کیا جا سکتا ہے۔
تذکرہ علامہ اختر شاہ امروہیؒ
شیخ الہند حضرت مولانا احمد حسین دیوبندی قدس اللہ سرہ العزیز کے شاگردوں میں حضرت مولانا محمد اختر شاہ خان امروہیؒ کا تذکرہ تاریخ کی کتابوں میں آتا ہے جنہوں نے میرٹھ کے مدرسہ امداد الاسلام میں مدتوں دینی علوم کی تدریس و تعلیم کی خدمات سرانجام دیں اور ان کا شمار اپنے دور کے ممتاز علماء، خطباء اور شعراء میں کیا جاتا ہے۔ ان کے شاگرد علامہ محمد اسحاق القاسمی میرٹھی نے ان کے حالاتِ زندگی اور فیوضات کو مرتب کر کے شائع کرنے کا اہتمام کیا ہے اور اس میں حضرت مرحوم کا مجموعہ کلام بھی شامل ہے۔ ایک سو بیس صفحات پر مشتمل اس کتابچہ کی قیمت پچاس روپے ہے اور ملنے کا پتہ یہ ہے: المکتبہ القیمہ، ۴۰۸/۱ سی، سنٹرل کمرشل ایریا، پی ای سی ایچ ایس، کراچی، کوڈ نمبر ۷۵۴۰۰
احادیثِ شریفہ سے منتخب پیاری دعائیں
حضرت مولانا محمد اسحاق میرٹھی نے جناب سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیثِ شریفہ میں سے روز مرہ کا ڈیڑھ سو سے زائد دعاؤں کا ایک خوبصورت انتخاب پیش کیا ہے جس میں اہم مواقع اور ضروریات کے حوالے سے مسنون دعائیں شامل ہیں۔ اس کے صفحات ساٹھ ہیں اور اسے بھی مکتبہ قیمہ کے مندرجہ بالا ایڈریس سے منگوایا جا سکتا ہے۔
کیا مسیح خدا کا بیٹا ہے؟
ممتاز محققِ مسیحیت مولانا عبد اللطیف مسعود نے سولہ صفحات پر مشتمل اس پمفلٹ میں حضرت عیسٰی علیہ السلام کے بارے میں مسیحیوں کے اس عقیدہ کا تحقیقی جائزہ لیا ہے کہ وہ (نعوذ باللہ) خدا کے بیٹے ہیں۔ مولانا موصوف نے بائبل کے مستند حوالوں سے یہ بات واضح کی ہے کہ ’’خدا کا بیٹا‘‘ ہونے کا یہ تصور مسیحی امت میں کیسے آیا اور بائبل میں کن کن حضرات کو خدا کا بیٹا کہا گیا ہے۔ یہ مضمون عالمی مجلسِ تحفظ ختم نبوت حضوری باغ روڈ ملتان سے طلب کیا جا سکتا ہے۔