انا للہ و انا الیہ راجعون

مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

ملک کے ممتاز اور بزرگ عالم دین مولانا قاضی عبد اللطیف آف کلاچی گزشتہ دنوں انتقال کر گئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ وہ مولانا مفتی محمودؒ ، مولانا غلام غوث ہزاروی ؒ اور دیگر اکابر علما کی قیادت میں اسلامی دستور سازی کی جدوجہد میں شریک رہے ہیں اور ان کا شمار مدبر، معاملہ فہم اور صاحب دانش علما میں ہوتا تھا۔ کافی عرصہ علیل رہنے کے بعد گزشتہ ماہ آخر وہ اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ ابھی ایک آدھ ماہ قبل ہی ان کے بھتیجے مولانا قاضی عبدالحلیمؒ کا انتقال ہوا ہے۔ یہ پے در پے اموات نہ صرف ان کے خاندان کے لیے بلکہ پورے طبقہ علما کے لیے بے حد رنج اور صدمے کا باعث ہیں۔ اللہ تعالیٰ مرحومین کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے، ان کے لیے آخرت کی منزلیں آسان فرمائے اور پس ماندگان کو صبر جمیل کے ساتھ دینی وعلمی خدمات کے سلسلے کو جاری رکھنے کی توفیق مرحمت فرمائے۔ آمین یا الٰہ العالمین۔

گزشتہ ماہ کے دوران میں ہی جامعہ الہدیٰ (نوٹنگھم، برطانیہ) کے ناظم اور ہمارے قریبی عزیز جناب محمد ظہیر کی والدہ محترمہ، جو جامعہ الہدیٰ کے پرنسپل مولانا رضاء الحق سیاکھوی کی ممانی بھی تھیں، کئی سال کی علالت کے بعد دنیا سے رخصت ہو گئیں۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ وہ کینسر کے عارضے میں مبتلا تھیں اور زندگی کے آخری چند سال انھوں نے تکلیف اور پریشانی کے باوجود بڑی ہمت اور حوصلے کے ساتھ گزارے۔ وہ ایک نیک، دین دار اورباوقار خاتون تھیں۔ اللہ تعالیٰ مرحومہ کی مغفرت فرمائیں، ان کے درجات کوبلند کریں اور پس ماندگان کو ان کے لیے صدقہ جاریہ بننے کی توفیق عطا فرمائیں۔ آمین

دعائے صحت

ممتاز عالم دین، ماہنامہ الفرقان لکھنو کے سرپرست اور ہمارے نہایت مشفق اور مہربان بزرگ حضرت مولانا عتیق الرحمن صاحب سنبھلی دام مجدہم گزشتہ چند ماہ سے علیل ہیں اوربڑھاپے اور ضعف کے علاوہ متعدد جسمانی عوارض سے نبرد آزما ہیں۔ قارئین سے درخواست ہے کہ ان کے لیے صحت کاملہ وعاجلہ کی دعا فرمائیں۔ اللہم اشف مرضانا ومرضی المسلمین شفاء لا یغادر سقما۔ آمین

اخبار و آثار

(اگست ۲۰۱۰ء)

اگست ۲۰۱۰ء

جلد ۲۱ ۔ شمارہ ۸

تلاش

Flag Counter