الشریعہ — جنوری ۲۰۲۵ء
― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
بیشتر مسلم ممالک پر برطانیہ، فرانس، ہالینڈ، پرتگال اور دیگر استعماری قوتوں کے تسلط سے قبل ان ممالک میں دینی تعلیمات کے فروغ کو ریاستی ذمہ داری شمار کیا جاتا تھا۔ اور ہر مسلمان حکومت اپنے ملک کے باشندوں کو قرآن و سنت کی تعلیمات اور دینی احکام و فرائض سے آگاہ کرنا اپنی ذمہ داری سمجھتی تھی جس کے لیے ہر ریاستی نظام میں خاطر خواہ بندوبست موجود ہوتا تھا۔ مگر جب استعماری قوتوں نے مختلف حیلوں اور ریشہ دوانیوں سے مسلم ممالک کے اقتدار پر قبضہ کر کے ان ملکوں کے نظام تبدیل کیے تو دیگر شعبوں کے ساتھ ساتھ تعلیمی شعبہ میں بھی تبدیلی کر کے مسلم عوام کو دینی...
― مولانا مفتی محمد تقی عثمانی
آج کل عام لوگوں کے ذہنوں کو مشوش کرنے کے لیے یہ پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے کہ حکومت تو یہ چاہ رہی ہے کہ مدارس چونکہ تعلیمی ادارے ہیں لہٰذا انہیں وزارتِ تعلیم کے ساتھ وابستہ ہونا چاہیے، اور اہلِ مدارس یہ کہہ رہے ہیں کہ ہمیں تو سوسائٹیز ایکٹ تحت رجسٹرڈ ہونا ہے، جبکہ سوسائٹیز ایکٹ تو وزارتِ صنعت و تجارت سے تعلق رکھتا ہے یا وزارتِ داخلہ سے تعلق رکھتا ہے- لوگوں کو یہ بات سمجھ نہیں آرہی کہ ہم وزارتِ تعلیم کی بجائے سوسائٹیز ایکٹ کے تحت کیوں رجسٹریشن پسند کرتے...
― مولانا مفتی منیب الرحمٰن
پارلیمنٹ سے پاس کردہ ’’سوسائیٹیز ایکٹ برائے رجسٹریشن دینی مدارس‘‘ پر ایوانِ صدر کے اعتراضات نے قلعی کھول دی ہے اور اصل نیت آشکار ہو گئی ہے، بلکہ یوں کہیے سانپ کی کینچلی اتر گئی ہے۔ واضح رہے سانپ کے جسم پر باریک سی جھلی ہوتی ہے جسے سانپ بدلتا رہتا ہے، اسے کینچلی کہتے ہیں۔
صدر صاحب کے اعتراض نامے میں لکھا ہے: ’’سوسائیٹیز ایکٹ کے تحت مدارس کی رجسٹریشن سے قانون کی گرفت کمزور ہوگی، من مانی زیادہ ہوگی‘‘۔ اس سے معلوم ہوا کہ اصل مقصد مدارس کو گرفت میں لینا ہے، باقی سب ’وزنِ شعر‘ کے...
― ڈاکٹر محمد مشتاق احمد
ہمارے ملک کا تعلیمی نظام بھی عجیب ہے۔ ایک جانب سکول، کالج اور یونیورسٹیاں ہیں جو سرکاری، نیم سرکاری، نجی اور پھر طبقاتی تقسیم پر مشتمل ہیں۔ دوسری جانب دینی مدارس ہیں جن کو عموماً اس نظام سے باہر ایک ”غیر“ کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ دینی مدارس کو مسئلہ اور سکول، کالج و یونیورسٹی کو حل سمجھا جاتا ہے۔ ”مسئلے“ کے ”حل“ کے لیے بعض حکومتوں نے چند دینی مدارس کو اپنی تحویل میں لیا (جیسے ریاستِ سوات میں گورنمنٹ دارالعلوم الاسلامیہ سیدو شریف)، پھر ان میں بعض کو یونیورسٹی میں تبدیل بھی کر لیا (جیسے ریاستِ بہاولپور کاجامعہ عباسیہ، جسے اسلامیہ یونیورسٹی...
― ڈاکٹر شہزاد اقبال شام
ملکی آبادی کا غالب حصہ یہ سمجھتا ہے کہ محلے کا مولوی جس کسمپرسی کے عالم میں آج رہ رہا ہے، شاید ابتدائے آفرینش سے وہ اسی بے چارگی کا شکار رہا ہے، جو لعل و گُہر اس کی زبان سے آج جھڑتے ہیں، شاید اس کے آبا و اجداد نے اس کی گھٹی میں ڈالے تھے۔ یہاں تک کی لاعلمی تو قابلِ معافی ہے، لیکن آبادی کا ایک بڑا تناسب یہ ایمان بھی رکھتا ہے کہ مولوی صاحب جو کہہ رہے ہیں وہی اسلام ہے، وہی اللہ کا فرمان ہے، وہی الہامی ہدایت...
― محمد عرفان ندیم
جیسے ہی نوجوان کے قتل کی خبر پھیلی طلبا تنظیموں کے جتھے سڑکوں پر نکل آئے۔ ہر تنظیم مقتول نوجوان کو اپنی جماعت کا رکن ڈکلیئر کر کے اس کی لاش کو کیش کرنے لگی۔ یونیورسٹی، وائس چانسلر آفس اور مختلف ڈیپارٹمنٹس کے سامنے احتجاج اور توڑ پھوڑ شروع ہو گئی۔ یونیورسٹی کے اطراف میں تمام شاہراؤں کو بند کر دیا گیا اور ہزاروں گاڑیاں اور لاکھوں لوگ ٹریفک میں پھنس گئے۔ طلبا و طالبات میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ یونیورسٹی کی بسیں روک دی گئیں اور ہزاروں طالبات کو گھر جانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ یونیورسٹی میں پڑھنے والے طلبا و طالبات کے والدین فون کر کے...
― ڈاکٹر محی الدین غازی
(552) میثاق النبیین: درج ذیل آیت میں میثاق النبیین سے مراد وہ عہد ہے جو اللہ نے نبیوں سے لیا ہے۔ عام طور سے مفسرین نے یہی مفہوم مراد لیا ہے۔ وإذ أخذ اللہ میثاق النبیین۔ (آل عمران: 81) ’’یاد کرو، اللہ نے پیغمبروں سے عہد لیا تھا‘‘۔ (سید مودودی) ’’اور جب خدا نے پیغمبروں سے عہد لیا‘‘۔ (فتح محمد جالندھری) ’’اور (یاد کرو) جب خدا نے تمام پیغمبروں سے یہ عہد و اقرار لیا تھا‘‘۔ (محمد حسین نجفی) لیکن صاحب تدبر نے ایک مختلف ترجمہ اختیار کیا ہے: ’’اور یاد کرو جب کہ خدا نے تم سے نبیوں کے بارے میں میثاق لیا‘‘۔ (امین احسن اصلاحی) درج ذیل ترجمہ بھی غالبا...
― مولانا شاہ اجمل فاروق ندوی
علوم و فنون کی تاریخ لکھنا آسان نہیں ہوتا۔ اس کے لیے وسعتِ نظر کی بھی ضرورت ہوتی ہے اور وسعتِ مطالعہ کی بھی۔ اسی لیے اکثر علوم و فنون میں ماہرین کی کثرت کے باوجود اُن علوم کی تاریخ پر جامع تصانیف کم ہی نظر آتی ہیں۔ شاید اس موضوع پر سب سے پہلے علامہ عبدالرحمن ابن خلدون (ولادت ۱۳۲۲م، وفات ۱۴۰۶م) نے قلم اٹھایا تھا۔ انھوں نے اپنے مقدمے کی پہلی کتاب کے چھٹے باب کو علوم کی ماہیت، اقسام اور ان کے متعلقات کے لیے خاص کیا ہے۔ اس باب کا عنوان ہے: فی العلوم وأصنافہا والتعلیم وطرقہ وسائر وجوہہ وما یعرض فی ذلک کلہ من الأحوال وفیہ مقدمۃ ولواحق۔ ابن خلدون...
― شیخ التفسیر مولانا صوفی عبد الحمید سواتیؒ
(۴) عدالت: (عدل)۔ انسانیت کے بنیادی اخلاق میں سے ایک خلق اور خصلت ہے۔ قرآن و سنت میں اس کی اہمیت و ضرورت، ترغیب اور اس کی تحصیل کے ذرائع اور اس کے فضائل و مناقب بکثرت مذکور ہیں۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ان اللہ یامر بالعدل (نحل) ’’بے شک اللہ تعالیٰ عدل کرنے کاحکم دیتا ہے۔‘‘ وامرت لاعدل بینکم (شوریٰ) ’’حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ تعالیٰ نے فرمایا، آپؐ لوگوں سے کہہ دیں کہ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں تمہارے درمیان عدل قائم کروں۔‘‘ اسی طرح اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: واذا حکمتم بین الناس ان تحکموا بالعدل (نساء) ’’کہ جب تم لوگوں کے درمیان...
― ڈاکٹر محمد غطریف شہباز ندوی
مشرقِ وسطیٰ میں تبدیلیوں کی رفتار دنیا کے دوسرے خطوں کے مقابلہ میں کہیں زیادہ تیز ہے۔ یہ وہ بدقسمت خطہ ہے جہاں تیل کے سب سے زیادہ ذخائر ہیں، تاریخی خطہ ہونے کے علاوہ اس کی اسٹریجک اہمیت بھی بہت زیادہ ہے، اس کے باوجود یہاں کے لوگ اپنی قسمت کے مالک نہیں۔ خلافتِ عثمانیہ سے بغاوت کر کے ٹوٹنے کے بعد یوروپی استعمار کے دو ستونوں فرانس اور برطانیہ نے 1916ء میں سائکس پیکو (Sykes-Picot) کے خفیہ معاہدے کے ذریعہ اس خطہ کے حصے بخرے کر ڈالے اور ان کو اپنے درمیان بانٹ لیا۔ اس کے نتیجہ میں مختلف چھوٹے چھوٹے رجواڑوں کا وجود ہوا۔ عراق پر انگریزوں نے قبضہ کیا اور استعماری...
― الجزیرہ
’’ہیئۃ تحریر الشام‘‘ کے حلب پر ڈرامائی قبضے کے ساتھ الجولانی نے شام میں جنگ کے بارے میں بہت سی توقعات کو ختم کر دیا ہے۔ صدر بشار الاسد کی وفادار حکومتی فورسز کے زبردست خاتمہ کے بعد صرف تین دنوں میں حزب اختلاف کے جنگجوؤں نے شام کے دوسرے بڑے شہر حلب پر قبضہ کر لیا۔ اس حملے کی قیادت ابو محمد الجولانی کر رہے تھے جو ’’ہیئۃ تحریر الشام‘‘ (HTS) کے سربراہ ہیں، جو شام میں حزب اختلاف کی سب سے طاقتور مسلح قوت بن چکا ہے۔ شاید ان کی بڑھتی ہوئی ساکھ کو خراب کرنے کی کوشش میں، پیر کے روز ایک تصویر آن لائن گردش میں آئی جس میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ الجولانی روسی...
― الجزیرہ
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں 46 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں اور ہزاروں مزید ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور انہیں بیماریوں کا خطرہ ہے۔غزہ میں 19 دسمبر کو دوپہر 2 بجے تک ہلاکتوں کے تازہ ترین اعداد و شمار یہ ہیں: غزہ: ہلاک: کم از کم 45,192 افراد، بشمول 17,492 بچے۔ زخمی: 107,338 سے زیادہ لوگ۔ لاپتہ: 11,000 سے زیادہ۔ مقبوضہ مغربی کنارے: مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار درج ذیل ہیں۔ ہلاک: کم از کم 817 افراد، بشمول کم از کم 169 بچے۔ زخمی: 6,250 سے زیادہ لوگ۔ اسرائیل: اسرائیل میں، حکام نے 7 اکتوبر کو ہونے والے حملوں...
― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
The present system of religious schools (Deeni Madaris) is based on a continuous process of mutual aid and public cooperation. It began after the failure of the Muslims in the Freedom-Jihad of 1857, driven by the passion to establish a collective way to preserve the faith, civilization, and education system of the Muslims from the invasion of political, cultural, ideological, and educational domains by the British government. The British, having completely crushed the freedom struggle, were in the ecstasy...