الجزیرہ

کل مضامین: 7

غزہ میں فتح اور شکست

آخر کار جنگ بندی ہو گئی۔ پندرہ مہینوں کی مسلسل نسل کش جنگ کے بعد ہم آخر کار سکون کا سانس لینے کے قابل ہوئے ہیں۔ ہم میں سے بہت سے لوگ اپنے گھروں کو واپس جانے کے قابل ہوئے ہیں، یا جو کچھ بھی وہاں باقی رہ گیا ہے۔ اب جبکہ ہم بمباری کے بغیر اس وقت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، دنیا اس بات پر ایک شدید بحث میں مصروف نظر آ رہی ہے کہ کون جیتا: کیا اسرائیل فاتح ہے؟ یا حماس فتح کا اعلان کرنے کی حقدار ہے؟ یا بہادر فلسطینی عوام فاتح ہیں؟ میں ایک نرس ہوں نہ کہ کوئی ماہر، اس لیے میں اس کا جواب نہیں دے سکتی۔ لیکن عزیز قارئین! مجھے یہ کہنے دیجیے کہ دنیا کو ہمارے بچ جانے...

اخبار و آثار: شام کی صورتحال

’’ہیئۃ تحریر الشام‘‘ کے حلب پر ڈرامائی قبضے کے ساتھ الجولانی نے شام میں جنگ کے بارے میں بہت سی توقعات کو ختم کر دیا ہے۔ صدر بشار الاسد کی وفادار حکومتی فورسز کے زبردست خاتمہ کے بعد صرف تین دنوں میں حزب اختلاف کے جنگجوؤں نے شام کے دوسرے بڑے شہر حلب پر قبضہ کر لیا۔ اس حملے کی قیادت ابو محمد الجولانی کر رہے تھے جو ’’ہیئۃ تحریر الشام‘‘ (HTS) کے سربراہ ہیں، جو شام میں حزب اختلاف کی سب سے طاقتور مسلح قوت بن چکا ہے۔ شاید ان کی بڑھتی ہوئی ساکھ کو خراب کرنے کی کوشش میں، پیر کے روز ایک تصویر آن لائن گردش میں آئی جس میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ الجولانی روسی...

فلسطین: ۷ اکتوبر۲۰۲۳ء سے اب تک کے اعدادوشمار

فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں 46 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں اور ہزاروں مزید ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور انہیں بیماریوں کا خطرہ ہے۔غزہ میں 19 دسمبر کو دوپہر 2 بجے تک ہلاکتوں کے تازہ ترین اعداد و شمار یہ ہیں: غزہ: ہلاک: کم از کم 45,192 افراد، بشمول 17,492 بچے۔ زخمی: 107,338 سے زیادہ لوگ۔ لاپتہ: 11,000 سے زیادہ۔ مقبوضہ مغربی کنارے: مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار درج ذیل ہیں۔ ہلاک: کم از کم 817 افراد، بشمول کم از کم 169 بچے۔ زخمی: 6,250 سے زیادہ لوگ۔ اسرائیل: اسرائیل میں، حکام نے 7 اکتوبر کو ہونے والے حملوں...

گزشتہ دہائی کے دوران عالمی فوجداری عدالت کے ساتھ اسرائیل کی جھڑپیں

غزہ کی حالیہ جنگ کے تناظر میں اسرائیل اور عالمی فوجداری عدالت (ICC) کے درمیان 2015 سے لے کر آج تک کے تنازعہ کا خلاصہ پیش کیا جا رہا ہے۔ مارچ 2021 میں ICC کے پراسیکیوٹر فاتو بنسودا نے فلسطین میں اسرائیل کے مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا۔ اس کے جواب میں اسرائیل کے اس وقت کے جاسوسی (ادارہ) کے سربراہ یوسی کوہن نے عدالت کے خلاف اس خفیہ جنگ کو تیز کر دیا جو اسرائیل 2015 میں فلسطین کی ICC میں شمولیت کے بعد سے چھیڑ رہا ہے۔ بنسودا کو "ذاتی طور پر خطرہ" محسوس ہوا جب کوہن نے نگرانی اور دھمکی کا استعمال کرتے ہوئے اسے فلسطین کیس کی تحقیقات سے باز رکھنے...

مٹتا ہوا فلسطین

فلسطین میں یہودی ریاست کا قیام ایک سوچا سمجھا، منصوبہ بند اور پرتشدد عمل تھا۔ فلسطینیوں کو وسیع و عریض اراضی سے بے دخل کر دیا گیا۔ 1948ء میں بننے والے اسرائیل سے 80 فیصد سے زیادہ فلسطینیوں کو راتوں رات پناہ گزین بنا دیا گیا۔ یہ عمل 1948ء میں مکمل ہوتا نظر آتا ہے، لیکن یہ 20ویں صدی کے اوائل میں شروع ہو چکا تھا ، اور یہ آج بھی جاری...

فلسطین : ۷ اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک کے اعداد و شمار

اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، بشمول ہسپتالوں کے قریب اور محصور علاقہ کے جنوب میں، جہاں زمینی کارروائیاں تیز ہو رہی ہیں۔ غزہ میں 26 جنوری کو دوپہر 1 بجے تک ہلاکتوں کے تازہ ترین اعداد و شمار...

مسئلہ فلسطین کے تاریخی مراحل

100 سال سے زیادہ پہلے، 2 نومبر 1917 کو، برطانیہ کے اس وقت کے سیکرٹری خارجہ، آرتھر بالفور نے، برطانوی یہودی کمیونٹی کے ایک اہم شخصیت، لیونل والٹر روتھسچلڈ کو ایک خط لکھا تھا۔ خط مختصر تھا - صرف 67 الفاظ - لیکن اس کے مندرجات نے فلسطین پر ایک زلزلہ کا اثر ڈالا جو آج تک محسوس کیا جاتا ہے۔ اس نے برطانوی حکومت کو ①فلسطین میں یہودیوں کے لیے قومی گھر کے قیام ② اور اس مقصد کے حصول میں سہولت فراہم کرنے کا عہد کیا۔ اس خط کو بالفور اعلامیہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ خلاصہ یہ کہ ایک یورپی طاقت نے صیہونی تحریک کو ایک ایسے ملک کا وعدہ کیا جہاں فلسطینی عرب باشندے 90...
1-7 (7)