حضرت شیخ الحدیث دامت برکاتہم کو دوہرا صدمہ

ادارہ

شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر کے فرزند اور مولانا زاہد الراشدی کے چھوٹے بھائی قاری محمد اشرف خان ماجد کا دو ماہ قبل انتقال ہو گیا تھا۔ اور اب قاری صاحب مرحوم کا جواں سال بیٹا محمد اکمل بھی کار کے حادثہ میں شدید زخمی ہو کر گزشتہ بدھ کو جاں بحق ہو گیا ہے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔

مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ کی گاڑی ہر روز صبح حضرت شیخ الحدیث مدظلہ کو لانے کے لیے گکھڑ جاتی ہے۔ قاری ماجد صاحب مرحوم کا بیٹا محمد اکمل (عمر ۱۵ سال) اور بیٹی حافظہ رقیہ (عمر ۱۷ سال) مدرسہ نصرۃ العلوم کے قریب اپنے ننھیال آئے ہوئے تھے۔ دونوں بہن بھائی گکھڑ واپس جانے کے لیے مدرسہ کی گاڑی میں سوار ہوئے مگر شہر سے باہر نکلتے ہی گاڑی جی ٹی روڈ پر شاہین آباد بائی پاس چوک کے جنگلے سے پوری رفتار کے ساتھ ٹکرا گئی جس سے ڈرائیور جناب محمد حنیف صاحب موقع پر جاں بحق ہو گئے، جبکہ محمد اکمل اور رقیہ کو شدید زخمی حالت میں سول ہسپتال گوجرانوالہ اور پھر جنرل ہسپتال لاہور پہنچایا گیا جہاں محمد اکمل چند روز مسلسل بے ہوش رہنے کے بعد وفات پا گیا جبکہ حافظہ رقیہ جس کی ٹانگ اور جبڑے کی ہڈی ٹوٹ گئی ہے، مسلسل زیر علاج اور صاحبِ فراش ہے۔ محمد اکمل شہیدؒ کو نماز جنازہ کے بعد گکھڑ میں آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

پاکستان شریعت کونسل کے امیر حضرت مولانا فداء الرحمٰن درخواستی اور دیگر راہنماؤں، مولانا منظور احمد چنیوٹی، مولانا قاری سعید الرحمٰن، مولانا اکرام الحق خیری، مولانا عبد الرشید انصاری، مولانا سیف الرحمٰن ارائیں، مولانا قاری جمیل الرحمٰن اختر، مخدوم منظور تونسوی، مولانا محمد حسن کاکڑ، مولانا سخی داد خوستی، مولانا حافظ محمد میانوالوی، مولانا صلاح الدین فاروقی اور مولانا محمد نواز بلوچ نے اس حادثہ پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے حضرت شیخ الحدیث مدظلہ مولانا زاہد الراشدی اور دیگر اہل خاندان سے تعزیت کی ہے اور دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحومین کو جنت الفردوس میں جگہ دیں، پسماندگان کو صبر جمیل کی توفیق سے نوازیں اور زخمی حافظہ رقیہ ماجد کو صحت کاملہ و عاجلہ سے نوازیں، آمین یا رب العالمین۔

مولانا زاہد الراشدی کے خالہ زاد بھائی کا انتقال

جامع مسجد نور بختے والا گوجرانوالہ کے خطیب مولانا عبد الحمید قریشی کے فرزند اور مولانا زاہد الراشدی کے خالہ زاد بھائی مولانا خالد حمید قریشی گزشتہ ہفتہ طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔

قارئین سے ان سب مرحومین کے لیے دعائے مغفرت کی درخواست ہے۔


اخبار و آثار

(اکتوبر ۲۰۰۰ء)

تلاش

Flag Counter