الکنز المتواری فی معادن لامع الدراری و صحیح البخاری
صحیح بخاری پر قطب الارشاد حضرت مولانا رشید احمد گنگوہیؒ کے افادات ’’لامع الدراری‘‘ کے نام سے کافی عرصہ قبل منظر عام پر آئے تھے جن سے اہل علم استفادہ کر رہے ہیں، اور صحیح بخاری کے مشکل مقامات کی تشریح میں حضرت گنگوہیؒ کے خصوصی فقہی و تحقیقی ذوق سے فیضیاب ہو رہے ہیں۔
شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا کاندھلویؒ کے چند تلامذہ نے بخاری شریف اور لامع الدراری کے ساتھ حضرت شیخ الحدیث قدس اللہ سرہ العزیز کے افادات کو شامل کر کے انہیں بخاری شریف کی مکمل شرح کی صورت میں متن کے ساتھ شامل کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے جو بلاشبہ بہت بڑی علمی خدمت ہے، اور اس سے حضرت شیخ الحدیثؒ کی گراں قدر علمی کاوشوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ آج کی علمی دنیا میں اکابر علماء دیوبندؒ کے تعارف اور ان کے خصوصی علوم و فیوض کی اشاعت کا مقصد بھی حاصل ہو گا۔
دین کے اصول و فروع کی تشریح و تعبیر میں اکابر علماء دیوبند کا معتدل اور متوازن ذوق گزشتہ ڈیڑھ صدی کے دوران جس امتیازی شان کے ساتھ اہل علم کے سامنے آیا ہے اس کے بارے میں کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہے۔ البتہ اکابر کے علوم و فیوض اور علمی افادات کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے جو کام ہونا چاہیے تھا وہ بدقسمتی سے نہیں ہو پایا۔ اور اب اس سلسلہ میں حضرت شیخ الحدیثؒ کے تلامذہ نے پیشرفت کی ہے تو یہ انتہائی خوشی کی بات ہے اور اس پر اس کارخیر میں شریک سب حضرات بالخصوص حضرت مولانا عبد الحفیظ مکی مبارکباد کے مستحق ہیں۔
اس وقت ہمارے سامنے ’’الکنز المتواری‘‘ کی تین جلدیں ہیں جو بالترتیب ۵۱۰، ۴۰۸ اور ۳۵۶ صفحات پر مشتمل ہیں۔ پہلی جلد بطور مقدمہ کے ہے جس میں علمِ حدیث کے ضروری مباحث کے ساتھ ساتھ برصغیر پاک و ہند کے ممتاز محدثین کی خدمات اور ان کی خصوصیات کا تذکرہ ہے۔ جبکہ دوسری اور تیسری جلد ’’کتاب التیمم‘‘ تک کے مباحث پر مشتمل ہے۔ ہر صفحہ کے آغاز میں بخاری شریف کی حدیث کا متن، اس کے بعد ’’لامع الدراری‘‘ کے نام سے حضرت گنگوہیؒ کے افادات، اور اس کے بعد حضرت مولانا محمد زکریا صاحبؒ کے افادات درج کیے گئے ہیں۔
عمدہ ٹائپ اور طباعت اور مضبوط جلد کے ساتھ یہ کتاب ’’المکتبۃ الامدادیۃ، باب العمرۃ مکہ مکرمہ‘‘ کی طرف سے شائع کی جا رہی ہے اور پاکستان میں ’’مکتبہ کشمیر، چنیوٹ بازار، فیصل آباد‘‘ سے طلب کی جا سکتی ہے۔
پاکستان میں اسلامی قانون سازی کا جائزہ
وفاقی شرعی عدالت کے سابق چیف جسٹس ڈاکٹر تنزیل الرحمٰن صاحب نے اسلامی احکام و قوانین کی تدوین و تشریح اور تنفیذ کے لیے مختلف حیثیتوں سے گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں، اور پاکستان میں نفاذِ اسلام کے سلسلہ میں ان کی علمی جدوجہد کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے زیر نظر مقالہ میں گزشتہ نصف صدی کے دوران پاکستان میں نفاذِ شریعت کے سلسلہ میں منعقد ہونے والی جدوجہد کے مختلف مراحل کا جائزہ لیا ہے، اور اسلام کی بالادستی اور عملداری کی راہ میں حائل رکاوٹوں کی نشاندہی کی ہے۔ جس سے دستور و قانون کے محاذ پر نفاذِ اسلام کی جدوجہد کا ایک مجموعی تناظر سامنے آجاتا ہے۔
۳۶ صفحات پر مشتمل یہ مقالہ ’’صدیقی ٹرسٹ، پوسٹ بکس ۶۰۹، کراچی‘‘ نے شائع کیا ہے۔ نفاذِ اسلام کے لیے محنت کرنے والی دینی جماعتوں اور مراکز سے ہماری گزارش ہے کہ وہ اس کی زیادہ سے زیادہ اشاعت کریں اور خاص طور پر جدید تعلیم یافتہ حلقوں، ججوں اور وکلاء میں اس کی عمومی تقسیم کا اہتمام کریں۔
زکوٰۃ و عشر کے مسائل اور ان کا حل
حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہیدؒ کو اللہ تعالیٰ نے دینی مسائل کی تفہیم کا خصوصی ذوق عطا فرمایا تھا اور روزنامہ جنگ میں ان کا کالم ’’آپ کے مسائل اور ان کا حل‘‘ لاکھوں مسلمانوں کی راہنمائی کا ذریعہ بنا ہے۔
’’مبین ٹرسٹ، پوسٹ بکس نمبر ۴۷۰، اسلام آباد ۴۴۰۰۰‘‘ نے زکوٰۃ و عشر کے بارے میں مختلف سوالات کے حوالے سے حضرت مولانا محمد لدھیانوی شہیدؒ کے جوابات کا ایک جامع انتخاب انتہائی خوبصورت انداز میں شائع کیا ہے، اور شرعی احکام سے ناواقفیت کے اس دور میں اس بات کی ضرورت ہے کہ اس رسالہ کو زیادہ سے زیادہ عام کیا جائے۔ ۸۰ صفحات کا یہ رسالہ آرٹ پیپر پر شائع ہوا ہے اور قیمت درج نہیں ہے۔
فتنہ قادیانیت کو پہچانیے
فتنہ قادیانیت کے تعاقب میں جناب محمد طارق رزاق جس ذوق اور محنت کے ساتھ مسلسل مصروف کار ہیں وہ بلاشبہ لائقِ رشک ہے اور ان کی بعض تحقیقی کاوشیں دیکھ کر دل سے بے ساختہ ان کے لیے دعائیں نکلتی ہیں۔ انہوں نے قادیانیت کے تعارف اور اس کے اصل خدوخال کو بے نقاب کرنے کے لیے اکابر امت کی تحریرات میں سے ایک جامع انتخاب مندرجہ بالا عنوان کے ساتھ پونے پانچ سو صفحات کی ضخیم کتاب کی صورت میں پیش کیا ہے جس میں علامہ سید محمد انور شاہ کشمیریؒ، علامہ محمد اقبالؒ، مولانا احمد رضا خان بریلویؒ، مولانا عبد الشکور لکھنویؒ، مولانا لال حسین اخترؒ، مفتی ولی حسن ٹونکیؒ، مولانا محمد یوسف لدھیانویؒ، علامہ خالد محمود، مولانا منظور احمد چنیوٹی، مولانا عبید اللہ عفیف، مفتی عبد القیوم خان، اور مولانا اللہ وسایا کی تحریرات بطور خاص قابل ذکر ہیں۔ یہ کتاب ’’عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت، حضوری باغ روڈ، ملتان‘‘ نے شائع کی ہے اور اس کی قیمت ایک سو پچاس روپے ہے۔‘‘