’’جہاد ۔ کلاسیکی وعصری تناظر میں‘‘ (ماہنامہ الشریعہ کی خصوصی اشاعت)
ماہنامہ الشریعہ گوجرانوالہ سے الشریعہ اکادمی کی طرف سے شائع ہونے والا ملک کا نامور ماہنامہ ہے جس کے رئیس التحریر جانشین امام اہل السنۃ شیخ الحدیث والتفسیر حضرت مولانا زاہد الراشدی اور مدیر ان کے صاحبزادے ممتاز اسلامی اسکالر مولانا حافظ محمد عمار خان ناصر ہیں۔ بحث و مباحثہ کے پلیٹ فارم پر اس رسالہ نے اہل علم اور عوام الناس میں غیر معمولی شہرت حاصل کی ہے۔ جہاں بہت سے اہل علم و قلم اس کی پالیسی کو سراہتے ہیں،وہاں کچھ شدت پسند لوگ اسے ہدف تنقید بھی بناتے ہیں۔ بہر حال یہ ہر ایک کے اپنے اپنے ذوق کی بات ہے۔
ماہنامہ الشریعہ اس سے قبل بھی کئی اہم خصوصی اشاعتیں مختلف موضوعات پر منظر عام پر لاچکا ہے۔ یہ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔ جہاد کے موضوع پر کئی اہل علم و قلم کے مضامین، مقالات اور مذاکرات اس کتاب کا حصہ ہیں۔جہاد اسلام کا ایک اہم عمل ہے جو کبھی فرض عین اور کبھی فرض کفایہ ہوتا ہے۔ اس کے اصلی ڈھانچے پر ایمان رکھتے ہوئے غیر منصوص ضروریات اور طریقہ کار پر جب تک جہاد جاری رہے گا، اس کے لیے اجتہادی بحث و مباحثہ کی گنجائش بھی باقی رہے گی، لہٰذا یہ خاص اشاعت بھی بحث و مباحثہ کے حوالہ سے کوئی حرف آخر نہیں ہے، چنانچہ ابتدائیہ کے صفحہ ۱۲ پر مدیر صاحب نے بڑی صفائی کے ساتھ لکھ دیا ہے کہ ’’ان موضوعات پر ’’الشریعہ‘‘ کے صفحات پر پہلے بھی بحث و مباحثہ ہوتا رہا ہے اور آئندہ بھی شاید کافی عرصے تک اس کو جاری رکھنے کی ضرورت محسوس کی جاتی رہے گی۔‘‘ نیز ’’یہ اشاعت خاص عصر حاضر کے ایک نہایت اہم اور حساس موضوع کے بہت سے علمی و عملی گوشوں کو واضح کرنے اور اس ضمن میں بحث و مباحثہ کے عمل کو آگے بڑھانے میں مددگار ثابت ہو گی۔‘‘ بلفظہ۔
اس خصوصی اشاعت میں (۱) اسلام کا تصور جہاد۔ چند توضیحات، (۲) جہاد۔ ایک مطالعہ، (۳) معاصر مسلم ریاستوں کے خلاف خروج کا مسئلہ، (۴) دستور پاکستان سے متعلق القاعدہ کے مؤقف پر ابحاث بطور خاص مذکور ہیں۔ ۶۶۲ صفحات پر مشتمل اس اشاعت کی کمپوزنگ،کاغذ و طباعت اور رنگین کارڈ کور معیاری ہے۔ قیمت۵۰۰ روپے، ناشر الشریعہ اکادمی ،ہاشمی کالونی کنگنی والا گوجرانوالہ۔علماء و طلباء اور عامۃ المسلمین سب ہی یکساں استفادہ کر سکتے ہیں۔
(تبصرہ: مولانا حاجی محمد فیاض خان سواتی، بشکریہ ماہنامہ ’’نصرۃ العلوم‘‘ گوجرانوالہ)
’’جرح وتعدیل‘‘
جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث وسنت کے بیسیوں پہلوؤں پر صدیوں سے علمی وتحقیقی کام ہو رہا ہے، مگر ہنوز تشنہ ہے اور اس علمی اور تحقیقی محنت کے دائرہ میں توسع وتنوع کی مسلسل پیش رفت جاری ہے۔
ائمہ محدثین نے حدیث کی سند اور رواۃ کو پرکھنے کے لیے جرح وتعدیل کے جو ضابطے بنائے ہیں اور جن کی بنیاد پر روایت حدیث کا عظیم الشان علمی ڈھانچہ استوار ہے، وہ بیسیوں محدثین کے لکھے ہوئے ہزاروں بلکہ اس سے بھی کہیں زیادہ اوراق میں بکھرے ہوئے ہیں اور نئی نسل کے لیے اس بات کی ضرور ت محسوس ہو رہی ہے کہ ان قواعد وضوابط اور اصول ترجیح کو ان کے دیگر متعلقات کے ساتھ آج کی آسان زبان میں عام فہم اسلوب کے ساتھ پیش کیا جائے تاکہ علوم حدیث کے قدیم ذخیروں تک آج کے نوجوان علماء او رنئی نسل کی رسائی آسان ہو جائے۔
فاضل محترم جناب ڈاکٹر اقبال محمد محمد اسحاق حفظہ اللہ تعالیٰ نے ’’جرح وتعدیل‘‘ کے عنوان سے اپنی اس ضخیم کتاب میں اسی ضرورت کو پورا کرنے کی کوشش کی ہے جو لائق داد ہے۔ انھوں نے جرح وتعدیل کے اصول وقواعد اوران سے متعلق دیگر ضرور ی معلومات کو اچھے انداز میں مرتب کر دیا ہے جو علم حدیث سے تعلق رکھنے والے طلبہ اور اساتذہ دونوں کے لیے افادیت کا حامل ہے۔ اگرچہ بعض مقامات پر ان کے مسلکی ذوق کی ترجیحات جھلکتی دکھائی دیتی ہیں جو ایک فطری سی بات ہے، لیکن مجموعی طو رپر ان کی یہ علمی کاوش وقت کی ایک اہم ضرورت کو پورا کرتی ہے۔
یہ ضخیم کتاب مکتبہ قاسم العلوم، اردو بازار لاہور کی طرف سے شائع کی گئی ہے۔ (تبصرہ: ابو عمار زاہد الراشدی)
’’تحقیقات حدیث‘‘
حدیث اور علوم حدیث پر مشتمل ایک علمی وتحقیقی سہ ماہی مجلہ ’’تحقیقات حدیث‘‘ کا شمارہ ۳ (ستمبر ۲۰۱۱ء) اس وقت میرے سامنے ہے جو جامعہ خیر العلوم خیر پور ٹامیوالی کے شعبہ ’’زاویہ علم وتحقیق‘‘ کی طرف سے شائع ہو رہا ہے اور ہمارے فاضل دوست سید عزیز الرحمن صاحب اس کی ادارت کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ یہ مجلہ ’’نجیب الطرفین‘‘ ہے کہ اس کی نسبت ایک طرف جامعہ خیر العلوم ٹامے والی سے ہے جو ہمارے مخدوم ومحترم بزرگ اور اپنے وقت کے جید عالم دین ومفتی حضرت مولانا مفتی غلام قادر صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ کی یادگار اور صدقہ جاریہ ہے اور دوسری طرف یہ مجلہ ایک عارف باللہ اورمحقق بزرگ حضرت مولانا سید زوار حسین شاہ صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ کے خانوادہ سے منسوب ہے کہ ہمارے ممدوح سید عزیز الرحمن صاحب حضرت شاہ صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ کے پوتے ہیں۔
اس مجلہ میں علم وتحقیق کا ذوق اور اس کے ساتھ فکر وشعور کا امتزاج رکھنے والیوں کے لیے بھی تسکین کا سامان وافر مقدار میں موجود ہے جو ایک مستقل دعوت فکر کی حیثیت رکھتا ہے۔ حدیث اور علوم حدیث کے حوالے سے ہمارے ہاں روایت اور روایتی اسلوب کے دائرہ میں تو بحمد اللہ تعالیٰ خاصا کام ہو رہا ہے، لیکن درایت کا یہ پہلو کہ عصری اسلوب میں حدیث نبوی کو پیش کیا جائے اور عصر حاضر کے تناظر میں حدیث نبوی کی تطبیق کی راہیں تلاش کی جائیں، ہمارے تعلیمی وتدریسی دائروں میں ابھی تک پوری توجہ حاصل نہیں کر پا رہا۔ ’’تحقیقات حدیث‘‘ دینی وعلمی حلقوں کو اس ضرورت کی طرف توجہ دلانے کی ایک اچھی کوشش ہے جس پر مسرت واطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس کی ترقی، تسلسل اور کامیابی کے لیے بارگاہ ایزدی میں دست بدعا ہوں۔ آمین
(تبصرہ: ابو عمار زاہد الراشدی)
الشریعہ اکادمی کی لائبریری کے لیے موصول ہونے والے ہدیہ ہائے کتب
- الکنز المتواری فی معادن لامع الدراری (صحیح بخاری پر شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا سہارنپوریؒ کے تشریحی افادات) ۲۴ جلدیں (ہدیہ از جناب مولانا عبد الحفیظ مکی مدظلہ، سعودی عرب)
- مشاہیر (مکتوبات) بنام مولانا سمیع الحق (۸ جلدیں) ہدیہ از جناب مولانا سمیع الحق زید مجدہم
- طبقات القراء للذہبیؒ (۲ جلدیں) ہدیہ از جناب ڈاکٹر احمد خان صاحب، اسلام آباد
ادارہ ان گراں قدر کتب کا ہدیہ پیش کرنے پر مذکورہ تمام حضرات کا شکر گزار اور ان کے لیے دعا گو ہے۔