3۔ موسوعات الحدیث بحسب الافراد و الاشخاص
موسوعات کی تیسری قسم ان کتب کی ہے جن میں کسی خاص راوی (خاص طور پر صحابہ)کی مرویات کو جمع کیا گیا ہو، یا کسی خاص حدیث کے جملہ طرق کو اکٹھا کیا گیا ہو ۔یہ موسوعات زیادہ تر ایم فل اور پی ایچ ڈی مقالات کی صورت میں تیار ہوئے ہیں۔ اس سلسلے کی اہم کاوش یوسف ازبک کی قابل قدر تصنیف مسند علی بن ابی طالب ہے۔ یہ ضخیم موسوعہ دار المامون دمشق سے سات جلدوں میں چھپا ہے، اس کی تصنیف میں معروف سلفی عالم شیخ علی رضا نے بھی تعاون کیا ہے ۔اس کے علاوہ عبد العزیز بن عبد اللہ الحمیدی نے کتب حدیث میں حضرت ابن عباس کی تفسیری روایات کو تفسیر ابن عباس و مریاوتہ فی التفسیر من کتب السنۃ کے نام سے جمع کیا ہے، یہ کتاب دو جلدوں میں مرکز البحث العلمی مکہ مکرمہ سے چھپی ہے۔
کسی خاص حدیث کے جملہ طرق اور ان پر بحث کے سلسلے میں متعدد کتب منظر عام پرآئی ہیں ۔خلیل ابن ابراہیم نے حدیث الذبابۃ (وہ حدیث جس میں کھانے میں مکھی گرنے کا حکم بیان ہوا ہے ) پر ایک ضخیم کتاب الاصابۃ فی صحۃ حدیث الذبابۃ کے نام سے لکھی ہے جو دار القبلہ جدہ سے چھپی ہے۔ علی حسن عبد الحمید نے تنویر العینین فی طرق حدیث اسما ء فی کشف الوجہ و الکفین (دار عمار ،عمان )کے نام سے چہرہ اور کفین کے کشف کی معروف حدیث کے طرق جمع کیے ہیں۔ اس طرح کی کتب کثیر تعداد میں چھپی ہیں جو فہارسِ کتب پر مبنی معاجم میں دیکھی جاسکتی ہیں۔ (ان معاجم کا ذکر مستقل عنوان کے ساتھ آرہا ہے۔) ذیل میں اہم کتب کی ایک فہرست پیش کی جاتی ہے :
1۔ مرویات ابن مسعود فی الکتب الستۃ وموطا مالک و مسند احمد، منصور بن عون العبدلی ،دار الشروق ،جدہ (مجلدین)
2۔ ابو ایوب الانصاری و مرویاتہ فی الکتب الستۃ ومسند الامام احمد، محمد عبد اللہ ،دار عالم الکتب ،ریاض
3۔ مرویات الصحابی سلمۃ بن الاکوع فی الکتب الستۃ وموطا مالک ومسند احمد، حکمت بشیر یاسین ،دار المعرفہ ،جدہ
4۔ ارشاد المربعین الی طرق حدیث الاربعین، احمد بن محمد صدیق غماری ،مطبعہ الشرق ،قاہرہ
5۔ الامنیۃ فی تخریج المسلسل بالاولیۃ،محمود بن محمد الحداد ،دار العاصمہ ،ریاض
6۔ التعلقۃ الامینۃ فی طرق حدیث اللھم احیینی مسکینا، علی حسن عبد الحمید الحلبی ،مکتبہ المدینہ، مدینہ منورہ
7۔ کشف اللثام عن طرق حدیث غربۃ الاسلام، عبد اللہ بن یوسف الجدیع ،مکتبہ الرشد ،ریاض
8۔ جزء حدیث ابی حمید الساعدی فی صفۃ صلاۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم و جزء حدیث المسیء صلاتہ، بتجمیع طرقہ و زیاداتہ، محمد عمر بازمول، دار الہجرہ، ریاض
9۔ رفع المنار لطرق حدیث من سئل عن علم فکتمہ الجم یوم القیامہ بلجام من نار، احمد بن محمد صدیق غماری ،مکتبہ الامام بخاری ،مصر
10۔ امتاع مشیخۃ الاحمدیۃ بطرق حدیث فضل المرویات الاربعینیۃ، صالح بن عبد اللہ العصیمی ،دار اہل الحدیث ،ریاض
4۔موسوعات علوم الحدیث و المصطلحات
مصطلح الحدیث کے مباحث کو موسوعاتی شکل میں بیان کرنے کے سلسلے میں اہم کتب لکھی گئی ہیں، اس سلسلے کی سب سے اہم کتاب معروف مصنف و محقق سید عبد الماجد غوری کا تیا رکردہ ضخیم موسوعہ "موسوعۃ علوم الحدیث و فنونہ" ہے، یہ قابل قدر کاوش دار ابن کثیر بیروت سے تین جلدوں میں چھپی ہے۔ اس موسوعہ میں حروف تہجی کے اعتبار سے علوم الحدیث کے مباحث ذکر کیے گئے ہیں۔ اس کے شروع میں ایک جامع مقدمہ بھی ہے جس میں علم مصطلح الحدیث کی تاریخ و ارتقاء کو جامعیت و اختصار کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ ڈا کٹر عبد الرحمان الخمیسی نے معجم علوم الحدیث النبوی کے نام سے ایک ضخیم معجم تیار کیا ہے، جو دار ابن حزم بیروت سے چھپا ہے ۔مصر کی وزارت اوقاف کے ذیلی ادارے مجلس الاعلی للشؤن الاسلامیہ نے بھی ایک ضخیم موسوعہ "موسوعۃ علوم الحدیث الشریف" کے نام سے تیار کیا ہے ،جو ایک ہزار صفحات کی ضخیم جلد میں اسی ادارے سے چھپا ہے ۔
ا ہم موسوعات و معاجم کی فہرست پیش خدمت ہے:
1۔ معجم مصطلحات الحدیث و لطائف الاسانید، محمد ضیاء الرحمان الاعظمی، اضواء السلف، ریاض
2۔ معجم المصطلحات الحدیثیۃ، سلیمان مسلم الحرش، حسین اسماعیل الجمل ،مکتبہ العبیکان ،ریاض
3۔ معجم مصطلحات الحدیثیۃ، نور الدین عتر ،مجمع اللغہ العربیہ ،دمشق
4۔ قاموس مصطلحات الحدیث النبوی، محمد صدیق المنشاوی ،دار الفضیلہ ،قاہرہ
5۔ معجم اصطلاحات الاحادیث النبویۃ، عبد المنان راسخ ،دار ابن حزم ،بیروت
6۔ مصطلحات الجرح والتعدیل المتعارضۃ، جمال اسطیری ،اضواء السلف ،ریاض
7۔ الشرح و التعلیل لالفاظ الجرح و التعدیل، یوسف محمد صدیق ،مکتبہ ابن تیمیہ ،کویت
8۔ معجم الفاظ الجرح و التعدیل، سید عبد الماجد غوری ،دار ابن کثیر ،دمشق
9۔ معجم المصطلحات الحدیثیۃ، سید عبد الماجد غوری ،دار ابن کثیر ،دمشق
10۔ معجم لسان المحدثین، محمد خلف سلامہ (5 مجلدات)
5۔ موسوعات کتبِ حدیث
پانچویں قسم ان موسوعات کی ہیں جو کتب حدیث کی ببلو گرافی پر مشتمل ہو، ان میں سے بعض موسوعاتِ عامہ ہیں جن میں مطبوعہ کتب حدیث کا بلا قید زمان و مکان اشاریہ ترتیب دیا گیا ہے۔ ان میں سے سب سے اہم اور مفصل کتاب "دلیل مولفات الحدیث الشریف القدیمہ و الحدیثہ" ہے ،یہ اشاریہ تین مصنفین کی کاوش کا نتیجہ ہے، دار ابن حزم بیروت سے دو جلدوں میں چھپا ہے۔ اس کتاب کا تکملہ انہی تین مصنفین میں سے ایک نے "المعجم المصنف لمولفات الحدیث الشریف" کے نام سے تین ضخیم جلدوں میں لکھا ۔یوں یہ کتاب پانچ جلدوں پر مشتمل ہے ۔اس کتاب میں عالم عرب سے چھپی کتب حدیث کی جملہ انواع کا اشاریہ ترتیب دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بعض موسوعات خاص زمانے، خاص کتب حدیث ،خاص مصنفین یا خاص خطوں سے متعلق کتبِ حدیث کی فہارس پر مشتمل ہیں۔ ذیل چند اہم موسوعاتِ عامہ و خاصہ کی فہرست دی جاتی ہے :
1۔ المعین علی کتب الاربعین من احادیث سید المرسلین، سہیل العود ،عالم الکتب ،بیروت
2۔ الرسالۃ المستطرفۃ لبیان مشھور کتب السنۃ المشرفۃ، محمد بن جعفر کتانی ،دار البشائر الا اسلامیہ،بیروت
3۔ الامالی المستظرفۃ علی الرسالۃ المستطرفۃ، احمد بن محمد صدیق الغماری ،دار البیارق ،عمان
4۔ معجم ما طبع من کتب السنۃ، مصطفی عمار ،دار البخاری ،مدینہ منورہ
5۔ تراث المغاربۃ فی الحدیث النبوی وعلومہ، محمد بن عبد اللہ التلیدی ،دار البشائر الاسلامیہ ، بیروت
6۔ اتحاف القاری بمعرفہ جھود واعمال العلماء علی صحیح البخاری، محمد عصام عرار الحسنی ، الیمامہ للطباعہ والنشر، دمشق
7۔ ببلوغرافیا لکتب الحدیث والسنۃ باللغۃ الانکلیزیۃ، صہیب بن عبد الغفار حسن ،مجمع الملک فہد للطباعہ ،مدینہ منورہ
8۔ المولفات الخاصۃ بالسنۃ النبویۃ باللغۃ الاردیۃ، ببلیو غرافیا ،احمد خان بن علی محمد ،مجمع الملک فہد ، مدینہ منورہ
9۔ المطبوعات الحجریۃ فی المغرب، فوزی عبد الرزاق ،دار النشر ،رباط
10۔ التصنیف فی السنۃ النبویہ و علومہا، خلدون الاحدب ،موسسہ الریان ،بیروت
مطبوعات کی مذکورہ فہارس کے علاوہ کتب حدیث کے مخطوطات کی فہرستیں بھی چھپی ہیں۔ ان میں سب سے مفصل الفھرس الشامل للتراث العربی المخطوط (الحدیث النبوی و علومہ و رجالہ) ہے ،یہ فہرس تین جلدوں پر مشتمل ہے۔موسسہ ال البیت عمان سے چھپی ہے۔اس کے علاوہ دنیا کے مشہور مکتبات کی اپنی فہارس مخطوطات چھپی ہیں،ان میں کتب حدیث کے مخطوطات کا اشاریہ بھی شامل ہوتا ہے۔
6۔ موسوعات الرواۃ و الرجال
رواۃِ حدیث پر متنوع موسوعات و معاجم منظر عام پر آئی ہیں، بعض موسوعات اہم متونِ حدیث کے رجال کے تراجم پر مشتمل ہیں ، اس کی عمدہ مثال عبد الغفار بنداری اور سید کسروی حسن کا تیار کردہ موسوعہ معجم رجال الکتب التسعۃ ہے جس میں صحاح ستہ، موطا، مسند احمد اور مسند دارمی کے تراجمِ رواۃ بیان ہوئے ہیں ۔ یہ کتاب چار جلدوں میں دار الکتب العلمیہ بیروت سے چھپی ہے ۔بعض موسوعات راویوں کی اقسام (وحدان ،ضعاف ،ثقات ، مدلسین وغیرہ) کے اعتبار سے تیار ہوئی ہیں ،جیسے سید کسروی حسن نے ھدی القاصد الی اصحاب الحدیث الواحد کے نام سے ان تمام رواۃ کو جمع کیا ہے جو وحدان(جن سے صرف ایک راوی نے روایتیں لی ہوں) کہلاتے ہیں۔ یہ کتاب دار الکتب العلمیہ بیروت سے سات جلدوں میں چھپی ہے ۔بعض موسوعات اہم متون حدیث کے رجالِ زوائد پر مشتمل ہیں، جیسے یحییٰ بن عبد اللہ الشہری نے ابن حبان کے رجال زوائد کو زوائد رجال صحیح ابن حبان علی الکتب الستۃ کے نام سے ایک موسوعہ میں جمع کیا ہے ۔ یہ ضخیم کتاب چھ جلدوں میں مکتبہ الرشد ریاض سے چھپی ہے ۔ بعض موسوعات کتبِ رجال کی تلخیصات یا تذییلات(اضافہ جات ) کے قبیل سے ہیں ، جیسے الشریف حاتم بن عارف عونی نے ذیل لسان ا لمیزان کے نام سے لسان ا لمیزان پر ایک ذیل لکھا ہے ،یہ کتاب دار عالم الفوائد مکہ مکرمہ سے چھپی ہے ۔
بعض موسوعات مخصوص خطوں کے محدثین اور رواۃ کے تعارف پر مشتمل ہیں ، جیسے عبد العزیز بن عبد اللہ الزہرانی نے قبیلہ زہران و غامد کے رواۃ حدیث پر ایک مفصل معجم معجم رواۃ الحدیث الاماجد من علماء زھران وغامد تیار کیا ہے ۔یہ معجم آٹھ جلدوں میں مکتبہ نزار مکہ مکرمہ سے چھپا ہے ۔ بعض موسوعات محدثین و رواۃِ حدیث کے القابات کے اعتبار سے لکھے گئے ہیں،جیسے عبد الفتاح ابو غدہ نے امراء المومنین فی الحدیث کے نام سے ان رواۃ پر کتاب لکھی ہے جو تراجم میں امیر المومنین کے لقب سے معروف ہیں ۔یہ کتاب مکتب المطبوعات الاسلامیہ حلب سے چھپی ہے ۔بعض موسوعات خاص راویوں کے اوہام و مدرجات پر مشتمل ہیں ، جیسے شیخ سعید باشنفر نے ایک مفصل کتاب اوھام المحدثین الثقات کے نام سے لکھی ہے ۔یہ ضخیم کتاب گیارہ جلدوں میں دار ابن حزم بیروت سے چھپی ہے ۔بعض موسوعات کمپیوٹر سافٹ وئیرز کی شکل میں ہیں (جن کا ذکر مستقل عنوان کے تحت آرہا ہے)۔ الغرض رواۃِ حدیث پر ایک وسیع و ضخیم مکتبہ وجود میں آچکا ہے ۔ذیل میں اہم معاجم رواۃ کی فہرست دی جارہی ہے :
1۔ رجال تفسیر الطبری جرحا و تعدیلا، محمد صبحی حلاق ،دار ابن حزم ،بیروت
2۔ قرۃ العین فی تلخیص رجال الصحیحین، محمد بن علی بن ادم الاثیوبی ،موسسہ الریان ،بیروت
3۔ معجم اسامی الرواۃ الذین ترجم لہم الالبانی جرحا و تعدیلا، احمد اسماعیل شکوکانی ، صالح عثمان اللحام ،دار ابن حزم بیروت (4مجلدات)
4۔ الاحتفال بمعرفۃ الرواۃ الثقات الذین لیسوا فی تہذیب الکمال، محمود سعید ممدوح ،دار البحوث للدراسات الاسلامیہ ،دبئی (4مجلدات)
5۔ التذییل علی کتاب تہذیب التہذیب، محمد بن طلعت ،اضواء السلف ،ریاض
6۔ رجال الحاکم فی المستدرک، مقبل بن ہادی الوداعی ،دار الحرمین ،قاہرہ (مجلدین )
7۔ اسعاف القاری بمعجم شیوخ الامام البخاری، مجدی بن محمد بن عرفات ،مکتبہ ابن تیمیہ ،قاہرہ
8۔ معجم شیوخ الامام احمد بن حنبل فی المسند، عامر حسن صبری ،دار البشائر الاسلامیہ ، بیروت
9۔ خلاصۃ القول المفھم علی تراجم رجال جامع الامام مسلم، محمد امین بن عبد اللہ الاثیوبی ، مکتبہ جدہ (مجلدین )
10۔ تراجم الاحبار من رجال شرح معانی الاثار، محمد ایوب المظاہری ،مکتبہ اشاعت العلوم ، سہارنپور (4 مجلدات)
11۔ معجم المختلطین، محمد بن طلعت ،اضواء السلف ،ریاض
12۔ طبقات النساء المحدثات من الطبقہ الاولی الی السادسۃ، عبد العزیز سید الاہل ،الناشر ، خاص
13۔ معجم من رمی بالتدلیس، ابو عمرو نادر بن وہبی
7۔معاجم الاثبات و الاسانید
موسوعات کی ساتویں قسم ان کتب کی ہیں جن میں معروف شیوخ نے اپنی اسانید، شیوخ اور مسموعات کی فہرست دی ہو۔ اس سلسلے میں سب سے مفصل معجم معروف محقق یوسف عبد الرحمان المرعشلی نے معجم المعاجم و المشیخات والفھارس والبرامج والاثبات کے نام سے لکھا ہے ۔اس معجم میں مصنف نے پہلی صدی ہجری سے لے کر عصر حاضر تک ان تمام شیوخ کی فہرست مرتب کی ہے جنہوں نے مشیخہ یا ثبت لکھا ہے ۔نیز ان کے اساتذہ کی بھی فہرست دی ہے ۔یہ ضخیم کتاب چار جلدوں میں مکتبہ الرشد ریاض سے چھپی ہے۔ اس کے علاوہ معروف محدث محمد عبد الحی الکتانی نے فھرس الفھارس والاثبات ومعجم المعاجم والمسلسلات کے نام سے ضخیم کتاب لکھی ہے جس میں شیوخ الحدیث کی مرتب کردہ اثبات و مسلسلات کا اشاریہ ترتیب دیا ہے ۔یہ کتاب دار الغرب الاسلامی بیروت سے دو جلدوں میں چھپی ہے ۔اسانید و مسلسلات کے سلسلے میں مکہ مکرمہ کے معروف محدث محمد یاسین فادانی کی خدمات سنہری حروف سے لکھنے کے لائق ہیں ۔موصوف نے دو درجن سے زائد کتب اسانید ،اثبات ،مشیخات اور مسلسلات پر لکھی ہیں ۔ اس کے علاوہ عالم عرب اور برصغیر کے اجل محدثین کی اثبات و اسانید پر مبنی کتب بھی شائع ہوئی ہیں ۔ ذیل میں اہم کتب کی فہرست دی جارہی ہے :
1۔ الیانع الجنی فی اسانید الشیخ عبد الغنی، محمد بن یحییٰ التیمی ، طبع حیدر آباد
2۔ تشنیف الاسماع بشیوخ الاجازۃ و السماع، محمد سعید ممدوح ،دار الشباب ،قاہرہ
3۔ العناقید الغالیۃ من الاسانید العالیۃ، محمد عاشق الہی برنی ،مکتبہ الشیخ ،کراچی
4۔ بلوغ امانی الابرار فی التعریف بشیوخ واسانید مسند الدیار الحلبیہ احمد بن محمد سردار الحلبی الشافعی، خالد عبد الکریم المکی ،دار القلم، حلب(مجلدین)
5۔ امداد الفتاح باسانید و مرویات الشیخ عبد الفتاح (ابو غدہ)، محمد بن عبد اللہ ال رشید ،مکتبہ الامام الشافعی ،ریاض
6۔ نفحات الہند و الیمن باسانید الشیخ ابی الحسن (علی میاں ندوی )محمد اکرم ندوی ،مکتبہ الامام الشافعی
7۔ فھرسۃ الشیوخ والاسانید للام السید علوی بن عباس بن عبد العزیز المالکی الحسنی، محمد بن علوی المالکی ،خاص
8۔ فتح الجلیل فی ترجمۃ وثبت شیخ الحنابلہ عبد اللہ بن عبد العزیز العقیل، محمد زیاد عمر، دار البشائر الاسلامیہ ،بیروت
9۔ منح المنۃ فی سلسلۃ بعض کتب السنۃ، محمد عبد الحی الکتانی ،المطبعہ الماجدیہ ،مکہ مکرمہ
10۔ الازدیاد السنی علی الیانع الجنی، مفتی محمد شفیع ، مکتبہ دار العلوم ،کراچی
8۔معاجم متفرقہ
آٹھویں قسم ان معاجم و موسوعات کی ہے جومذکورہ بالا عنوانات کے تحت نہ آتے ہوں۔ کتبِ حدیث یا ائمہ حدیث کی مختلف جہات سے متعلق ہونے کی وجہ سے ان معاجم کی متعین درجہ بندی نہیں کی جاسکتی ، جیسے شوقی ابو خلیل نے صحاح ستہ میں مذکور اماکن و اقوام کے تعارف پر ایک مفصل اطلس تیار کیا ہے ،یہ کتاب "اطلس الحدیث النبوی من الکتب الستہ،اماکن و اقوام" کے نام سے دار الفکر دمشق سے چھپی ہے۔ محمد التونجی نے معجم اعلام متن الحدیث کے نام سے ان اسماء کو جمع کیا ہے جن کا ذکر کسی نہ کسی حدیث میں آیا ہے۔ یہ کتاب دار المعرفہ بیروت سے چھپی ہے ۔ اس کے علاوہ ولید الزبیری نے اپنے چار ساتھیوں کے ساتھ مل کر حافظ ابن حجر رحمہ اللہ کے ان تمام اقوال کو جمع کیا ہے جن میں حافظ ابن حجر نے اپنی مولفات میں کسی حدیث یا اثر پر حکم لگایا ہے اور اس پر کسی جہت سے کلام کیا ہے ۔یہ قابل قدر کاوش "موسوعۃ الحافظ ابن حجر العسقلانی الحدیثیۃ" کے نام سے سلسلہ اصدارات مجلہ الحکمہ لیڈز برطانیہ سے چھپی ہے ۔
حدیث،کتب حدیث اور ائمہ حدیث سے متعلق اہم معاجم و موسوعات کی فہرست پیش خدمت ہے :
1۔ معجم المصنفات الواردۃ فی فتح الباری، مشہور حسن ال سلمان ،رائد بن صبری ،دار الہجرہ ،ریاض
2۔ معجم الامکنۃ الواردۃ ذکرھا فی صحیح البخاری، سعد بن جنیدل
3۔ غبطۃ القاری ببیان احالات فتح الباری،صفا الضوی، مکتبہ ابن تیمیہ ،قاہرہ
4۔ معجم اعلام الحدیث النبوی من الصحیحین، محمد التونجی ،مرکز المخطوطات و التراث و الوثائق ، کویت
5۔ موسوعۃ اقوال الامام احمد بن حنبل فی رجال الحدیث و عللہ، محمود محمد خلیل و آخرون، عالم الکتب،بیروت (4مجلدات)
6۔ معجم مسانید کتب الحدیث، ابو الفداء سامی ،دار الکتب العلمیہ ،بیروت
7۔ تراجعات الحافظ ابن حجر فی فتح الباری، مشہور حسن ال سلیمان ،مکتبہ الخراز ،جدہ
ساتویں جہت :فہارس و اطراف الحدیث
کتبِ حدیث کی فہارس اور اطراف پر کثرت سے کتب لکھی گئی ہیں ۔ایک کتاب کی متنوع فہارس منظر عام پر آئی ہیں جن میں اعلام،اماکن ،آیات ،ابواب و فصول اور خاص طور پر حروف تہجی کے اعتبار سے کتاب کی احادیث (جنہیں اطراف کہا جاتا ہے ) کی فہرستیں مرتب ہوئی ہیں ۔ اس کے ساتھ علم فہرست اور اشاریہ سازی کے اصول و ضوابط پر الگ سے کام ہوا ہے۔ معروف محقق یوسف عبد الرحمان المرعشلی نے علم فھرست الحدیث، نشاتہ، تطورہ واشھر ما دون فیہ کے نام سے ایک قابل قدر کتاب لکھی ہے جس میں فن فہرس حدیث کا آغاز و ارتقاء اور اس فن پر لکھی گئی اہم کتب کا تعارف کرا یا ہے۔
فہارس کتب حدیث کی ابتداء مستشرقین کی طرف سے ہوئی۔ خاص طور پر مستشرقین کی ایک جماعت نے نو بنیادی متون حدیث صحاح ستہ ،مسند دارمی ،موطا امام مالک اور مسند احمد کی فہارس حدیث پر مشتمل ایک مفصل معجم تیار کیا ہے ۔ یہ کتاب "المعجم المفھرس لالفاظ الحدیث النبوی" کے نام سے آٹھ ضخیم جلدوں میں مکتبہ بریل ہالینڈ سے چھپی ہے ۔ اس میں حروف تہجی کے اعتبار سے الفاظ حدیث کی فہرست دی گئی ہے۔ معروف مستشرق ای فنسنک نے مفتاح کنوز السنۃ کے نام سے ایک مختصر اشاریہ ترتیب دیا ہے۔ یہ اشاریہ حدیث کی چودہ کتب (صحاح ستہ،مسند دارمی ،موطا،مسند زید بن علی ،مسند طیالسی ،مسند احمد، طبقات ابن سعد ،سیرۃ ابن ہشام ،مغازی واقدی) کے اطراف پر مشتمل ہے ۔ اس کا عربی ترجمہ معروف محقق فواد عبد الباقی نے کیا ہے ۔
مستشرقین کے بعد اسلامی دنیا میں بھی کثرت سے فہارس پر کتب لکھی گئیں ۔ اطراف الحدیث پر معاصر سطح کی سب سے مفصل فہرست محقق محمد سعید بن بسیونی زغلول نے تیار کی ہے ۔ موصوف نے حدیث کی دو سو کتب کے اطراف کو موسوعۃ اطراف الحدیث النبوی کے نام سے جمع کیا ہے ۔ یہ موسوعہ عالم الکتاب بیروت سے پندرہ جلدوں میں چھپا ہے ۔ مفصل فہارس کے سلسلے میں شعیب الارناووط کی فہارس مسند احمد بھی قابل ذکر ہیں ۔ موصوف نے مسند احمد پر قابل قدر تحقیق مکمل کرنے کے بعد اس کی مفصل فہارس تیار کیں۔ یہ الفھارس العامۃ لمسند الامام احمد بن حنبل کے نام سے پانچ جلدوں پر مشتمل ہیں ۔ موسسہ الرسالہ کی تحقیق شعیب الارناوط کی طباعتِ مسند کی آخری پانچ جلدیں انہی فہارس کی ہیں ۔ اس کے علاوہ عبد الکریم غانم سے ضعیف و موضوع احادیث کا ایک اشاریہ ترتیب دیا ہے ،جو دو جلدوں میں مکتبہ العبیکان ریاض سے چھپا ہے۔
ذیل میں اہم کتب حدیث کی فہارس و اطراف پر مشتمل کتب کی فہرست دی جارہی ہے :
1۔ قرۃ العینین فی اطراف الصحیحین، فواد عبد الباقی ، المکتبہ التجاریہ ،مکہ مکرمہ (3مجلدات)
2۔ فہارس صحیح مسلم، فواد عبد الباقی، دار احیاء الکتب العربیہ ،بیروت
3۔ المرشد الی احادیث سنن الترمذی، صدقی البیک ،مطبعۃ الفجر ،حمص
4۔ فھارس جامع الاصول فی احادیث الرسول لابن الاثیر، عبد اللہ بن محمد الغنیمان، دار المامون للتراث، دمشق(مجلدین)
5۔ المعجم المفھرس لالفاظ الحدیث النبوی فی سنن دار قطنی، یوسف عبد الرحمان المرعشلی، دار المعرفہ ،بیروت
6۔ فھارس احادیث سنن الکبری للبیھقی، یوسف عبد الرحمان المرعشلی ،دار المعرفہ ،بیروت
7۔ فھارس سنن النسائی ، عبد الفتاح ابو غدہ ،مکتب المطبوعات الاسلامیہ ،حلب
8۔ فھرس احادیث وآثار للمستدرک علی الصحیحین، یوسف عبد الرحمان المرعشلی ،دار المعرفہ ، بیروت (مجلدین)
9۔ فھارس سنن ابن ماجہ، محمد سعید بن بسیونی زغلول ،دار الکتب العلمیہ ،بیروت
10۔ فھارس شرح معانی الاثار، عبد الرحمان دمشقیہ ،سلیمان الحرش،دار طیبہ ،ریاض
11۔ المرشد الی کنز العمال فی سنن الاقوال والافعال، ندیم مرعشلی، اسامہ مرعشلی، موسسہ الرسالہ، بیروت (مجلدین )
12۔ فھرس احادیث وآثار مجمع الزوائد، محمد سلیم ابراہیم سمارہ ،عالم الکتب ،بیروت(4مجلدات)
13۔ فھارس احادیث و آثار سنن ابی داود، عبد الرحمان دمشقیہ ،دار طیبہ ،ریاض
14۔ فھارس احادیث و آثار نصب الرایۃ، عدنان علی شلاق ،عالم الکتب بیروت (مجلدین )
15۔ فھرس مصنفی عبد الرزاق و ابن ابی شیبۃ، ام عبد اللہ بن محروس ،دار طیبہ ،ریاض (مجلدین )
16۔ الجامع المفھرس لالفاظ صحیح مسلم، سعد المرصفی ،مجلس النشر العلمی ،جامعہ الکویت (4 مجلدات)
متونِ حدیث میں سے تقریباً ہر ایک کتاب کی متعدد فہارس تیار ہوئی ہیں ۔ مزید کتب کے لیے المعجم المصنف لمولفات الحدیث الشریف (ص947 تا 960 ج2) کی طرف رجوع کیا جائے۔
آٹھویں جہت :کتبِ حدیث کی تہذیب ،ترتیب اور اختصار
دورِ جدید کے حدیثی ذخیرے کی ایک جہت اہم متونِ حدیث کی ترتیبِ جدید ،تہذیب اور ان کا اختصار ہے۔ اختصار میں عموماً سلسلہ سند حذف کر کے(سوائے صحابی کے) صرف متونِ حدیث ذکر کیے جاتے ہیں۔ بعض اختصارات میں سلسلہ سند کے ساتھ مکررات بھی حذف کیے جاتے ہیں۔ اس سلسلے میں معروف شامی محقق مصطفی دیب البغا نے قابل قدر خدمات سر انجام دی ہیں۔ موصوف نے صحاح ستہ کے اختصارات تیار کیے ہیں۔ اس کے علاوہ فیصل بن عبد العزیز ال مبارک نے نیل الاوطار کا دو جلدوں میں اختصار کیا ہے ۔ یہ اختصار بستان الاحبار مختصر نیل الاوطار کے نام سے مطبعہ سلفیہ قاہرہ سے چھپا ہے ۔ معروف سلفی محدث ناصر الدین البانی نے بھی کتب حدیث کے عمدہ اختصارات کیے ہیں جن میں خاص طور پر صحیح بخاری کا اختصار قابل ذکر ہے ۔یہ اختصار مختصر صحیح الامام البخاری کے نام سے مکتب المعارف ریاض سے چار جلدوں میں چھپا ہے۔
اہم متونِ حدیث کے مختصرات کی ایک فہرست پیش خدمت ہے :
1۔ فتح الالہ فی اختصار السنن الکبری للبیھقی، محمد ابن احمد الشنقیطی ،دار الفکر، بیروت (5 مجلدات)
2۔ مختصر الشمائل المحمدیۃ للترمذی، ناصر الدین البانی ،المکتبہ الاسلامیہ ،عمان
3۔ مختصر النھایۃ فی غریب الحدیث لابن الاثیر، صلاح الدین حفنی ،دار البحوث العلمیہ ،کویت
4۔ مختصر مسند الامام احمد، خالد عبد الرحمان العک، محمد ادریس اسلام ،دار الحکمہ ،دمشق
5۔ مختصر صحیح مسلم، محمد بن یاسین بن عبد اللہ ،المکتبہ التجاریہ ،مکہ مکرمہ (مجلدین )
6۔ مختصر صحیح البخاری مع شرحہ فتح الباری، خالد عبد الرحمان العک ،دار الحکمہ ،دمشق (مجلدین)
7۔ مختصر مصنف عبد الرزاق، مصطفی بن علی بن عوض ،دار الجیل ،بیروت (4 مجلدات)
8۔ مختصر عمدۃ الاحکام للمقدسی، محمود الارناووط ،موسسہ الریان ،بیروت
9۔ المحصل من مسند الامام احمد بن حنبل، عبد اللہ بن ابراہیم القرعاوی ،ریاض (3 مجلدات)
10۔ مختصر صحیح الامام مسلم بشرح النووی، خالد عبد الرحمان العک ،دار الالباب ،دمشق
اختصارات کے ساتھ متونِ حدیث کی ترتیبِ جدید اور تہذیب پر بھی متنوع کام ہوئے ہیں۔اطراف الحدیث کے ماہر محقق محمد سعید بن بسیونی زغلول کی سر براہی میں دو محققین نے امام مزی کی تحفۃ الاشراف کی تہذیب و ترتیب جدید مرتب کی ہے۔ یہ عمدہ تہذیب "تقریب تحفۃ الاشراف بمعرفہ الاطراف" کے نام سے موسسہ الکتب بیروت سے چھ جلدوں میں شائع ہوئی ہے ۔ اس کتاب میں تحفہ الاشراف میں مذکورہ اطراف کی اسناد حذف کی گئی ہیں،ہر حدیث کی تخریج کی گئی ہے،جملہ رواۃ خواہ صحابہ ہوں یا تابعین، ان کی مرویات کی تعداد بتائی گئی ہے۔ الغرض تحفۃ الااشراف کے مباحث کی نئے انداز میں تہذیب کی گئی ہے ۔
تہذیبات کے سلسلے میں اہم کام موطا امام مالک کی معروف شرح التمھید لابن عبد البر کی فقہی ابواب پر ترتیبِ جدید ہے ۔ محمد بن عبد الرحمان المغراوی نے فتح البر فی الترتیب الفقھی لتمھید ابن عبد البر کے نام سے التمہید کو فقہی ابواب کے مطابق مرتب کیا ہے ۔ یہ کتاب چودہ جلدوں میں ریاض سے چھپی ہے ۔ خالد محمود رباط نے امام طحاوی کی شرح مشکل الآثار کو نئے قالب میں ڈھالا ہے ۔ یہ کتاب تحفۃ الاخیار بترتیب شرح مشکل الآثار کے نام سے دار بلنسیہ ریاض سے دس جلدوں میں چھپی ہے ،اس میں مصنف نے شرح مشکل الاثار کی جدید تبویب کی ہے اور احادیث و آثار کی تخریج بھی کی ہے ۔ عبدہ علی کوشک نے مسند ابی یعلی کو "المقصد الاعلی فی تقریب احادیث الحافظ ابی یعلی" کے نام سے فقہی ابواب پر مرتب کیا ہے۔ یہ کتاب تین جلدوں میں دار ابن حزم بیروت سے چھپی ہے ۔
کتبِ حدیث کی اہم تہذیبات پیش خدمت ہیں:
1۔ تھذیب جامع الترمذی، عبد اللہ عبد القادر تلیدی ،دار الفکر ،بیروت(3مجلدات)
2۔ تقریب بلوغ المرام للحافظ، فہد بن عبد الرحمان یحیی ،طارق بن محمد الخضر ،دار ابن جوزی ،دمام
3۔ الشھاب اللامع بتھذیب کتاب الجامع لاخلاق الراوی وآداب السامع، ضیاء الدین بن رجب ،دار الفتح، متحدہ عرب امارات
4۔ تھذیب الترغیب والترھیب، عونی نعیم اشرف ،دار الجیل ،بیروت(مجلدین )
5۔ تقریب التقریب (لابن حجر)، عائض بن عبد اللہ القرنی ،مکتبہ ابہا ،سعودی
6۔ تقریب التدریب، صلاح محمد عویضہ ،دار الکتب العلمیہ ،بیروت
7۔ مھذب عمل الیوم واللیلۃ لابن السنی، علی حسن عبد الحمید حلبی ،المکتبہ الاسلامیہ ،عمان
نویں جہت :کتبِ تخریجات
معاصر سطح پر تخریج ِ حدیث کے سلسلے میں وسیع پیمانے پر کام ہوا ہے ،علم التخریج اور اس کے اصولوں و ضوابط پر پورا مکتبہ وجود میں آچکا ہے۔ اہل علم جانتے ہیں کہ اصولِ حدیث میں لفظ تخریج متعدد معانی میں استعمال ہوتا ہے ۔ معاصر اصطلاح میں خصوصیت کے ساتھ اس کے مفہوم میں دراسۃ الاسانید یعنی اسانید پر جرح و تعدیل کے اعتبار سے بحث کر کے حدیث کے درجے کا تعین کرنا بھی شامل ہوا ہے۔ یوں اس فن کی دقت اور اہمیت مزید بڑھ گئی ہے ۔ اس لیے فن تخریج پر کثیر تعداد میں کتب لکھی گئی ہیں،ان کتب میں تفصیلی ہونے کے اعتبار سے عبد الموجود محمد عبد اللطیف کی کتاب کشف اللثام عن اسرار تخریج حدیثِ سید الانام قابل ذکر ہے ،یہ کتاب مکتبہ الازہر قاہرہ سے دو جلدوں میں چھپی ہے، فن تخریج اور اس کے اصولوں و ضوابط پر شاید سب سے ضخیم کتاب ہے۔
اس کے علاوہ تفصیلی کتب میں کمال علی الجمل کی کتاب کنز الدقائق فی بیان ما فی التخریج من دقائق (خاص ،قاہرہ)، معروف مصنف عداب محمود الحمش کی کتاب علم التخریج الحدیث و نقدہ، تاصیل و تطبیق (دار الفرقان، عمان)، دس مصنفین کی مشترکہ کاوش الواضح فی فن التخریج ودراسۃ الاسانید (الدار العالمیہ للنشر، عمان)، علی نائف بقاعی کی تخریج الحدیث الشریف (دار البشائر الاسلامیہ، بیروت) اور محمد عزت حسین کی ضخیم کتاب المغنی فی طرق تخریج الحدیث (خاص ،قاہرہ )اہم کتب ہیں ، جبکہ درسی حوالے سے معروف مدرس و مصنف محمود طحان کی مختصر و جامع کتاب اصول التخریج ودراسۃ الاسانید (المطبعہ العربیہ، حلب) قابل ذکر ہے۔
اس موضوع پر چند تفصیلی کتب کی فہرست پیش خدمت ہے:
1۔ طرق تخریج حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، عبد المہدی عبد الہادی ،جامعہ الازہر، مصر
2۔ تیسیر علم التخریج ، محمود عمر ہاشم ، مطبعہ الشروق ،مصر
3۔ التاصیل لاصول التخریج و قواعد الجرح و التعدیل، بکر بن عبد اللہ ابو زید ،دار العاصمہ ، ریاض
4۔ المغنی فی علم تخریج احادیث المصطفی، دلال محمو ابو سالم ،خاص ،مصر
5۔ مفتاح المتبدئین فی تخریج حدیث خاتم النبیین، رضا بن زکریا حمیدہ ،خاص قاہرہ
علم تخریج کے ساتھ علوم اسلامیہ کے مختلف گوشوں پر لکھی گئی کتب میں مذکور احادیث کی تخریج پر بے شمار کام ہوئے ہیں ۔ زیادہ تر کام ایم فل، پی ایچ ڈی مقالات کی صورت میں ہوئے ہیں۔ لغت ،نحو ،صرف ،بلاغت ،فقہ و اصول فقہ اور تفسیر پر لکھی گئی اہم کتب میں مذکور احادیث کی تخریج مع ان کی درجہ بندی پر کام ہوا ہے۔ چند اہم کام ملاحظہ ہوں :
احمد بن محمد الغماری نے بدایۃ المجتہد کی احادیث کی مفصل تخریج الھدایۃ فی تخریج احادیث البدایۃ کے نام سے کی ہے۔ یہ کتاب عالم الکتب بیروت سے آٹھ جلدوں میں چھپی ہے ۔ مروان کجک نے امام ابن تیمیہ کے مجموعہ فتاوی میں مذکور احادیث کی تخریج کی ہے ۔یہ قابل قدر کام تخریج احادیث مجموعۃ الفتاوی شیخ الاسلام تقی الدین احمد ابن تیمیہ الحرانی کے نام سے دار ابن حزم بیروت سے چھ جلدوں میں چھپا ہے ۔ مخیمر صالح نے ابونعیم کی معروف کتاب حلیۃ الاولیاء کی احادیث کی تخریج کی ہے ۔یہ کتاب کمال البغیۃ فی تخریج احادیث الحلیۃ کے نام سے جامعہ الیرموک اردن سے دو جلدوں میں چھپی ہے۔
ابن حجر عسقلانی کی بلوغ المرام احادیثِ احکام کے بنیادی مصادر میں شمار ہوتی ہے ، اس کتاب کی مفصل تخریج خالد بن ضیف اللہ الشلاحی نے کی ہے۔ یہ ضخیم کتاب التبیان فی تخریج وتبویب احادیث بلوغ المرام و بیان ما ورد فی الباب کے نام سے موسسہ الرسالہ بیروت سے آٹھ جلدوں میں چھپی ہے۔ ابن سنی کی عمل الیوم و اللیلۃ کتب اذکار میں اہم مقام کی حامل ہے ، اس کی تخریج معروف مصنف سلیم بن عید الہلالی نے عجالۃ الراغب المتمنی فی تخریج کتاب عمل الیوم و اللیلۃ لابن سنی کے نام سے کی ہے ،جو دار ابن حزم بیروت سے دو جلدوں میں چھپی ہے ۔ احمد بن محمد صدیق الغماری نے تصوف کی معروف کتاب عوارف المعارف کی احادیث کی تخریج غنیۃ العارف بتخریج احادیث عوارف المعارف کے نام سے کی ہے ۔یہ کتاب المکتبہ المکیہ مکہ مکرمہ سے دو جلدوں میں چھپی ہے۔
تخریج کے حوالے سے چند مزید اہم کتب کی فہرست پیش خدمت ہے :
1۔ ارواء الغلیل فی تخریج احادیث منار السبیل، ناصر الدین البانی ،المکتب الاسلامی ،بیروت (8 مجلدات)
2۔ تخریج االاحادیث الواردۃ فی مدونۃ الامام مالک بن انس، طاہر محمد دردیری، جامعہ ام القری، مکہ مکرمہ (3 مجلدات)
3۔ غوث المکدود بتخریج منتقی ابن الجارود، ابو اسحاق الحوینی ،حجازی بن محمد ،دار الکتاب العربی، بیروت (3 مجلدات)
4۔ الروض البسام بترتیب و تخریج فوائد التمام، دار البشائر الاسلامیہ ،بیروت (5مجلدات)
5۔ فتح الجلا ل فی تخریج احادیث الظلال (سید قطب)عبد المنعم ابراہیم ،محمد ابراہیم ،مکتبہ نزار ،مکہ مکرمہ (3 مجلدات)
6۔ التعلیقات الحسان علی صحیح ابن حبان، ناصر الدین البانی ،جدہ (12 مجلدات) صحیح ابن حبان کی احادیث کی تخریج ہے۔
7۔ الاحادیث والآثار الواردۃ فی تاریخ بغدادللخطیب البغدادی، علی بن عبد اللہ الجمعہ، جامعہ ام القری (6مجلدات)
کتب تخریجات علمی تحقیقات میں بڑی معاون ہیں، ان کتب کی مدد سے احادیث پر تحقیق اور درجہ بندی کا تعین آسان ہوجاتا ہے۔
(جاری)