الشریعہ اکادمی میں دورۂ تفسیر و محاضرات قرآنی

ادارہ

الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ ہر سال مدارس کی سالانہ چھٹیوں کے موقع پر مدارس کے فضلا اور منتہی طلبا کے لیے دورہ تفسیر کا اہتمام کرتی ہے۔ امسال بھی چوتھے سالانہ دورۂ تفسیر کا افتتاح ۲ جون بروز سوموار صبح نو بجے ہوا ۔ افتتاحی تقریب میں اکادمی کے ڈائریکٹر مولانا زاہد الراشدی کے علاوہ مدرسہ نصرۃ العلوم کے مہتمم مولانا محمد فیاض خان سواتی اور مدرسہ اشرف العلوم کے استاذ الحدیث مولانا مفتی فخر الدین بطور مہمان خصوصی شریک تھے۔ تلاوت و نعت کے بعد اکادمی کے استاذ مولانا حافظ محمد رشید نے دورۂ تفسیر کا مختصر تعارف اور امتیازی خصوصیات سامعین کے سامنے پیش کیں۔ اس کے بعد مولانا محمد فیاض خان سواتی نے خطاب کیا جس میں انہوں نے مدرسہ نصرۃ العلوم کے نصاب میں شامل تفسیر قرآن کے نصاب پر روشنی ڈالی اور یہ واضح کیا کہ جامعہ نصرۃ العلوم اور الشریعہ اکادمی کی سند تفسیر ایک ہی ہے اور اکادمی کا دورۂ تفسیر جامعہ نصرۃ العلوم کے دورۂ تفسیر کا ہی تسلسل ہے۔ مولانا محمد فیاض خان سواتی نے قرآن کریم کی تفہیم کے لیے عصر حاضر کے ضروری لوازمات پر عمدہ اور عالمانہ گفتگو فرمائی۔ ان کے بعد مولانا مفتی فخرالدین نے قرآن کریم کے حقوق پر روشنی ڈالتے ہوئے طلبہ کو تاکید کی کہ وہ قرآن کریم کے تلفظ کی درستی اور تصحیح پر بھی کچھ وقت صرف کریں کہ یہ بھی قرآن کریم کے حقوق میں سے ایک بڑا حق ہے۔ مولانا زاہد الراشدی نے اپنے مختصر خطاب میں طلبہ کو تلقین کی کہ وہ اکادمی کے قیام کے دوران اپنا وقت ضائع ہونے سے بچائیں اور زیادہ سے زیادہ علمی مصروفیات میں وقت صرف کریں۔ آخر میں مولانا مفتی جمیل احمد گجر نے اجتماعی دعا کروائی اور دعا پر افتتاحی تقریب اختتام پذیر ہوئی۔

الشریعہ اکادمی میں دورۂ تفسیر کے نصاب کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے: ایک، ترجمہ و تفسیر اور دوسرا، محاضرات علوم القرآن۔ پہلے حصے کے تحت اساتذہ کرام نے قرآن کریم کی مکمل تفسیر درساً پڑھائی اور اس کے منتخب کتب تفسیر کے مطالعہ کو شامل نصاب کرتے ہوئے طلبہ کو یہ ذمہ داری دی گئی کہ وہ فلاں فلاں تفاسیر سے مقررہ سورتوں کا مطالعہ کریں اور پھر اپنے نتائج مطالعہ کو کلاس میں طلبہ اور استاد کے سامنے پیش کریں۔

دورۂ تفسیر میں مختلف اساتذہ نے قرآن مجید کے مختلف پاروں کی تدریس کی جس کی تفصیل حسب ذیل ہے:

مولانا زاہد الراشدی : سورہ فاتحہ تا اختتام سورہ نساء، سورہ والضحیٰ تا آخر قرآن کریم 

مولانا فضل الہادی (استاذ الحدیث جامعہ اشاعت الاسلام مانسہرہ ): سورۃ المائدہ تا اختتام سورہ یوسف، سورۃ المؤمن تا اختتام سورۃ الاحقاف

مولانا محمد ظفر فیاض (استاذ الحدیث جامعہ نصرۃ العلوم): سورہ الرعد تا اختتام سورۃ النمل 

مولانا حافظ محمد یوسف : سورۃ القصص تا اختتام سورۃ الزمر 

مولانا محمد عمار خان ناصر : سورۂ محمد ، سورۃ الفتح ، سورۃ الحجرات۔ سورۃ الجن تا اختتام سورۃ اللیل

مولانا وقار احمد : سورہ ق تا اختتام سورۃ الحدید

مولانا حافظ محمد رشید : سورۃ المجادلہ تااختتام سورہ نوح

اس سال دورۂ تفسیر کا دورانیہ تقریباً پچیس دن (۲ جون تا ۲۶ جون) تھا۔ الحمد للہ اس مختصر وقت میں اساتذہ کرام نے اپنے اپنے اسباق مکمل فرمائے۔ 

دورہ کا دوسرا حصہ محاضرات علوم القرآن پر مشتمل تھا۔ اکادمی کے دورۂ تفسیر کی یہ خصوصیت ہے کہ طلبہ کو علوم القرآن کے مختلف پہلوؤں سے روشناس کروانے کے لیے ملک کے مختلف اہل علم کو منتخب موضوعات اظہار خیال کی دعوت دی جاتی ہے جس سے طلبہ علوم القرآن سے متعلقہ قدیم و جدید مباحث سے آگاہی حاصل کرتے ہیں۔ امسال اس حصے کو تین ذیلی شعبوں میں تقسیم کیا گیا:

۱۔ احکام القرآن اور اقوام متحدہ کا چارٹر اور عالمی و پاکستانی قوانین کا تقابلی مطالعہ 

۲۔ ارض القرآن و جغرافیہ قرآنی پر سلسلہ محاضرات

۳۔علوم قرآنی کے مختلف موضوعات پر لیکچرز

پہلے عنوان کے تحت مولانا زاہد الراشدی نے تقریباً محاضرات پیش کیے جن میں اقوام متحدہ کے چارٹر کی مختلف شقوں کا احکام القرآن کے ساتھ تقابل کیا گیا اور دونوں کے مابین مخالفت و موافقت کے پہلوؤں کو واضح کیا گیا۔ اس کے علاوہ مولانا راشدی نے مختلف موضوعات مثلاً خلافت و حکومت، خاندانی نظام،اسلام میں غلامی کا تصور اور عصر حاضر میں موجود مختلف ادیان و مذاہب کے تعارف وغیرہ پر سیر حاصل گفتگو فرمائی۔

دوسرے عنوان ’’ارض القرآن و جغرافیہ قرآنی‘‘ کے عنوان پر ایک مختصر کورس ترتیب دیا گیا جو پانچ دن تک جاری رہا۔ اس کے موضوعات میں دنیا کے جغرافیہ کا اجمالی تعارف، نقشہ سمجھنے کا طریقہ ،نقشہ کی مددسے قرآن کریم میں مذکور انبیاء کرام اور ان کے مقامات دعوت کی نشاندہی اور قرآن میں مذکوراقوام کا تعارف اور ان کے مقامات کی نشاندہی وغیرہ شامل تھے۔ اس کورس میں مولانا فضل الہادی نے تدریس کے فرائض سر انجام دیے۔ طلبہ نے اس سلسلے کا بے حد فائدہ محسوس کیا اور گلوب اور نقشوں کی مدد سے مقامات قرآنی کو سمجھا۔ کورس کے درمیان میں استاد گرامی مولانا زاہد الراشدی نے ’’قرآن فہمی میں ارض القرآن کی اہمیت اور اس موضوع کے مآخذ کا تعارف‘‘ کے عنوان سے بڑی اہم اور پرمغز گفتگو فرمائی۔ کورس کی اختتامی تقریب مولانا محمد عمار خان ناصر مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک ہوئے۔ اس تقریب میں طلبہ کرام نے کورس کے مختلف اسباق کاخلاصہ اساتذہ کے سامنے پیش کیا۔ آخر میں مولانا عمار خان ناصر نے علم ارض القرآن کے علمی، اعتقادی، تاریخی اور دعوتی فوائد کے عنوان سے جامع خطاب فرمایااور انھی کی دعا پر تقریب کا اختتام ہوا۔

دورۂ تفسیر کے دوران میں علوم قرآنی کے منتخب موضوعات پر دروس کا سلسلہ بھی رہا جس کی تفصیل اس طرح ہے:

ڈاکٹر اکرم ورک (پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج کامونکی):  مستشرقین کا تعارف اور حدیث پر ان کے اعتراضات کا جائزہ 

ڈاکٹر حافظ محمود اختر (سابق صدر شعبہ علوم اسلامیہ ، جامعہ پنجاب، لاہور):  مستشرقین کے اصول تحقیق

ڈاکٹر جنیداحمد ہاشمی (اسسٹنٹ پروفیسر ، انٹر نیشنل یونیورسٹی ، اسلام آباد ): تاریخ علوم القرآن (۲ محاضرے)

مولانا سید متین شاہ (فاضل جامعہ امدادیہ ، فیصل آباد ، ریسرچ سکالر IRI، اسلام آباد ):

۱۔ تفاسیر میں وجوہ اختلاف : علامہ ابن تیمیہ کے مقدمۃ التفسیر کی روشنی میں 

۲۔مولانا اصلاحی کا نظریہ نظم قرآن

مولانا حافظ محمد سرور (فاضل جامعہ اشرفیہ ، لیکچرار اسلامیات ، PIEAS، یونیورسٹی ، اسلام آباد ):  الحاد ی فکر کے معاشرے پر اثرات

مولانا وقار احمد(فاضل مدرسہ نصرۃ العلوم ، لیکچرر گورنمنٹ کالج ، ہری پور ):

۱۔ امام شاہ ولی اللہ اور ان کی خدمات قرآنیہ کا تعارف

۲۔مولانا محمد قاسم نانوتوی اور علم التفسیر 

حافظ محمد رشید (فاضل جامعہ دار العلوم کراچی ، لیکچرر ، گورنمنٹ ڈگری کالج ڈسکہ): جدید اصول تحقیق کا تعارف اسلامی تعلیمات کی روشنی میں (۲ محاضرے)

مولانا محمد عبد اللہ راتھر(فاضل جامعہ دار العلوم کبیر والہ ، ناظم تعلیمات الشریعہ اکادمی ): اسلامی تہذیبی ورثہ اور ہماری ذمہ داریاں


اکادمی میں دورہ تفسیر کے اختتام پر شرکا کو ایک سوال نامہ دیا جاتاہے جس میں دورہ کے نصاب، مختلف اساتذہ کے طریقہ تدریس، انتظامی معاملات ، محاضرات کے لیے تشریف لانے والے اہل علم اور دورہ سے متعلق مجموعی تاثر کے حوالے سے آرا اور تجاویز طلب کی جاتی ہیں۔ اس سال بھی طلبہ سے feedback لینے کا اہتمام کیا گیا۔ طلبہ نے پوری آزادی کے ساتھ سوالات کے جوابات تحریر کیے جن پر اکادمی کی سالانہ میٹنگ میں غور کیا جائے گا۔

اس سال دورۂ تفسیر میں ملک کے مختلف حصوں سے شریک ہونے والے طلبہ کرام کے نام مندرجہ ذیل ہیں:

۱۔ حضرت عمر جامعہ مدنیہ، چارسدہ

۲۔ عبد الغفور خان ۔

۳۔ عبد الرحمان ۔ جامعہ امداد العلوم، پشاور

۴۔ عاقب عبد الرزاق ۔ جامعہ علوم القرآن، راول پنڈی

۵۔ فواد فاروق ۔ جامعہ حقانیہ، اکوڑہ خٹک

۶۔ عتیق الرحمان ۔ جامعہ حنفیہ، جہلم

۷۔ شاہد اقبال ۔ گورنمنٹ ڈگری کالج، کروڑ لعل عیسن

۸۔ عبد الرب ۔ جامعہ حبیبیہ تعلیم القرآن، کروڑ لعل عیسن

۹۔ فیصل محمود عباسی ۔ جامعہ دار العلوم، کراچی

۱۰۔ فرمان اللہ ۔ جامعہ حلیمیہ، درہ پیزو، لکی مروت

۱۱۔ عمر فاروق ۔ مدرسہ معمورہ ، دار بنی ہاشم، ملتان

۱۲۔ محمد اعجاز ۔ مدرسہ معمورہ، دار بنی ہاشم، ملتان

۱۳۔ عمر فاروق ۔ مدرسہ عربیہ، شفیع مسجد، نوشہرہ

۱۴۔ میاں محمد عبید اللہ ۔ گورنمنٹ ڈگری کالج، ڈسکہ

۱۵۔ کفایت اللہ ۔ جامعہ نصرۃ العلوم، گوجرانوالہ

۱۶۔ محمد الیاس ۔ جامعہ دار العلوم نصیریہ، حضرو

۱۷۔ محمد یاسر خان ۔ جامعہ علوم القرآن، راول پنڈی

۱۸۔ سہیل احمد ۔ جامعہ علوم القرآن، راول پنڈی

۱۹۔ اعجاز حسین ۔ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی، اسلام آباد

۲۰۔ عبد المجید ۔ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی، اسلام آباد

۲۱۔ محمد عمر ۔ جامعہ رحمانیہ، شمع کالونی، گوجرانوالہ

۲۲۔ عبد الغفور ۔ جامعہ دار الہدیٰ، اسلام آباد

۲۳۔ مشتاق احمد ۔ جامعہ دار الہدیٰ، اسلام آباد

۲۴۔ فخر الاسلام ۔ جامعہ اشاعت الاسلام، مانسہرہ

۲۵۔ ثناء اللہ ۔ جامعہ اشاعت الاسلام، مانسہرہ

۲۶۔ عطاء اللہ ۔ جامعہ عمر بن الخطاب، مانسہرہ

۲۷۔ محمد دانش ۔ جامعہ غفوریہ، جھنگ روڈ، فیصل آباد

۲۸۔ احسان الرحمان ۔ جامعہ اسلامیہ امدادیہ، فیصل آباد

۲۹۔ محمد ابوبکر ۔ جامعہ اشرفیہ، لاہور

۳۰۔ محمد عمر ۔ مدرسہ عبد اللہ بن مسعودؓ، ہری پور

۳۱۔ فواد الرحمان ۔ دار العلوم اسلامیہ، چارسدہ

۳۲۔ سید اکبر ۔ جامعہ دار الہدیٰ، اسلام آباد

۳۳۔ فرحان ارشد عباسی ۔ جامعہ اسلامیہ امدادیہ، فیصل آباد

۳۴۔ محمد فیاض ۔ جامعہ اشاعت الاسلام، مانسہرہ

۳۵۔ سید احسان شاہ ۔ جامعہ اشاعت الاسلام، مانسہرہ

۳۶۔ محمد فہیم ۔ جامعہ اشاعت الاسلام، مانسہرہ

۳۷۔ حسنین معاویہ ۔ گورنمنٹ اسلامیہ کالج، گوجرانوالہ

۳۸۔ جنید احمد حقانی ۔ جامعہ حقانیہ، اکوڑہ خٹک

۳۹۔ محمد فاروق ۔ گوجرانوالہ

۴۰۔ محمد بلال ۔ جامعہ دار الہدیٰ ، اسلام آباد

۴۱۔ محمد عارف ۔ مدرسہ مفتاح العلوم، ہری پور

۴۲۔ محمد خبیب ۔ مدرسہ مفتاح العلوم، ہری پور

۲۶  جون بروز جمعرات بعد از مغرب دورۂ تفسیر کی اختتامی نشست منعقد ہوئی جس میں اکادمی کے ڈائریکٹر مولانا زاہد الراشدی کے علاوہ جامعہ پنجاب کے شعبہ علوم اسلامیہ کے صدر ڈاکٹر محمد سعد صدیقی مدرسہ مظاہر العلوم و انوار العلوم گوجرانوالہ کے شیخ الحدیث مولانا محمد داؤد اور علامہ زاہد الراشدی نے شرکت کی اور طلبہ کو اسناد تقسیم کی گئیں۔ 

الشریعہ اکادمی

(جولائی ۲۰۱۹ء)

تلاش

Flag Counter