مکاتیب

ادارہ

(۱)

محترم مدیر الشریعہ گوجرانوالہ

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،

میں گزشتہ دو سال سے ماہنامہ’’الشریعہ ‘‘کا خریدار ہوں۔ یہ رسالہ دینی جرائد ورسائل میں خصوصی نوعیت کا حامل ہے۔اس کے مضامین میں دور جدید کے تقاضوں کا شعور جھلکتا ہے۔ روایتی مذہبی طرز فکر کے ماحول میں یہ تازہ خوشگوار ہوا کے جھونکے کے مانند ہے۔ اللہ تعالیٰ اس رسالے کو دن دوگنی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے۔

مدیر شہیر مولانا زاہد الراشدی عالمی اور بین الاقوامی حالات کا بخوبی ادراک رکھتے ہیں۔ اس وقت مغرب اور اس کی تہذیب چو طرفہ انداز سے اسلام اور مسلمانوں پر حملہ آور ہے۔ ان حالات میں ہماری قومی دفاعی پالیسی کیا ہونا چاہیے؟ ہم کس حد تک مغربی فکروتہذیب سے اشتراک کرسکتے ہیں اور کہاں کہاں ہم ان سے بہتر ہیں؟ ان سوالات پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے اور طبقہ علما میں بھی ایسے لوگوں کی تعداد بڑھنی چاہیے جو مغربی طرز تکلم میں نئی نسل سے ہم کلام ہوں اور انہیں اسلام اور مشرقی تہذیب کی خوبیاں سمجھائیں اور اپنے دین کی جدوجہد کا قائل کریں۔

محمد عبد اللطیف الانصاری 

مکان نمبر ۱۶۲۲ ۔ اقبال کالونی 

یونٹ نمبر ۱۲ ۔ لطیف آباد ۔ حیدر آباد

(۲)

محترم ومکرم زاہد الراشدی صاحب،

تسلیمات،

میں اس شخصیت کا ازحد ممنون احسان ہوں جس نے اس فہرست میں میرا نام درج کیا جو اعزازی طور پر ماہنامہ ’’الشریعہ‘‘ وصول کرنے والوں کے لیے آپ نے ترتیب دی ہے ۔

میں ایک گنہ گار آدمی ہوں اور ہمیشہ اس تگ ودومیں رہتاہوں کہ اپنے گنہ کم کرنے کے لیے اور کچھ نہیں تو دین سے زیادہ سے زیادہ آگاہی حاصل کرلوں۔یقین جانیے کہ میرے جیسے دنیا پرست انسان کے لیے آپ کا جریدہ علم وآگہی ،عرفان دین، شعور انسانیت ، اور اغیار کی اسلام دشمن سرگرمیوں سے واقفیت کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔ آپ کے جریدے کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ روایتی نہیں ہے، بلکہ اس میں چھپنے والے مضامین کی بنیاد جدید سائنسی اور تحقیقی مواد ہے۔خصوصاً مغرب کو مغرب کے انداز میں جواب دینے کا اسلوب بے پناہ تعریف کے قا بل ہے۔ آپ کے جریدے میں بہت سے نام ایسے نظر آتے ہیں جن کی نیاز مندی کا شرف مجھے حاصل ہے۔ میں ان شاء اللہ بہت جلد حاضر ہوں گا تاکہ آپ کا نیاز مند کہلانے کا اعزاز بھی حاصل کرسکوں۔

نیاز حسین لکھویرا 

ریزیڈنٹ ڈائریکٹر

پاکستان آرٹس کونسل۔ گوجرانوالہ

(۳)

محترم ابو عمار زاہد الراشدی صاحب

السلام علیکم

ماہنامہ ’الشریعہ‘ کا تازہ شمارہ ملا۔ اس نوازش اور کرم نوازی کا بے حد شکریہ۔ یہ مختصر سا رسالہ علمی وادبی جرائد میں نمایاں مقام رکھتا ہے۔ مباحثہ ومکالمہ کے مضامین نہایت اہمیت رکھتے ہیں۔ ایک خط میں جناب شبیر احمد میواتی صاحب نے ڈاکٹر یوگندر سکند صاحب کا ذکر کیا تھا۔ اس شمارے میں ان کے بارے میں پڑھنے کو ملا۔ ماشاء اللہ دیکھا جائے تو الشریعہ میں سب کچھ ہی پڑھنے کے قابل ہے۔ یاد فرمائی کا شکریہ!

اللہ تعالیٰ آپ کو صحت اور سلامتی کے ساتھ قائم رکھے۔

جاوید اختر بھٹی

۱/۵۱۷ ،ریلوے روڈ ملتان

(۴)

باسمہ سبحانہ

بخدمت گرامی قدر جناب حضرت علامہ زاہد الراشدی صاحب مدظلہ

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مزاج گرامی؟

چند ماہ یا شاید سال پہلے ’الشریعہ‘ میں احقر کا ایک خط چھپا تھا جس میں احقر نے کسی حوالے سے (تفصیل یاد نہیں) کہا تھا کہ اس موضوع پر جماعت اسلامی کی بعض مطبوعات پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ وہ خط کیا چھپا، اعتراضات کا طوفان برپا ہو گیا۔ ایک صاحب سے ملاقات ہوئی۔ انھوں نے بندہ کی ایک نہ سنی۔ مفتی نہ ہونے کے باوجود فتویٰ کی زبان استعمال کرتے چلے گئے۔ احقر ان کے خلوص وجذبات کے احترام میں چپ رہا۔ کئی احتجاجی خطوط بھی آئے۔ تب احقر کو اندازہ ہوا کہ آپ ’الشریعہ‘ میں مختلف افکار کے حامل مضامین شائع کر کے کس قدر تنقید کا سامنا کرتے ہوں گے۔ ایک صاحب نے تو باقاعدہ جماعت اسلامی کی مطلوبہ کتب کی فہرست بھی طلب کر ڈالی۔

اس خط کے ذریعے تمام قارئین کی خدمت میں عرض ہے کہ

۱۔ احقر الحمد للہ مسلک دیوبند پر پوری طرح کاربند ہے اور مولانا مودودیؒ کے متنازعہ افکار میں اکابر علماے دیوبند پر پوری طرح کاربند ہے۔ یہ بات تو آپ ذاتی طور پر بھی جانتے ہیں۔

۲۔ احقر کو ہر ماہ مفت میں ’ترجمان القرآن‘ پڑھنے کو مل جاتا ہے۔ ایک طالب علم ہونے کے ناتے اور کچھ پڑھوں نہ پڑھوں، لیکن تبصرۂ کتب کو ضرور پڑھتا ہوں۔ نئی نئی کتب کا علم ہوتا رہتا ہے۔ احقر نے اپنے مخصوص حالات کے سبب کوئی فہرست نہیں بنائی، نہ ہی ارادہ ہے، لیکن بعض کتب جو کہ ملکی وعالمی تناظر میں لکھی گئی ہیں، وہ بہرحال اچھی لگتی ہیں۔ نام سے ہی انداز ہ ہو جاتا ہے۔ کسی صاحب کو ضرورت ہو تو ’ترجمان القرآن‘ کے کچھ شمارے دیکھ لیں۔

آخر میں یہ لکھے بغیر نہیں رہ سکتا کہ ’الشریعہ‘ جیسے فکری جریدہ کے ان معترض قارئین کی سخن فہمی وسخن شناسی کا یہ عالم حیران کن ہے۔ کم از کم ’الشریعہ‘ کے قارئین سے اس کی توقع نہ تھی۔

والسلام

(مولانا) مشتاق احمد

استاذ جامعہ عربیہ، چنیوٹ

(۵)

محترمی ومکرمی جناب مدیر ماہنامہ الشریعہ

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

آپ کی خصوصی نوازش سے ماہنامہ ’الشریعہ‘ باقاعدگی سے موصول ہو رہا ہے۔ رئیس التحریر کا ’کلمہ حق‘ فکر ونظر کے کئی نئے زاویے لیے ہوتا ہے۔ اللہ کرے زور قلم اور زیادہ۔

حالیہ شمارے میں آپ کا مضمون یقیناًسادگی اور ندرت فکر کا نمونہ تھا۔ پروفیسر میاں انعام الرحمن کی قلمی کاوشیں قابل داد ہیں، تاہم بعض مضامین میں غیر ضروری مبالغہ اور تصنع سے کام لیا جاتا ہے۔ 

خواہش ہے کہ آپ کے تحت چلنے والے مدارس کے فضلا وطلبا کی علمی مضامین بھی مجلہ کی زینت بنیں۔ مسلکی اعتدال وقت کی ضرورت ہے، تاہم اعلاے کلمہ اللہ، حق کا اظہار اور باطل کی تردید آپ کی بزرگوں کی علمی روایت ہے۔ اسے برقرار رکھا جانا چاہیے۔

والسلام

عاصم نعیم

شعبہ علوم اسلامیہ۔ یونیورسٹی آف سرگودھا

مکاتیب

(مئی ۲۰۰۶ء)

تلاش

Flag Counter