’الشریعہ‘ کی مجلس ادارت کے رکن پروفیسر میاں انعام الرحمن کے والد محترم اور گوجرانوالہ کے بزرگ عالم دین علامہ محمد احمد لدھیانویؒ گزشتہ دنوں انتقال کر گئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ ان کی عمر کم وبیش پچھتر برس تھی اور وہ کچھ عرصہ سے صاحب فراش تھے۔
علامہ صاحب مرحوم کا تعلق علماے لدھیانہ کے اس معرو ف خاندان سے تھا جس نے برطانوی استعمار کے تسلط کے خلاف برصغیر کی تحریک آزادی میں نمایاں کردار ادا کیا اور خطہ پنجاب میں دینی جدوجہد کی ایک عرصہ تک قیادت کی۔ رئیس الاحرار حضرت مولانا حبیب الرحمن لدھیانوی رحمہ اللہ تعالیٰ، علامہ محمد احمد لدھیانوی مرحوم کے خالو تھے جبکہ علامہ صاحب کے والد محترم حضرت مولانا محمد عبد اللہ لدھیانویؓ شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندیؒ کے تلامذہ میں سے تھے۔
علامہ صاحب مرحوم کے بڑے بھائی حضرت مولانا عبد الواسع لدھیانویؒ مجلس احرار اسلام کے سرگرم راہ نماؤں میں شمار ہوتے تھے، جبکہ خود علامہ صاحب نے مجلس احرار اسلام اور پھر جمعیۃ علماے اسلام کے پلیٹ فارم پر دینی وسیاسی تحریکات میں سرگرم کردار ادا کیا۔ وہ ایک عرصہ تک جمعیۃ علماے اسلام گوجرانوالہ کے سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے حضرت مولانا مفتی عبد الواحد رحمہ اللہ تعالیٰ کے دست راست رہے۔ انھوں نے تحریک ختم نبوت اور اسلامی نظام کے نفاذ کی جدوجہد میں متعدد بار جیل یاترا کی۔ وہ ایک جری اور بے باک خطیب تھے۔ کم وبیش ربع صدی تک ضلعی امن کمیٹی کے رکن رہے، مگر وزرا اور سرکاری حکام کے سامنے بلاتکلف اظہار حق کے عادی تھے اور کسی جھجھک کے بغیر دوٹوک بات سب کے سامنے کہہ دیا کرتے تھے۔
علامہ صاحب ’الشریعہ‘ اور الشریعہ اکادمی کے پروگراموں سے خصوصی دل چسپی رکھتے تھے اور وقتاً فوقتاً مشوروں اور نصائح سے نوازتے تھے۔ اللہ تعالیٰ انھیں جوار رحمت میں جگہ دیں اور پس ماندگان کو صبر جمیل کی توفیق سے نوازیں۔ آمین یا رب العالمین۔