دسمبر ۲۰۰۵ء
برطانیہ اور امریکہ کے حالیہ سفر کے چند تاثرات
― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
گزشتہ اٹھارہ بیس برس سے میرا یہ معمول چلا آ رہا ہے کہ ہر سال چند ماہ کے لیے بیرون ملک چلا جاتا ہوں۔ احباب سے ملاقاتیں ہوتی ہیں، مختلف دینی اجتماعات میں شرکت ہوتی ہے، ورلڈ اسلامک فورم کے حوالے سے کچھ سرگرمیاں ہوتی ہیں، بعض تعلیمی اداروں کے معاملات میں مشاورت ہوتی ہے اور ’’سیروا فی الارض‘‘ کے حکم خداوندی پر تھوڑا بہت عمل ہو جاتا ہے۔ کچھ عرصہ پہلے تک جب مدرسہ نصرۃ العلوم کی تدریسی خدمات میرے ذمہ نہیں تھیں اور مدرسہ انوار العلوم میں اپنی مرضی کے چند اسباق پڑھایا کرتا تھا جن کا دورانیہ اور اوقات طے کرے میں مجھے اختیار ہوتا تھا، بیرون ملک سفر...
اسلام کا نظریہ مال و دولت قصہ قارون کی روشنی میں
― ڈاکٹر سید رضوان علی ندوی
قرآن مجید میں قارون اور اس کی بے انتہا دولت، اس کے تکبر اور تباہی کا عبرت انگیز بیان صرف ایک جگہ (سورہ القصص آیت ۷۶ تا ۸۴) آیا ہے۔ یہ گویا دولت ومنصب رکھنے والوں کا ایک ایسا عبرت ناک قصہ ہے جو ہمیشہ پیش آ سکتا ہے اور اس پر قرآن کا یہ تبصرہ انتہائی سبق آموز ہے۔ قرآن میں قارون کا قصہ اس طرح شروع ہوتا ہے: ’’کوئی شک نہیں کہ قارون موسیٰ (علیہ السلام) کی قوم میں سے تھا۔ پھر اس نے ان کے خلاف سرکشی کی۔ اور ہم نے جو خزانے اس کو دیے تھے، وہ اتنے تھے کہ ان کی کنجیاں ایک طاقت ور جماعت بھی مشکل سے ہی اٹھا سکتی تھی۔ یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ اس کی قوم نے اس سے کہا...
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مراسلات
― حافظ عبد الواجد
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالیٰ نے تمام عالم کے لیے رسول بنا کر بھیجا اور تمام انسانوں تک حق کا پیغام پہنچانے کا سلسلہ شروع کرنا آپ کی ذمہ داری تھی، ورنہ حق رسالت ادا نہیں ہو سکتا تھا۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جزیرہ عرب کے گرد ونواح میں اس وقت کے تمام بادشاہوں کے نام خط لکھا۔ علامہ احمد بن علی القلقشندی کی تصنیف ’صبح الاعشیٰ فی صناعۃ الانشاء‘ کی روشنی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مراسلات کی مختلف نوعیتیں ابھر کر سامنے آتی ہیں۔ ان خطوط کو دو بنیادی قسموں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے: ایک، مسلم امرا وقبائل کے نام...
ایٹمی پھیلاؤ کا ’’بڑا مجرم‘‘!
― جمی کارٹر
حکومت ڈیموکریٹس کی ہو یا ری پبلکن پارٹی کی، بعض اساسی اصول ایسے ہیں جن پر دونوں میں اتفاق رائے پایا جاتا ہے، لیکن حالیہ چند برسوں کے دوران بش انتظامیہ نے چند ایسی پالیسیاں اپنائیں جنھیں ان اساسی اصولوں کے لیے بہت بڑا خطرہ قرار دیا جا سکتا ہے۔ میں ان پالیسیوں پر حد درجہ فکر مند ہوں۔ ان میں وہ پالیسیاں بھی شامل ہیں جن پر ہم عالمی امن، عالمی اقتصادی ترقی، عالمی سطح پر سماجی انصاف، شہری آزادیوں اور بنیادی حقوق کے حصول اور آب وہوا میں آلودگی کی مقدار کو ممکنہ حد تک کم کرنے کے لیے عمل پیرا ہیں۔ ہمارے تاریخی اوصاف ہیں کہ ہم اپنے شہریوں کو درست معلومات...
بالاکوٹ کا سفر: چند تاثرات
― مولانا محمد یوسف
سفر کے محرک اٹک سے ہمارے ایک مخلص اور محترم دوست ڈاکٹر انعام اللہ صاحب (چائلڈ اسپیشلسٹ) تھے۔ ڈاکٹر صاحب نے فون پر ہمیں زلزلہ زدہ علاقوں میں ابتدائی طبی امداد کے لیے جاری سرگرمیوں میں شرکت کی دعوت دی جسے ہم نے اپنی سعادت سمجھتے ہوئے قبول کر لیا۔ ڈاکٹر صاحب کی تحریک پر میں نے چند مزید احباب کو بھی ا س سفر میں شریک ہونے کی دعوت دی، چنانچہ الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ سے چھ افراد پر مشتمل ایک ٹیم تیار ہو گئی جس میں راقم الحروف کے علاوہ الشریعہ فری ڈسپنسری کے انچارج ڈاکٹر محمود احمد صاحب اور اکادمی کے رفقا وطلبہ میں سے محمد اکرام، فخر عالم، عبد الرشید...
اسلام اور تجدد پسندی
― ڈاکٹر محمد امین
مغربی تہذیب کے غلبے کے نتیجے میں جب اہل مغرب نے مسلمان ممالک پر قبضہ کر لیا اور دوسری جنگ عظیم کے بعد سے اس وقت تک جو صورت حال ہے کہ مغربی استعمار بظاہر مسلم ممالک سے نکل گیا ہے لیکن اپنا تہذیبی، تعلیمی، سیاسی اور معاشی تسلط بہرحال اس نے مسلم دنیا پر قائم کر رکھا ہے، مغرب کے اس عمل کے نتیجے میں مسلم معاشرے سے جو رد عمل ابھرا، اسے ہم تین دائروں یا حلقوں میں تقسیم کر سکتے ہیں۔ ایک روایتی دینی حلقہ جس نے اس ہمہ جہت تہذیبی حملے کی بھرپور مزاحمت کی اور شکست کے بعد عافیت اس میں جانی کہ اپنے نظریات پر سختی سے قائم رہے اور مغرب سے استفادہ کرے نہ مفاہمت۔...
ڈارون کا تصور ارتقا اور اقبال
― ڈاکٹر محمد آصف اعوان
چارلس ڈارون (۱۸۸۲۔۱۸۰۹) کو مغرب کی مادہ پرست فکر اور تحریک الحاد کا نمائندہ مفکر قرار دیا جا سکتا ہے۔ ڈارون نے اگرچہ ابتدائی عمر میں طب اور دینیات کی تعلیم حاصل کی تاہم اسے حیوانات اور نباتات کے مشاہدہ اور ان کی شکل وساخت کے تغیرات معلوم کرنے اور ان کی توجیہات پر غور کرنے کا بہت لپکا تھا۔ اس نے اپنی زندگی کے پانچ نہایت قیمتی سال بحری سفر میں صرف کیے۔ یہ سفر دراصل ڈارون کے لیے حیوانات اور مظاہر فطرت کا ایک مطالعاتی سفر تھا۔ اس سفر کے مشاہدات نے ڈارون کے فلسفہ ارتقا کے لیے خشت اول کا کردار ادا کیا۔ مظاہر فطرت کے اندر تغیرات اور مماثلتوں کے مشاہدہ...
علماء کی زیر نگرانی ٹی وی چینل کا قیام / مولانا قاسمی اور مولانا مدنی کے مابین مصالحت
― ادارہ
پردہ، دہشت گردی، عمرانہ کیس اور اس طرح کے دیگر موضوعات کے حوالے سے ٹیلی ویژن پر اسلام کی معاندانہ اور تعصب پر مبنی تصویر کشی کا مقابلہ کرنے کے لیے بھارت کی مسلم کمیونٹی نے معاملے کو اپنے ہاتھ میں لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس مقصد کے لیے دو نئے اسلامی چینل قائم کیے گئے ہیں جو پوری مسلم دنیا کو درپیش مسائل سے متعلق صحیح اسلامی نقطہ نظر پیش کریں گے۔ ایک چینل ’کتاب‘ کے نام سے ہے جبکہ دوسرا چینل جس کے لیے ’پیس ٹی وی‘ کا نام زیر غور ہے، کیو ٹی وی کے معروف مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائک شروع کریں گے۔ ’کتاب‘ چینل کے بانی اور چیف پروموٹر اختر شیخ نے کہا ہے کہ...
دسمبر ۲۰۰۵ء
جلد ۱۶ ۔ شمارہ ۱۲
برطانیہ اور امریکہ کے حالیہ سفر کے چند تاثرات
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
اسلام کا نظریہ مال و دولت قصہ قارون کی روشنی میں
ڈاکٹر سید رضوان علی ندوی
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مراسلات
حافظ عبد الواجد
ایٹمی پھیلاؤ کا ’’بڑا مجرم‘‘!
جمی کارٹر
بالاکوٹ کا سفر: چند تاثرات
مولانا محمد یوسف
اسلام اور تجدد پسندی
ڈاکٹر محمد امین
ڈارون کا تصور ارتقا اور اقبال
ڈاکٹر محمد آصف اعوان
علماء کی زیر نگرانی ٹی وی چینل کا قیام / مولانا قاسمی اور مولانا مدنی کے مابین مصالحت
ادارہ