عالمی منظر

ادارہ

عالی جاہ محمد کے پیروکاروں نے کلمہ طیبہ پڑھنے کا اعلان کر دیا

واشنگٹن (ریڈیو رپورٹ) امریکہ کے نام نہاد مسلمان ’’نیشن آف اسلام‘‘ نامی فرقے کے لیڈر لوئیس فرح خان نے اہلِ سنت مسلم امریکن سوسائٹی کے لیڈر وارث دین محمد کے ساتھ نماز ادا کر کے اعلان کیا کہ وہ اور ان کے ہزاروں پیروکار اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت پر ایمان لے آئے ہیں اور اب وہی کلمہ طیبہ پڑھیں گے جو دنیا کے ایک ارب مسلمان پڑھتے ہیں۔ اس سے پہلے نیشن آف اسلام اور اس کے لیڈر لوئیس فرح خان کا ایمان تھا کہ خدا تنظیم کے بانی ڈبلیو ای فرح کے روپ میں اپنے شاگرد عالی جاہ محمد کے ساتھ آیا۔ لوئیس فرح خان پیشہ ور گلوکار تھے، وہ قرآن پاک نہایت خوش الحانی سے پڑھتے ہیں۔ انہوں نے دس لاکھ سیاہ فام مسلمانوں کا تاریخی اجتماع کیا تھا۔

(روزنامہ جنگ، لاہور ۔ ۴ مارچ ۲۰۰۰ء)

دہلی میں مسلمانوں کا مظاہرہ

نئی دہلی (اے ایف پی) گزشتہ روز یہاں ہزاروں مسلمانوں نے یو پی کی اسمبلی میں پیش آنے والے اس بل کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا جس کے تحت عبادت گاہیں تعمیر کرنے سے پہلے حکومت سے اجازت حاصل کرنا ضروری ہو گا۔ جامع مسجد میں نماز جمعہ کے بعد پچاس ہزار سے زائد مسلمانوں نے وزیراعظم ہاؤس تک مارچ کیا اور حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔ اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے جامع مسجد کے نائب امام سید احمد بخاری نے کہا کہ بھارتی آئین میں نہ صرف مذہبی آزادی کی ضمانت دی گئی ہے بلکہ ہر شخص کو اپنے مذہب کی تبلیغ کرنے کا بھی حق حاصل ہے، مگر مذکورہ بل اس حق کو غصب کر لے گا اس لیے اسے فوری طور پر واپس لے لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت ایسی حرکتیں کرنے سے باز نہ آئی تو اس سے بھارت کا اتحاد پارہ پارہ ہو جائے گا۔ اس سے قبل مسلم عمائدین کے ایک وفد نے بھارتی صدر سے بھی ملاقات کی اور ان پر زور دیا کہ وہ اس طرح کا قانون پاس کرنے کی مزاحمت کریں۔

(روزنامہ جنگ، لاہور ۔ ۴ مارچ ۲۰۰۰ء)

اسرائیل میں عرب دوسرے نمبر کے شہری

اسلام آباد (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی پارلیمنٹ (کیبنٹ) نے ایک قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت اسرائیل میں رہنے والے عرب باشندے اسرائیل کے شہری نمبر ۲ ہیں۔ ان کو ایک نمبر شہری کی سہولیات دینے سے انکار کر دیا گیا ہے۔ لیکوڈ پارٹی کی طرف سے ایک بل پیش کیا گیا ہے جس میں شام کے ساتھ مذاکرات کے لیے ریفرنڈم کرانے کے لیے کہا گیا ہے اور اس کو ۵۱ فیصد ووٹ سے منظور کر لیا گیا ہے۔ یہودیوں کی بنیاد پرست پارٹی شاش نے بھی اس بل کی حمایت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ عرب باشندوں کو اس میں شامل نہ کیا جائے تاکہ صحیح رائے سامنے آ سکے۔

(روزنامہ اوصاف، اسلام آباد ۔ ۴ مارچ ۲۰۰۰ء)

انڈونیشیا میں اسلامی جماعتوں کے اتحاد کا پہلا مظاہرہ

جکارتہ (انٹرنیشنل ڈیسک) انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں ملک بھر کی ممتاز اسلام پسند جماعتوں کی مشترکہ ریلی منعقد ہوئی جس نے بعد میں اجتماع کی صورت اختیار کر لی۔ اسلامی جماعتوں کی طرف سے اتحاد کا یہ حیران کن مظاہرہ جکارتہ فٹ بال اسٹیڈیم میں دیکھا گیا جہاں تقریباً ۶۰ ہزار سے زائد اسلام پسندوں کی نعرہ تکبیر سے فضا گونج رہی تھی۔ ریلی میں پارلیمنٹ کے سپیکر اور ممتاز اسلام پسند رہنما امین رئیس کے علاوہ درجن بھر رہنما تھے۔ ریلی کے منتظم اور ممتاز سرگرم اسلام پسند رہنما عمر الحامد نے اخبار نویسوں کو بتایا کہ ریلی کا کوئی خاص ایجنڈا نہیں تاہم یہ اسلام پسندوں کو متحد کرنے کی پہلی کامیاب کوشش ہے۔

(ہفت روزہ الہلال، اسلام آباد ۔ ۲۵ فروری ۲۰۰۰ء)

کوسوو میں مسلمانوں کا امریکہ کے خلاف مظاہرہ

پرسٹینا (مانیٹرنگ ڈیسک) کوسوو کے دارالحکومت پرسٹینا میں گزشتہ روز ہزاروں مسلمانوں نے امریکہ اور نیٹو کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا۔ مظاہرین کوسوو میں تعینات ایک امریکی فوجی کی طرف سے سربوں کے ہاتھوں قتل ہونے والی ایک مسلمان لڑکی کی لاش کے ساتھ زیادتی کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ مظاہرین نے مذکورہ امریکی فوجی کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرے کے دوران کوسوو کے فساد زدہ شہر میٹرووتسا میں حالیہ مسلم سرب فسادات کے دوران سربوں کی پشت پناہی کرنے پر نیٹو افواج کے خلاف زبردست نعرے بازی کی گئی اور نیٹو افواج کی مقامی قیادت تبدیل کرنے اور اسے نگران کونسل کے ماتحت کرنے کا مطالبہ کی۔ مظاہرے میں ہزاروں مرد و خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے تھے۔

(ہفت روزہ الہلال، اسلام آباد ۔ ۲۵ فروری ۲۰۰۰ء)

مصر میں طلاق کے مقدمات کی بھرمار

قاہرہ (اے ایف پی) مصر میں خواتین کو طلاق کا حق دینے کا نیا قانون نافذ ہو گیا ہے۔ قانون نافذ ہونے کے دوسرے دن ہی طلاق کے لیے مقدمات میں زبردست اضافہ شروع ہو گیا ہے۔ طلاق کے لیے ایک دن میں معمول کی جتنی درخواستیں آ رہی تھیں ان سے دگنی آنے لگی ہیں۔ طلاق کے لیے گزشتہ روز جو ۲۰ درخواستیں آئی تھیں وہ نئے قانون کی بنیاد پر تھیں۔ نئے قانون کے مطابق خاتون اپنے شوہر کے ساتھ ناچاقی پر طلاق لے سکتی ہے۔ طلاق کے بدلے میں اسے تمام مالیاتی حقوق سے دستبردار ہونا پڑتا ہے حتٰی کہ شوہر سے وصول کیا گیا حق مہر اور بری بھی واپس کرنا پڑتی ہے۔

(روزنامہ پاکستان، لاہور ۔ ۳ مارچ ۲۰۰۰ء)

اسلام فرانس کا دوسرا بڑا مذہب بن گیا

اسلام آباد (خبری ذرائع) اسلام آباد میں متعین فرانس کے سفیر نے اعتراف کیا ہے کہ اسلام فرانس کا دوسرا سب سے بڑا مذہب بن گیا ہے جہاں مسلمانوں کی تعداد ۴۵ لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ واضح رہے کہ فرانس میں اسلام کی تیزی سے پھیلتی ہوئی مقبولیت اس کے باوجود ہے کہ سرکاری سطح پر اسلام اور مسلمانوں سے بھرپور تعصب برتا جاتا ہے اور فرانس کی اسلام سے بغض و عناد کی تاریخ طویل ترین ہے۔

(ہفت روزہ ضرب مومن، کراچی ۔ ۳ تا ۹ مارچ ۲۰۰۰ء)

اسامہ بن لادن کا نیٹ ورک

واشنگٹن (انٹر نیوز) امریکی سی آئی اے کے سربراہ جارج ٹینٹ نے کہا ہے کہ امریکہ کو مطلوب اسامہ بن لادن کی دہشت گردانہ کاروائیوں کی کوئی سمت نہیں ہے۔ اس کی تمام صلاحیتیں انہی کاروائیوں پر صرف ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسامہ نے دہشت گردی کا ایک نیٹ ورک بنایا ہوا ہے جو آج بھی موجود ہے اور وہ پورے پلاننگ کے ساتھ کاروائیاں کرتے ہیں۔ ۱۹۹۸ء میں دو امریکی سفارت خانوں میں دھماکہ بھی ایک منظم منصوبہ بندی کا حصہ تھا جس میں ۲۲۰ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

(روزنامہ انصاف، لاہور ۔ ۳ مارچ ۲۰۰۰ء)

نائیجیریا میں مسلم مسیحی فسادات

لاگوس (آن لائن) نائیجیریا میں عیسائی اور مسلمان باشندوں کے درمیان جاری خونریز لڑائی میں ۵۰۰ سے زائد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔ فسادات کا مرکز عبا نامی شہر ہے۔ ایک پولیس ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ فوجی دستوں اور سکیورٹی ایجنسیوں نے امن و امان کی صورت حال کو کسی حد تک کنٹرول کر لیا ہے تاہم اب بھی مختلف علاقوں سے چھوٹے پیمانے پر فسادات کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ انہیں انتہائی دکھ کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ دو تین روز سے جاری ملک کے بدترین نسلی اور مذہبی فسادات میں ایک اندازے تک ۵۰۰ سے زائد افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔ عبا اور قریبی شہروں میں عینی شاہدین کے مطابق ان شہروں کے مختلف علاقوں میں جا بجا لاشیں بکھری پڑی نظر آتی ہیں۔

(روزنامہ انصاف، لاہور ۔ ۳ مارچ ۲۰۰۰ء)

کینیڈا کی ریاست میں سکھ وزیراعظم

(واشنگٹن) کینیڈا کے صوبہ برٹش کولمبیا میں ایک سکھ نے نئی تاریخ رقم کی ہے۔ ۵۲ سالہ اجل سنگھ نے صوبہ میں حکمران جماعت نیو ڈیموکریٹس میں قیادت کی دوڑ میں کامیابی کے بعد گزشتہ روز صوبے کے وزیراعظم کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ وہ برٹش کولمبیا کے ۳۳ویں وزیراعظم ہیں۔

حلف برداری کے بعد انہوں نے کہا کہ یہ ایک خوشگوار بات ہے۔ اجل سنگھ ۳۵ سال قبل ۱۷ سال کی عمر میں بھارت سے ہجرت کر کے کینیڈا آئے تھے۔ انہوں نے ۴۰۰ سے زائد مہمانوں کے سامنے اپنے نئے وطن کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک میرے لیے بہت اچھا ثابت ہوا ہے۔ حلف برداری کے  موقع پر ان کی بیوی اور تینوں بچے بھی موجود تھے۔ اجل سنگھ نے مزید کہا کہ وہ اپنے صوبے کے عوام کو یہ احساس دلانا چاہتے ہیں کہ ہم ایک سرے سے دوسرے تک متحد ہیں۔ وزارتِ عظمٰی کا حلف سنبھالنے سے قبل اجل دوسنج صوبے کے اٹارنی جنرل تھے اور اگلے منگل کو وہ اپنی کابینہ کا اعلان کریں گے۔

اخبار ’’ٹورنٹو سٹار‘‘ کے مطابق دوسنج کو سیکنڈل زدہ صوبے برٹش کولمبیا میں حکومتی امور چلانے کے لیے ایک بڑے چیلنج کا سامنا ہو گا۔ اجل دوسنج کی حلف برداری کی تقریب ایک ناچ گھر میں ہوئی۔ اس موقع پر بھارت کے روایتی کھانوں سے مہمانوں کی تواضع کی گئی جبکہ روایتی پگڑیاں پہنے فنکاروں نے ستار اور ڈھول پر اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

(روزنامہ نوائے وقت، لاہور ۔ ۲۷ فروری ۲۰۰۰ء)

چیچن مسلمانوں کا قتلِ عام اور امریکی ادارے

واشنگٹن (کے پی آئی) امریکہ کی حقوقِ انسانی کی ایک تنظیم نے چیچنیا میں بڑے پیمانے پر قتلِ عام کے تین واقعات کی رپورٹ کانگریس میں پیش کر دی ہے۔ رپورٹ پیش ہونے کے بعد ری پبلکن اور ڈیموکریٹک سینیٹروں نے امریکی انتظامیہ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ کلنٹن انتظامیہ چیچنیا میں روسی مظالم بند کرنے کے بجائے دوسرے امور پر توجہ دے رہی ہے۔

سینیٹر جاسف اوبیڈن نے کہا کہ کلنٹن انتظامیہ ہتھیاروں پر کنٹرول کے معاملے کو اہمیت دے کر چیچنیا میں روسی فوجی مظالم سے نگاہ پھیر رہی ہے۔

امریکی خارجہ تعلقات کی کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر جس ٹائمز نے کہا کہ روس کے حق میں امریکی حکام کے بیانات پر اسے شرمندگی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیچن جانبازوں کے خلاف فوجی کاروائی کو دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کہنے والے انسانیت پر ظلم کر رہے ہیں۔

سینیٹر بیڈن نے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ کو ریڈیو لیبرٹی کے رپورٹر ہپٹسکی کی رہائی میں بری طرح ناکامی ہوئی ہے۔

حقوقِ انسانی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کے اہلکار پیٹر بوکیرٹ نے خارجہ تعلقات کمیٹی کے سامنے رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ روسی فوج نے الدمی میں ۶۲ سے زیادہ بے گناہ چیچن باشندوں کو شہید کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان افراد پر اس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ گلیوں اور صحنوں میں روسی فوج کو اپنے دستاویزات دکھا رہے تھے۔ بوکیرٹ نے کہا کہ انہوں نے الدمی اور دیگر قتل عام کے دو واقعوں کی تفصیلات ان افراد سے حاصل کی ہیں جو حملوں اور فائرنگ سے بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔

(روزنامہ نوائے وقت، لاہور ۔ ۴ مارچ ۲۰۰۰ء)

برمنگھم میں اسلامی کتابوں کی دوکان پر چھاپہ

برمنگھم۔ انگلینڈ (ا ف پ) برطانوی پولیس نے برطانیہ سے باہر دہشت گردی کے واقعات کے سلسلے میں یہاں ایک اسلامی لٹریچر والی ایک دکان اور کئی مکانوں کی تلاشی لے کر ایک شخص کو گرفتار کر لیا۔ اس موقع پر بھاری تعداد میں نقدی، دستاویزات اور الیکٹرانک آلات پر قبضہ کر لیا گیا۔ پولیس کے مطابق انکوائری چند دنوں میں مکمل کر لی جائے گی۔ پولیس ترجمان نے بتایا کہ اسلامی تنظیموں کی طرف سے دہشت گردی کے ساتھ روابط کے امکانات کا جائزہ لینے کے لیے تلاشی کے وارنٹ جاری کر دیے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ برمنگھم میں مسلمانوں کی اچھی خاصی آبادی ہے۔

(روزنامہ نوائے وقت، لاہور ۔ ۲ مارچ ۲۰۰۰ء)

جذبات بھڑکانے والے اشتہارات پر پابندی

بیجنگ (اے این پی) بیجنگ میں فحاشی کی روک تھام کے لیے انتظامیہ نے اشتہارات کے بورڈز پر ماڈلز کی عریاں تصاویر پر پابندی لگا دی ہے۔ نئے قانون کے تحت اشتہاری کمپنیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ماڈل گرل کے گلے سے ۱۵ سینٹی میٹر نیچے اور گھٹنوں سے ۱۵ سینٹی میٹر اوپر تک کا حصہ عریاں نہیں ہونا چاہیے۔ اشتہاری ایجنسیوں نے اس قانون کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔

(روزنامہ نوائے وقت، لاہور ۔ ۲ مارچ ۲۰۰۰ء)

نائجیریا: صوبہ کانو کے گورنر نے بھی اسلامی شریعت کو قانون بنانے کے مسودے پر دستخط کر دیے

لاگوس (اے ایف پی) افریقہ کی سب سے بڑی ریاست نائجیریا جہاں اسلامی شریعت کو قانون بنائے جانے کے خلاف کئی صوبوں میں عیسائی مسلم فسادات جاری ہیں وہاں شمالی صوبہ کانگو کے گورنر نے بھی وفاقی حکومت کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے صوبے میں شریعت کے مطابق قانون سازی کا عمل شروع کرنے کے مسودے پر دستخط کر دیے ہیں۔

(روزنامہ نوائے وقت، لاہور ۔ ۳ مارچ ۲۰۰۰ء)

صومالیہ میں فسادات

مغادیشو (ا ف پ) جنوبی صومالیہ میں دو گروپوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ راہانوین مزاحمتی فوج کے ایک اعلان کے مطابق اس نے اسلامک کورٹ ملیشیا کے چار ارکان کو ہلاک کر دیا ہے جبکہ اس کے دو ارکان مارے گئے۔ مزاحمتی فوج کے ترجمان اصغر نے کہا کہ اسلامک کورٹ ملیشیا کی ایک جیپ تباہ کر دی گئی جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہو گئے، تاہم اسلامک کورٹ کے ایک اہلکار نے اس تنظیم کے ارکان کی ہلاکت کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی لڑائی میں ملوث نہیں ہوئی۔ یہ لڑائی آر آر اے اور کوسوارے کے لوگوں کے درمیان تھی۔ انہوں نے کہا کہ آر آر اے کی طرف سے نصب کی جانے والی ایک بارودی سرنگ سے ٹکرا کر مقامی ملیشیا کی ایک جیب تباہ ہو گئی۔ مقامی لوگ آر آر اے کی طرف سے علاقے کی زمین پر زبردستی قبضے کے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں۔ متاثرہ علاقے کے لوگوں نے بتایا کہ چند ہفتوں سے آر آر اے اور اسلامک کورٹ ملیشیا علاقے میں اپنی طاقت میں اضافہ کر رہی ہیں۔

(روزنامہ نوائے وقت، لاہور ۔ ۲۷ فروری ۲۰۰۰ء)

گھر سے بھاگنے والی لڑکیاں اور ۲۱ویں صدی

لاہور (لیڈی رپورٹر) اکیسویں صدی میں شاید لڑکیوں کو عقل آ گئی ہے اور وہ بیسیوں صدی کے مقابلے میں کم تعداد میں گھروں سے بھاگی ہیں۔ پاکستان میں ۱۹۹۴ء سے ۱۹۹۹ء تک لڑکیاں گھروں سے سب سے زیادہ فرار ہوئیں لیکن ۲۰۰۰ء میں اچانک یہ تعداد گھٹ گئی۔ دسمبر میں ۵۸ عورتیں اور ۱۳ بچے دارالامان میں داخل ہوئے جس سے عورتوں کی تعداد ۱۱۳ اور بچوں کی ۲۵ ہو گئی۔ اسی مہینے ۵۲ عورتیں اور ۱۴ بچے ڈسچارج ہو گئے۔

نئی صدی شروع ہوئی تو ماہ جنوری میں ۶۱ عورتیں اور ۱۱ بچے دارالامان میں رہ گئے۔ جنوری میں صرف ۲۵ عورتیں گھروں سے بھاگ کر دارالامان پہنچیں، ان کے ہمراہ ۴ بچے تھے۔ جنوری میں داخلے کی ۲۹ تعداد رہی جبکہ ڈسچارج ہونے والوں کی تعداد میں اچانک اضافہ ہو گیا۔ ۴۱ عورتیں اور ۷ بچے ڈسچارج ہوئے۔ ماہ فروری میں ۴۵ عورتیں اور ۱۰ بچوں کا اندراج ہوا۔ اسی ماہ ۳۰ عورتیں اور ۵ بچے پنجاب کے مختلف اطراف سے فرار ہو کر دارالامان پہنچے۔ فروری میں ۳۰ عورتیں اور ۴ بچے ڈسچارج کیے گئے۔ اس طرح پہلی بار دارالامان میں رش ختم ہوا۔

دارالامان کی سپرنٹنڈنٹ زبیدہ خاتون نے کہا کہ نئی صدی نے اگر لڑکیوں کو عقل دے دی ہے اور انہیں احساس ہو گیا ہے کہ گھر کی دہلیز پار کرنا شرافت کے منافی ہے تو یہ بھی غنیمت ہے۔ خدا لڑکیوں کو ہدایت دے کہ وہ ماں باپ کی عزت سے نہ کھیلا کریں۔ زندگی ایڈونچر نہیں ہے کہ اسے داؤ پر لگا دیا جائے۔

(روزنامہ نوائے وقت، لاہور ۲۷ فروری ۲۰۰۰ء)


اخبار و آثار

(مارچ ۲۰۰۰ء)

مارچ ۲۰۰۰ء

جلد ۱۱ ۔ شمارہ ۳

تلاش

Flag Counter