فروری ۲۰۱۵ء
فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت
― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
فرانس میں شائع ہونے والے گستاخانہ خاکوں اور متعلقہ اخبار کے دفتر پر حملہ کے نتیجے میں ہونے والی ڈیڑھ درجن کے لگ بھگ ہلاکتوں پر رد عمل کا سلسلہ دنیا بھر میں جاری ہے۔ گزشتہ دنوں پیرس میں لاکھوں افراد کی ریلی کے ساتھ مختلف ممالک کے سربراہوں نے بھی شریک ہو کر اس سلسلہ میں اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے، جبکہ پاکستان کے دینی حلقوں اور عوام کی طرف سے قتل کی مذمت کے ساتھ ساتھ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر شدید غم و غصہ ایک بار پھر سامنے آرہا ہے۔ دراصل اس حوالہ سے دو بلکہ تین الگ الگ مسئلے آپس میں گڈمڈ ہوگئے ہیں اور عالمی سطح پر مختلف لابیاں اپنے اپنے مقاصد...
بین المسالک ہم آہنگی اور افہام و تفہیم
― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
(بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ ’’اقبال مرکز بین الاقوامی ادارہ برائے تحقیق و مکالمہ‘‘ کے زیر اہتمام 21-20 جنوری کو فیصل مسجد کے اقبالؒ آڈیٹوریم میں ’’بین المسالک ہم آہنگی اور افہام و تفہیم کی حکمت عملی‘‘ کے عنوان پر منعقدہ دو روزہ قومی کانفرنس میں کی جانے والی گفتگو کا خلاصہ۔) بعد الحمد الصلوٰۃ ! آج کی نشست کا عنوان ’’ہم آہنگی کی حکمت عملی ماضی اور حال کے تجربات کی روشنی میں‘‘ ہے اور اس میں اسی کے حوالہ سے کچھ معروضات پیش کروں گا۔ مجھے مسلکی کشمکش اور ہم آہنگی کے دونوں دائروں میں مصروف عمل ہوئے کم و بیش پچاس سال ہوگئے...
امن کی راہ پر؟
― چوہدری محمد یوسف ایڈووکیٹ
پشاور میں آرمی پبلک سکول کے قتل عام کے سانحے کے بعد اس مرض کا علاج جنگی بنیادوں پر کرنے کی کوشش کی جار ہی ہے۔ سانحہ کے بعد تو جیسے پوری قوم کے پاؤں تلے سے زمین کھنچ گئی ہو۔ ہماری خوبصورت ،نرم و نازک سول حکومت تو گویا حواس باختہ ہو گئی ہے۔ ہمارے وزیر اعظم جو سورج اور چاند کی طرح دن رات مدور رہتے تھے، وہ اپنے سارے دورے بھول بھال کے درپیش صورت حال میں قید ہو گئے ہیں۔ ہمارے آرمی چیف طبعاً فعال و سر گرم شخص ہیں۔ اتنا سرگرم و فعال آرمی چیف شاید ہماری قومی فوج کے حصے میں پہلے نہیں آیا۔ صورت حال میں پہلی دوسری اور تیسری اے پی سی ہوئی۔ ان سب میں آرمی چیف...
اردو تراجم قرآن پر ایک نظر (۴)
― ڈاکٹر محی الدین غازی
(۴۱) ایقن اور استیقن کے درمیان فرق۔ ایقن کا مطلب ہے یقین کیا، یہ ایمان سے قریب لفظ ہے، اور قرآن مجید میں اس کا استعمال بھی اس طرح کے مقامات پر ہوتا ہے جہاں ایمان کا استعمال ہوتا ہے۔ قرآن مجید کے استعمالات بتاتے ہیں کہ ایقان مومنوں کی ایک قابل تعریف صفت، بلکہ ایمان کا مترادف ہے، اس کی بہت ساری مثالیں ہیں، جیسے: والَّذِیْنَ یُؤْمِنُونَ بِمَا أُنزِلَ إِلَیْْکَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِکَ وَبِالآخِرَۃِ ہُمْ یُوقِنُون۔ (البقرۃ : ۴)۔ اور جو لوگ ایقان کی روش اختیار نہیں کرتے ہیں ان کی قرآن مجید میں مذمت کی گئی ہے، ذیل کی آیت اس کی ایک مثال ہے: فَاصْبِرْ...
غامدی صاحب کے تصور ’سنت‘ پر اعتراضات کا جائزہ
― سید منظور الحسن
(کئی سال قبل ماہنامہ الشریعہ کے صفحات پر جاوید احمد صاحب غامدی کے افکار ونظریات پر نقد ونظر اور جوابی توضیحات پر مبنی ایک سلسلہ مضامین شائع ہوا تھا۔ محترم مولانا حافظ صلاح الدین یوسف نے اپنے حالیہ تفصیلی مقالے میں اس بحث کے بعض پہلوؤں کو دوبارہ موضوع بنایا ہے جس کی قسط وار اشاعت کا سلسلہ زیر نظر شمارہ سے شروع کیا جا رہا ہے۔ بحث کا پس منظر قارئین کے ذہنوں میں تازہ کرنے کے لیے سابقہ سلسلہ مضامین میں سے کچھ منتخب حصے یہاں دوبارہ شائع کیے جا رہے ہیں۔ سید منظور الحسن کا تفصیلی مقالہ جس سے درج ذیل اقتباسات منتخب کیے گئے ہیں، الشریعہ کے جنوری تا...
سنت کے حوالے سے غامدی صاحب کا موقف
― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
محترم جاوید احمد غامدی کے تصور سنت کے بارے میں الشریعہ کے صفحات میں ایک عرصہ سے بحث جاری ہے اور دونوں طرف سے ہمارے فاضل دوست اس میں سنجیدگی کے ساتھ حصہ لے رہے ہیں۔ راقم الحروف نے بھی غامدی صاحب کا تصور سنت کے عنوان سے الشریعہ کے جو ن ۲۰۰۸ء کے شمارے میں کچھ معروضات پیش کی تھیں اور چند اہم نکات کی نشاندہی کرتے ہوئے ان الفاظ میں غامدی صاحب سے اس بحث میں خود شریک ہونے کی درخواست کی...
کیا غامدی فکر و منہج ائمہ سلف کے فکر و منہج کے مطابق ہے؟ غامدی صاحب کے دعوائے مطابقت کا جائزہ (۱)
― مولانا حافظ صلاح الدین یوسف
ماہنامہ الشریعہ میں مولانا زاہد الراشدی حفظہ اللہ کے کتابچے ’’غامدی صاحب کا تصور حدیث وسنت‘‘ کا اور ’’الشریعہ‘‘ کی خصوصی اشاعت بنام ’’الشریعہ کا طرز فکر اور پالیسی: اعتراضات واشکالات کا جائزہ‘‘ کا اشتہار دیکھا تو راقم نے نہایت ذوق وشوق کے ساتھ بذریعہ وی پی دونوں چیزیں منگوائیں۔ اول الذکر کتابچے میں مولانا راشدی صاحب کے دو مضمون تھے جو پہلے ’’الشریعہ‘‘ میں شائع ہو چکے ہیں۔ موضوع چونکہ راقم کی دلچسپی کا تھا اور دلچسپی کی وجہ یہ ہے کہ فراہی گروہ عرصہ دراز سے قرآن کے نام پر گمراہی پھیلا رہا ہے جس میں سرفہرست مولانا امین احسن اصلاحی...
دہشت گردی اور فوجی عدالتیں
― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
دہشت گردی کے خلاف جنگ کو ’’سانحہ پشاور‘‘ نے ایک نیا رخ دے دیا ہے اور اس کے لیے قومی سطح پر اقدامات کو منظم کرنے کی طرف پیش رفت جاری ہے۔ اس حوالے سے گزشتہ ماہ اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمن کی رہائش گاہ پر دیوبندی مسلک سے تعلق رکھنے والی دینی و سیاسی جماعتوں کے متحدہ محاذ ’’مجلس علماء اسلام پاکستان‘‘ کی سپریم کونسل کا ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں راقم الحروف بھی شریک تھا۔ اجلاس میں مولانا فضل الرحمن کی طرف سے دی گئی بریفنگ بہت معلوماتی اور فکر انگیز تھی جس کی روشنی میں سپریم کونسل نے اپنی حکمت عملی اور طریق کار کا تعین کیا ہے۔ اس...
حضرت مولانا محمد نافع رحمۃ اللہ علیہ کا انتقال
― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
گزشتہ ماہ کے دوران ایک غمناک خبر نے سب کو رنجیدہ کر دیا کہ استاذ محترم حضرت مولانا محمد نافعؒ کا انتقال ہوگیا ہے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ علمی دنیا انہیں اہل السنۃ والجماعۃ کے علمی ترجمان اور صحابہ کرامؓ کے ناموس و وقار کے تحفظ کی علامت کے طور پر جانتی ہے۔ وہ امام اہل السنۃ حضرت مولانا عبد الشکور لکھنویؒ کے اس علمی قافلہ کے ایک فرد تھے جنہوں نے اہل السنۃ والجماعۃ کے عقائد کے فروغ و تحفظ اور حضرات صحابہ کرام و اہل بیت عظام رضی اللہ عنہم کی حیات و خدمات کی اشاعت اور ان کے بارے میں معاندین کی طرف سے مختلف ادوار میں پھیلائے جانے والے اعتراضات...
مکاتیب
― ادارہ
(۱) لکھنؤ۔ ۲۲ جنوری ۲۰۱۵ء۔ بخدمت محترم مولاناراشدی حفظہ اللہ۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ۔ کل جنوری کا شمارہ موصول ہواہے۔پشاور کا سانحہ یہاں ہم سب کو ہلاگیا۔ہائے بے دردی و سنگدلی!اس پر محمد مشتاق احمد صاحب کا فقہی کلام ’’سوچا سمجھا جنون‘‘ بڑی بروقت چیز نظر آئی۔ اس سلسلہ میں کچھ اور بھی آنا چاہیے۔ اور شیخ الازہر کے نام مکتوب کی روشنی میں امید کی جانی چاہیے کہ آپ خلافت قائم کرنے کے صحیح طریقہ کی کچھ وضاحت ضرور فرمائیں گے۔ اور صاحب یہ مرحوم شکیل اوج صاحب کے حوالہ سے میرے خط پر جن صاحب نے بڑا شکوہ کیا ہے توآپ اگر ایک سطر کا نوٹ اس پر دے دیتے توان...
حکیم محمد عمران مغل ؒ کا انتقال
― ادارہ
ممتاز طبی معالج اور ’الشریعہ‘ کے مضمون نگار حکیم قاری محمد عمران مغل صاحب گزشتہ دنوں انتقال فرما گئے۔ اناللہ وانا الیہ راجعون۔ وہ گزشتہ اڑھائی سال سے الشریعہ اکادمی ہی میں مقیم تھے۔ دو ماہ قبل ایک ناہموار جگہ پر گر جانے کے باعث ان کے کولہے کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی۔ علاج معالجہ کے باوجود ان کی صحت بحال نہ ہو سکی اور آخر کار ۲۰؍ جنوری بروز منگل، صبح دس بجے کے قریب وہ دار فانی سے رخصت ہو گئے۔
قارئین سے درخواست ہے کہ مرحوم کی مغفرت اور رفع درجات کے لیے دعا فرمائیں۔...
فروری ۲۰۱۵ء
جلد ۲۶ ۔ شمارہ ۲
فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
بین المسالک ہم آہنگی اور افہام و تفہیم
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
امن کی راہ پر؟
چوہدری محمد یوسف ایڈووکیٹ
اردو تراجم قرآن پر ایک نظر (۴)
ڈاکٹر محی الدین غازی
غامدی صاحب کے تصور ’سنت‘ پر اعتراضات کا جائزہ
سید منظور الحسن
سنت کے حوالے سے غامدی صاحب کا موقف
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
کیا غامدی فکر و منہج ائمہ سلف کے فکر و منہج کے مطابق ہے؟ غامدی صاحب کے دعوائے مطابقت کا جائزہ (۱)
مولانا حافظ صلاح الدین یوسف
دہشت گردی اور فوجی عدالتیں
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
حضرت مولانا محمد نافع رحمۃ اللہ علیہ کا انتقال
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
مکاتیب
ادارہ