الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ کی سالانہ رپورٹ

ادارہ

الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ ۱۹۸۹ء سے اسلام کی دعوت وتبلیغ، اسلام مخالف لابیوں کی نشان دہی اور ان کی سرگرمیوں کے تعاقب، اسلامی احکام وقوانین پر کیے جانے والے اعتراضات وشبہات کے ازالہ، دینی حلقوں میں باہمی رابطہ ومشاورت کے فروغ اور نوجوان نسل کی فکری وعلمی تربیت وراہ نمائی کے لیے مصروف کار ہے۔ سال رواں (شعبان المعظم ۱۴۲۶ھ تا رجب ۱۴۲۷ھ ۔ ستمبر ۲۰۰۵ء تا اگست ۲۰۰۶) میں اکادمی کی سرگرمیوں کی ایک مختصر رپورٹ حسب ذیل ہے:

اکادمی کے زیر اہتمام دینی مراکز

  • ۱۹۹۹ ء سے جی ٹی روڈ گوجرانوالہ پر کنگنی والا بائی پاس کے قریب سرتاج فین کے عقب میں ہاشمی کالونی میں ایک کنال زمین پر اکادمی کی تین منزلہ عمارت زیر تعمیر ہے جو اس وقت اکادمی کی بیشتر تعلیمی اور علمی وفکری سرگرمیوں کا مرکز ہے۔ 
  • کینال ویو واپڈا ٹاؤن کے عقب میں کوروٹانہ کے مقام پر کھیالی کے مخیر دوست حاجی ثناء اللہ طیب نے الشریعہ اکادمی کے لیے ایک ایکڑ (آٹھ کنال) زمین وقف کی ہے جہاں چار دیواری کی بنیادی بھر دی گئی ہیں اور مدرسہ طیبہ تحفیظ القرآن کے لیے ایک بلاک کی تعمیر کا کام تیزی سے ہو رہا ہے۔ رمضان المبارک کے بعد وہاں پرائمری پاس طلبہ کے لیے حفظ قرآن کریم مع مڈل کی چار سالہ کلاس شروع کرنے کا ارادہ ہے۔ ان شاء اللہ تعالیٰ۔
  • کھوکھرکی گوجرانوالہ کے مخیر بزرگ حاجی مہر عبد العزیز صاحب نے جہانگیر کالونی میں ایک کنال رقبہ پر دو منزلہ جامع مسجد ابو ذر غفاریؓ تعمیر کر کے اس کا انتظام الشریعہ اکادمی کے سپرد کر دیا ہے اور اب اس کا انتظام اکادمی چلا رہی ہے۔ مولانا مجاہد اختر (فاضل درس نظامی) کو مسجد ابوذرؓ کا خطیب اور امام مقرر کیا گیا ہے۔ وہ خطابت وامامت کے ساتھ محلہ کے بچوں اور بچیوں کو قرآن کریم کی تعلیم دے رہے ہیں اور علاقہ کے نوجوانوں کے لیے فہم دین کورس بھی جاری ہے۔

تعلیمی سرگرمیاں

  • فضلاے درس نظامی کے لیے ایک سالہ خصوصی تربیتی کورس میں اس سال درج ذیل آٹھ علماے کرام شریک ہوئے:
    ۱۔ مولانا مطیع اللہ فاضل مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ، ۲۔ مولانا عبد القادر فاضل دار العلوم کراچی، ۳۔ مولانا عبید اللہ فاضل دار العلوم کراچی، ۴۔ مولانا مسعود فاضل دار العلوم کراچی، ۵۔مولانا محمد ارشد فاضل جامعہ اشرفیہ لاہور، ۶۔ مولانا عمر فاروق فاضل جامعہ خالد بن ولید وہاڑی، ۷۔ مولانا محمد احمد فاضل جامعہ علوم اسلامیہ بنوری ٹاؤن کراچی، ۸۔ مولانا محمد سلیمان فاضل جامعہ امدادیہ فیصل آباد۔
  • مذکورہ طلبہ نے ایک سالہ کورس میں شامل مضامین : حجۃ اللہ البالغہ کے منتخب ابواب ، انسانی حقوق کا بین الاقوامی چارٹر، تاریخ اسلام ، تقابل ادیان ومذاہب ، سیاسیات، معاشیات اور نفسیات کا تعارفی مطالعہ، حالات حاضرہ ، انگریزی وعربی بول چال اور کمپیوٹر سائنس کی تعلیم حاصل کرنے کے علاوہ مطالعہ اور تحقیق وتصنیف کی تربیت حاصل کی اور مختلف عنوانات پر تحقیقی مقالات بھی تحریر کیے۔
  • علاقہ کے عوام کے لیے تین ماہ کے دورانیے پر مشتمل ’’فہم دین کورس‘‘ تین بار مکمل ہوا جس میں مجموعی طور پر ۱۱۲ ؍افراد نے شرکت کی۔
  • عربی گریمر کے ساتھ ترجمہ قرآن کریم کی کلاس مسلسل جاری ہے جس میں ۱۵؍ افراد شریک ہیں اور سورۃ المائدہ تک ترجمہ قرآن کی تعلیم مکمل ہو چکی ہے۔
  • طالبات کے لیے عربی گریمر کے ساتھ ترجمہ قرآن کریم اور دیگر ضروریات دین پر مشتمل کورس جاری ہے جس میں اس سال ۱۳ طالبات شریک ہیں، جبکہ اس کے علاوہ تین ماہ کے ’’فہم دین کورس‘‘ میں چالیس خواتین نے شرکت کی۔
  • اکادمی کے ناظم مولانا حافظ محمد یوسف نے اسکولوں اور کالجوں کی سالانہ تعطیلات میں ڈھائی ماہ کے دورانیے میں ۶؍ افراد پر مشتمل کلاس کو درس نظامی کے درجہ اولیٰ کا نصاب پڑھایا۔

دعوت وابلاغ

  • علمی وفکری جریدہ ماہنامہ ’’الشریعہ‘‘ پابندی کے ساتھ شائع ہو رہا ہے جس میں ملت اسلامیہ کو درپیش مسائل ومشکلات اور جدید علمی وفکری چیلنجز کے حوالہ سے ممتاز اصحاب قلم کی نگارشات شائع ہوتی ہیں۔
  • اردو زبان میں اسلامی ویب سائٹ www.alsharia.org  کام کر رہی ہے جس پر ماہنامہ ’’الشریعہ‘‘ کے علاوہ مختلف اہم عنوانات پر منتخب مقالات ومضامین ملاحظہ کیے جا سکتے ہیں۔
  • حالات حاضرہ کے حوالے سے اکادمی کے ڈائریکٹر مولانا زاہد الراشدی کے معلوماتی اور فکر انگیز ہفتہ وار کالم روزنامہ اسلام کراچی میں ’’نوائے حق‘‘ اور روزنامہ پاکستان لاہور میں ’’نوائے قلم‘‘ کے عنوان سے شائع ہوتے ہیں۔ 

علمی وفکری نشستیں

  • اس سال عالم اسلام کی موجودہ صورت حال، اسلامائزیشن اور دیگر علمی وفکری مسائل پر مولانا زاہد الراشدی کے ہفتہ وار خصوصی لیکچرز کا اہتمام کیا گیا۔ اس پروگرام کے تحت مولانا راشدی نے مختلف موضوعات پر بائیس لیکچر دیے جنھیں کیسٹ میں محفوظ کر لیا گیا ہے۔ 
  • ۳ ؍جنوری ۲۰۰۶ء کو ورلڈاسلامک فورم کے چیئرمین مولانا عیسیٰ منصوری اور ابراہیم کمیونٹی کالج لندن کے پرنسپل مولانا مشفق الدین اپنے ر فقا مولانا شمس الضحٰی اور مولانا بلال عبد اللہ کے ہمراہ الشریعہ اکادمی میں تشریف لائے۔ اس موقع پر ایک خصوصی فکری نشست کااہتمام کیا گیا جس سکول وکالج، دینی مدارس کے اساتذہ اور دیگر اہل علم نے شرکت کی۔ مہمان خصوصی مولانا عیسیٰ منصوری نے ’’زوال امت کے اسباب‘‘ جیسے فکر انگیز موضوع پر تفصیلی اظہار خیال کیا اور دینی و عصری علوم سے دوری نیز دعوت وتبلیغ کے فریضہ کو نظر انداز کرنے کو زوال امت کی بڑی وجہ قرار دیا۔ 
  • ۶؍ جنوری ۲۰۰۶ء کو الشریعہ اکادمی میں بھارت کے معروف دانش ور ڈاکٹر یوگندر سکند ایک نشست کا اہتمام کیا گیا جس میں سرکردہ علماے کرام اور اساتذہ وطلبہ نے شرکت کی اور بھارت کی مجموعی صورت حال اور خاص طور پر مسلمانوں کے حالات کے حوالے سے ڈاکٹر یوگندر سکند کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔
  • پاکستان شریعت کونسل کے امیر حضرت مولانا فداء الرحمن درخواستی ۲۸؍ اپریل ۲۰۰۶ کو گوجرانوالہ تشریف لائے اور دیگر مصروفیات کے علاوہ کوروٹانہ میں الشریعہ اکادمی کے زیر تعمیر دینی تعلیمی مرکز میں ’’دار القرآن‘‘ کا سنگ بنیاد رکھا اور مغرب کی نماز کے بعد جہانگیر کالونی،کھوکھرکی گوجرانوالہ میں الشریعہ اکادمی کے زیر اہتمام جامع مسجد ابو ذر غفاریؓ میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سلسلے میں جلسہ سے خطاب کیا۔
  • حضرت مولانا محمد منظور نعمانی رحمہ اللہ تعالیٰ کے نواسے اور جامعہ امام ولی اللہ مراد آباد (انڈیا) کے مہتمم مولانا مفتی محمد اسعد قاسم گزشتہ دنوں گوجرانوالہ تشریف لائے اور الشریعہ اکادمی میں فضلاے درس نظامی کی کلاس کو علوم قرآنی کے موضوع پر خصوصی لیکچر دینے کے علاوہ مولانا زاہد الراشدی، حافظ محمد عمار خان ناصر، پروفیسر میاں انعام الرحمن، مولانا حافظ محمد یوسف اور پروفیسر محمد اکرم ورک کے ساتھ ایک خصوصی نشست میں مختلف دینی وتعلیمی امور پر تبادلہ خیالات کیا۔ 
  • ۷؍ مئی ۲۰۰۶ کو الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ کے زیر اہتمام ایک خصوصی فکری نشست میں شعبہ علوم اسلامیہ، پنجاب یونیورسٹی کے سابق سربراہ ڈاکٹر حافظ محمود اختر نے ’’حفاظت قرآن اور مستشرقین‘‘کے موضوع پر اہل علم اور اساتذہ سے خطاب کیا اور تحریک استشراق اور اس کے اہداف ومقاصد کا مختصر تعارف کروانے کے علاوہ قرآن مجید کے حوالے سے مستشرقین کے ہاں پائے جانے والے مختلف زاویہ ہائے نگاہ اور اعتراضات پر گفتگو کی۔ 
  • ۱۱؍جولائی ۲۰۰۶ کو اکادمی کے زیر اہتمام ایک علمی نشست کا اہتمام کیا گیا جس میں ادارۂ علوم اسلامیہ پنجاب کے استاذ پروفیسر ڈاکٹر محمد سعد صدیقی نے ’’فقہاے اربعہ کے سنت سے استنباط مسائل کے اسالیب‘‘ کے عنوان پر علما اور طلبہ سے خطاب کیا۔ 
  • ۱۱؍ اگست ۲۰۰۶ بروز جمعۃ المبارک الشریعہ اکادمی میں خصوصی تربیتی کورس برائے فضلاے درس نظامی کی اختتامی تقریب کا انعقاد ہوا۔ اس موقع پر شہر کے علماء اور طلبہ کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تقریب میں مہمان خصوصی مولانا عبد الرؤف فاروقی کے علاوہ اکادمی کے ڈائریکٹر مولانا زاہد الراشدی، اکادمی کے ناظم مولانا محمد یوسف اور چودھری محمد یوسف ایڈووکیٹ نے بھی اظہار خیال کیا۔ اس موقع پر خصوصی تربیتی کورس کے فضلا کو سندیں اور انعامات بھی تقسیم کیے گئے۔

رفاہ عامہ

  • الشریعہ اکادمی کے زیر انتظام ہاشمی کالونی میں فری ڈسپنسری روزانہ عصر تا عشا کام کرتی ہے اور روزانہ اوسطاً ۶۰ تا ۸۰ مریض اس سے استفادہ کرتے ہیں۔
  • رمضان المبارک (نومبر ۲۰۰۵) کے دوران میں الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ کے ناظم مولانا حافظ محمد یوسف کی سربراہی میں اکادمی کے عملہ کا ایک گروپ جس میں الشریعہ فری ڈسپنسری کے انچارج ڈاکٹر محمود احمد بھی شامل تھے، زلزلہ زدگان کے لیے امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے بالاکوٹ گیا اور زلزلہ سے متاثر ہونے والے افراد اور خاندانوں کو میڈیکل ایڈ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ الشریعہ اکادمی کی طرف سے کچھ امدادی رقوم تقسیم کیں۔ 


الشریعہ اکادمی

(اکتوبر ۲۰۰۶ء)

تلاش

Flag Counter