مارچ ۲۰۰۳ء

امریکی استعمار، عالم اسلام اور بائیں بازو کی جدوجہد

― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

گزشتہ ہفتے کے دوران دنیا کے مختلف ملکوں کے سینکڑوں شہروں میں عراق پر امریکہ کے ممکنہ حملہ کے خلاف عوامی مظاہرے ہوئے اور اسے وسائل پر قبضے کا جنون قرار دیتے ہوئے دنیا کے کروڑوں انسانوں نے امریکی عزائم کی مذمت کی۔ بادی النظر میں ان مظاہروں کا اہتمام زیادہ تر ان حلقوں کی طرف سے کیا گیا ہے جنہیں بائیں بازو کے نام سے منسوب کیا جاتا ہے اور جو امریکہ اور سوویت یونین کے خلاف ’’سرد جنگ‘‘ کے عنوان سے گزشتہ پون صدی کے دوران بپا ہونے والی کشمکش میں سوویت یونین کے حلیف یا ہم خیال تصور کیے جاتے رہے ہیں۔ ان مظاہروں سے محسوس ہوتا ہے کہ سوویت یونین کی شکست...

مکی عہد نبوت میں مدینہ کے اہم دعوتی و تبلیغی مراکز

― پروفیسر محمد اکرم ورک

بیعتِ عقبہ اولیٰ کے بعد مدینہ منورہ میں اسلام انتہائی سرعت کے ساتھ پھیلا۔بالخصوص حضرت مصعبؓ بن عمیرکے خوبصورت اور دلکش اسلوبِ دعوت کی بدولت انصار کے دونوں قبائل اوس وخزرج کے عوام اور اعیان واشراف جوق درجوق اسلام میں داخل ہونے لگے اور ہجرت عامہ سے دوسال قبل ہی وہاں مساجد کی تعمیر اور قرآن کی تعلیم کا سلسلہ جاری ہوچکا تھا۔ حضرت جابرؓ کابیان ہے : لقد لبثنا بالمدینۃ قبل أن یقدم علینا رسول اللّٰہﷺ سنتین ، نعمر المساجد ونقیم الصلوٰۃ (۱)۔ ’’ہمارے یہاں رسول اللہﷺ کی تشریف آوری سے دوسال پہلے ہی ہم لو گ مدینہ میں مساجد کی تعمیر اور نماز کی ادائیگی...

نفاذ اسلام میں نظام تعلیم کا کردار

― ڈاکٹر محمد امین

پیشتر اس کے کہ ہم صلب موضوع کو زیر بحث لائیں، دو ضروری باتیں بطور تمہید کہنا چاہتے ہیں۔ ایک کا تعلق پاکستان میں نفاذ اسلام کے حوالے سے دینی عناصر کی غلط فہمی سے ہے اور دوسری کا ان کی خوش فہمی سے۔ غلط فہمی اس بات کی کہ ایک طویل عرصے تک پاکستان کے دینی عناصر یہ سمجھتے رہے ہیں اور عوام کو بھی یہ باور کراتے رہے ہیں کہ پاکستان میں نفاذ اسلام کا مطلب ہے اسلامی قانون کا اجرا یعنی جب پاکستان کا قانون، اسلام کے مطابق بن جائے گا تو گویا شریعت نافذ ہو جائے گی۔ چنانچہ دینی عناصر کے مشورے سے صدر ضیاء الحق نے ۱۹۷۹ء میں حدود کے قوانین پاکستان میں نافذ کر دیے۔...

نظام حکومت کی اصلاح کے چند اہم پہلو

― جسٹس (ر) عبد الحفیظ چیمہ

(۲۱ جنوری ۲۰۰۳ء کو ہمدرد سنٹر لاہور میں مجلس فکر ونظر کے زیر اہتمام ’’پاکستان میں نفاذ اسلام کی ترجیحات‘‘ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار میں پیش کیا گیا۔) معزز ومحترم حاضرین۔ آج جس موضوع پر ہم غور وفکر (Deliberations) کرنے چلے ہیں، وہ بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ لیکن اس سے پہلے کہ ہم اپنے اصل موضوع کی طرف آئیں، کچھ زمینی حقائق کا ذکر ضروری ہے۔ بعض حضرات کا خیال ہے کہ اس وقت مسلمانوں کے لیے بڑا نازک اور کڑا وقت ہے۔ دنیا کی واحد سپر پاور نے باقاعدہ ایک سوچے سمجھے اور طویل منصوبے کے تحت مسلمانوں کو کچل کر ان کے وسائل دولت بالخصوص تیل پر ہاتھ صاف کرنے کا پروگرام...

’’قرب قیامت کی پیش گوئیاں‘‘ ۔ حافظ عبد الرحمن صاحب مدنی کے نام مکتوب

― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ بگرامی خدمت مولانا حافظ عبد الرحمن مدنی صاحب زید مکارمکم۔ وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! مزاج گرامی؟ ۲۶ جنوری ۲۰۰۳ء کے مذاکرہ میں شرکت کے لیے دعوت نامہ موصول ہوا۔ یاد فرمائی کا تہ دل سے شکریہ۔ میں ۲۶ جنوری کو نماز ظہر اور اس کے بعد ایک پروگرام کا وعدہ لاہور میں ہی ایک اور جگہ پہلے سے کر چکا ہوں اس لیے مذاکرہ میں شرکت میرے لیے مشکل ہوگی جس پر معذرت خواہ ہوں۔ عزیزم حافظ محمدعمار خان ناصر سلمہ مذاکرہ میں شرکت کے لیے حاضر ہو رہا ہے، اس سے مجھے ضروری تفصیلات معلوم ہو جائیں گی۔ ان شاء اللہ تعالیٰ۔ جس مسئلہ پرمذاکرہ کا...

اسمبلیوں میں ’اسلام‘ کی نمائندگی

― قاضی عبد الحلیم حقانی

’الشریعہ‘ گوجرانوالہ وہ واحد پرچہ ہے جس کا میں باقاعدہ خریدار ہوں ورنہ عام مولویوں کی طرح میرا بھی دینی پرچوں کے معاملے میں مفت خوری کا ذوق ہے جو واقعۃً کسی طرح بھی درست نہیں کہ دین کے پرچے جب دین کے نام پر کھانے والے کمانے والے نہ خریدیں تو کون خریدے؟ ہاں ’الشریعہ‘ کا میں بھی آسانی سے خریدار نہیں بن سکا۔ ’الشریعہ‘ کے مدیر اعلیٰ کا بعض ضروری تحفظات کے ساتھ ابتدا سے میں مداح اور قائل ہوں۔ شاید اس کا اثر ہو کہ ایک دفعہ ’الشریعہ‘ کے مدیر اعلیٰ زاہد الراشدی صاحب نے خواب میں مجھے بے تکلفی سے کہا کہ نکالو صد روپیہ ’الشریعہ‘ کے چندہ کا۔ اتفاق...

آہ! حضرت مولانا عبید الرحمنؒ

― مفتی محمد جمیل خان

حضرت مولانا عبد الرحمن کامل پوری رحمۃ اللہ علیہ کے سب سے بڑے صاحب زادے، پاکستان اور انگلینڈ کی معروف ترین شخصیت اور ظلمت کدہ برطانیہ کی ہر دینی تحریک کے پشتی بان اور سرزمین بہبودی کے علمی خانوادہ کے سرپرست اعلیٰ، حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ اجل اور حضرت مولانا عبد الرحمن کامل پوری رحمۃ اللہ علیہ کے جانشین حضرت مولانا عبید الرحمن مختصر علالت کے بعد اپنے آبائی وطن بہبودی میں بروز بدھ ۲۲ جنوری ۲۰۰۳ء کو فجر کی نماز ادا کرنے کے بعد اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ انا للہ وانا الیہ...

’’پاکستان میں نفاذ اسلام کی ترجیحات‘‘ ۔ ’مجلس فکر و نظر‘ کے زیر اہتمام ہمدرد سنٹر لاہور میں سیمینار

― ادارہ

پنجاب یونیورسٹی میں اسلامی علوم کے اساتذہ کی طرف سے قائم کردہ’مجلس فکر ونظر‘ نے صوبہ سرحد اور بلوچستان میں متحدہ مجلس عمل کی حکومت سازی کے تناظر میں ۲۱ جنوری ۲۰۰۳ء کو ہمدرد سنٹر لاہور میں ’’پاکستان میں نفاذ اسلام کی ترجیحات‘‘ کے موضوع پر ایک سیمینار کے انعقاد کا اہتمام کیا جس میں ’الشریعہ‘ کے رئیس التحریر مولانا زاہد الراشدی کا پیش کردہ مقالہ گزشتہ شمارے میں شائع کیا جا چکا ہے۔ اس سیمینار کے لیے ڈاکٹر محمد امین صاحب اور جسٹس (ر) عبد الحفیظ صاحب چیمہ کے تحریر کردہ مقالہ جات زیر نظر شمارے میں شامل اشاعت ہیں جبکہ ڈاکٹر محمود الحسن عارف...

پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس / امریکی حملہ اور جامعہ ازہر کا فتویٰ / فاضل عربی کا نصاب

― ادارہ

پاکستان شریعت کونسل کی مرکزی کونسل کا اجلاس ۱۶ فروری ۲۰۰۳ء کو جامع مسجد سلمان فارسی اسلام آباد میں پاکستان شریعت کونسل کے سربراہ مولانا فداء الرحمن درخواستی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں مولانا زاہد الراشدی، مولانا عبد الرشید انصاری، مولانا عبد الخالق، مولانا محمد رمضان علوی، مولانا صلاح الدین فاروقی، مولانا قاری میاں محمد نقش بندی، مولانا مفتی سیف الدین، مولانا اکرام الحق صدیقی، احمد یعقوب چودھری، پروفیسر ڈاکٹر احمد خان، ڈاکٹر مسعود احمد اور دیگر حضرات نے شرکت کی۔ اجلاس میں مولانا مفتی سیف الدین نے شمالی علاقہ جات کے زلزلہ زدہ علاقوں...

تعارف و تبصرہ

― ادارہ

حافظ الحدیث حضرت مولانا محمد عبد اللہ درخواستی قدس اللہ سرہ العزیز کی علمی ودینی خدمات پر خراج عقیدت پیش کرنے اور ان کی جدوجہد اور تعلیمات وافکار سے نئی نسل کو روشناس کرانے کے لیے جامعہ انوار القرآن آدم ٹاؤن نارتھ کراچی کے ترجمان ماہنامہ انوار القرآن نے ’’حافظ الحدیث نمبر‘‘ کے عنوان سے ایک خصوصی اشاعت کا اہتمام کیا ہے جس میں ملک کے نامور علماء کرام اور اصحاب قلم کی نگارشات کے علاوہ حضرت درخواستی کے حالات زندگی اور ان کے ارشادات وفرمودات کا بھی ایک اہم حصہ شامل ہے۔ ہمارے فاضل دوست مولانا عبد الرشید انصاری نے حضرت مولانا فداء الرحمن درخواستی...

ایام حج وزیارت مدینہ کی یاد میں

― سید سلمان گیلانی

کس منہ سے کروں شکر ادا تیرا خدایا۔ اک بندۂ ناچیز کو گھر اپنا دکھایا۔ واللہ اس اعزاز کے قابل میں کہاں تھا۔ یہ فضل ہے تیرا کہ مجھے تو نے بلایا۔ جس گھر کے ترے پاک نبی نے لیے پھیرے۔ صد شکر کہ تو نے مجھے گرد اس کے پھرایا۔ لگتا نہ تھا دل اور کسی ذکر میں میرا۔ لبیک کا نغمہ مجھے اس طرح سے بھایا۔ مزدلفہ وعرفات ومنیٰ وصفا مروہ۔ ہر جا تری رحمت نے گلے مجھ کو لگایا۔ ہوتی رہی بارش تری رحمت کی بھی چھم چھم۔ مجھ کو بھی بہت میری ندامت نے رلایا۔ محشر میں بھی رکھ لینا بھرم اپنے کرم سے۔ جیسے میرے عیبوں کو ہے دنیا میں چھپایا۔ محشر میں بھی کوثر کا مجھے جام عطا ہو۔ جیسے...

تلاش

Flag Counter