۱۷ اکتوبر ۲۰۰۲ء کو برطانیہ کے شہر شیفیلڈ میں جامعۃ الہدیٰ کی افتتاحی تقریب تھی۔ مدنی ٹرسٹ نوٹنگھم کے زیر اہتمام جامعۃ الہدیٰ کے نام سے ایک معیاری تعلیمی ادارہ ۱۹۹۶ء سے کام کر رہا ہے۔ مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی قدس اللہ سرہ العزیز کی تشریف آوری پر ان کی دعا کے ساتھ اس ادارہ کا آغاز ہوا تھا۔ مولانا رضاء الحق سیاکھوی اور ان کے رفقا دل جمعی کے ساتھ اس کا نظام چلا رہے ہیں۔
جامعۃ الہدیٰ نوٹنگھم میں بچیوں کی دینی تعلیم کا اہتمام ہے اور انہیں سکول کی مکمل تعلیم کے ساتھ ساتھ عربی زبان، قرآن وحدیث، فقہ اسلامی اور دیگر ضروری دینی علوم پڑھائے جاتے ہیں۔ اس وقت ڈیڑھ سو کے لگ بھگ طالبات ہاسٹل میں ہیں جو مختلف درجات میں تعلیم حاصل کر رہی ہیں اور اس کام یاب تجربہ کے بعد نوٹنگھم سے کم وبیش تیس میل کے فاصلے پر دوسرے شہر شیفیلڈ میں ایک پرانے سکول کی عمارت خرید کر اسی طرز پر طلبہ کے لیے تعلیمی ادارہ قائم کیا گیا ہے جس کی پہلی کلاس کا آغاز ۱۷۔ اکتوبر کو ہوا۔ پاکستان کے معروف عالم دین اور سپریم کورٹ کے شریعٹ اپیلٹ بنچ کے سابق رکن جسٹس مولانا محمد تقی عثمانی مہمان خصوصی تھے۔
تقریب میں برطانیہ کے مختلف شہروں سے ممتاز علماء کرام شریک ہوئے جن میں مولانا محمد عیسیٰ منصوری، مولانا محمد یعقوب قاسمی، مولانا عبد الرشید ربانی، مولانا قاری تصور الحق، مولانا قاری محمد عمران خان جہانگیری، مولانا عبید الرحمن، حاجی بوستان خان، مولانا مفتی محمد اسلم، مولانا قاری محمد اسماعیل رشیدی، مولانا محمد قاسم، مولانا اکرام الحق خیری، مولانا امداد الحسن نعمانی، مولانا محمد اشرف قریشی، مولانا عبد القدیر شہاب اور مولانا قاری سید ابرار حسین شاہ بطور خاص قابل ذکر ہیں جبکہ مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے ایک ہزار کے لگ بھگ حضرات نے شرکت کی۔ تبلیغی جماعت کے بزرگ راہ نما مولانا حافظ محمد شریف نے تقریب کی صدارت کی۔ مولانا محمد تقی عثمانی مدظلہ نے اپنے مفصل خطاب میں دینی تعلیم کی اہمیت اور مدارس دینیہ کے معاشرتی کردار پر روشنی ڈالی اور دعا کے ساتھ جامعہ الہدیٰ شیفیلڈ کے تعلیمی سلسلہ کا افتتاح کیا جبکہ مولانا عبد الرشید رحمانی، حاجی بوستان خان، مولانا قاری تصور الحق اور ڈاکٹر ولایت خان نے بھی خطاب کیا۔ مدنی ٹرسٹ کے سیکرٹری اور جامعہ الہدیٰ کے پرنسپل مولانا رضاء الحق سیاکھوی نے مدنی ٹرسٹ کی تعلیمی کارکردگی کی رپورٹ پیش کی اور جامعہ الہدیٰ کے تعلیمی پروگرام اور ترجیحات کی وضاحت کی۔
’الشریعہ‘ کے رئیس التحریر مولانا زاہد الراشدی نے، جو جامعہ الہدیٰ کی مشاورتی کونسل کے رکن ہیں ، اس موقع پر ’’جدید مغربی معاشرے کے لیے دینی مدارس کا پیغام‘‘ کے عنوان پر اپنی معروضات پیش کیں۔