اکتوبر ۱۹۹۴ء

کچھ ’’حزب التحریر‘‘ کے بارے میں

― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

ان دنوں برطانیہ کے قومی ذرائع ابلاغ میں ’’حزب التحریر‘‘ کا تذکرہ چل رہا ہے اور ۷ اگست ۱۹۹۴ء کو ویمبلے کانفرنس ہال لندن میں حزب التحریر کے زیر اہتمام منعقد ہونے والی ’’بین الاقوامی خلافت کانفرنس‘‘ کے حوالہ سے مختلف امور زیر بحث ہیں۔ اس کانفرنس میں برطانیہ بھر سے ہزاروں مسلمانوں نے شرکت کی جن میں یونیورسٹیوں کے طلبہ اور طالبات نمایاں تھے جس سے یہ تاثر عام ہوا کہ حزب التحریر کو برطانیہ کے پڑھے لکھے مسلمانوں میں گہرا اثر و رسوخ حاصل ہے۔ اسی وجہ سے سیاسی و مذہبی حلقوں میں حزب التحریر سنجیدہ گفتگو کا موضوع بنی ہوئی ہے اور سیاسی حلقوں کے ساتھ...

سیرتِ نبویؐ کا سب سے نمایاں پہلو

― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

جناب سرور کائنات حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی انسانی تاریخ کی وہ منفرد اور ممتاز ترین شخصیت ہے جس کے حالات زندگی، عادات و اطوار، ارشادات و فرمودات، اور اخلاق حسنہ اس قدر تفصیل کے ساتھ تاریخ کے صفحات پر موجود ہیں کہ آنحضرتؐ کی زندگی ایک کھلی کتاب کے طور پر نسل انسانی کے سامنے ہے اور آپؐ کی معاشرتی و خاندانی حتیٰ کہ شخصی اور پرائیویٹ زندگی کا بھی کوئی پہلو تاریخ کی نگاہوں سے اوجھل نہیں رہا۔ اسے محض اتفاق قرار نہیں دیا جا سکتا کہ انسانی تاریخ اپنے دامن میں جناب رسول اللہؐ کے سوا کسی اور شخصیت کے احوال و اقوال کو اس اہتمام...

دینی تحریکات میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت

― مولانا سعید احمد عنایت اللہ

جس طرح کفر اللہ کی نقمت اور ناراضگی کی علامت اور کائنات میں سب سے مبغوض شے ہے، کیونکہ ’’ولا یرضٰی لعبادہ الکفر‘‘ (حق تعالٰی اپنے بندوں کے کفر کو پسند نہیں کرتے) کا اعلان ہے، اسی طرح اسلام خالقِ کائنات کی سب سے بڑی نعمت اور پسندیدہ چیز ہے۔ ’’وان تشکروا یرضہ لکم‘‘ (اگر تم شکر کرو تو تم سے خوش ہے) کا اصول اسی نعمت کی عظمت کو واضح کر رہا ہے۔ حضراتِ کرام! اسلام ایسی نعمت ہے جس کو چھپانا اور اس کے محاسن کو بندوں تک نہ پہنچانا اس کی سب سے بڑی بے قدری ہے کیونکہ ’’کنتم خیر امۃ اخرجت للناس‘‘ میں اس خیر کو عام کرنا ہی اس امت کا نصب العین اور اولین فریضہ...

قرآن و سنت سپریم لاء ہے - ہائیکورٹ کے فل بنچ کا فیصلہ (۲)

― ادارہ

یہ امر قابلِ توجہ ہے کہ دیباچہ کا ایسا طرزِ بیان نہیں ہوتا۔ یہاں فرق یہ ہے کہ دیباچہ میں قانون کے واضع کا منشا بیان کیا جاتا ہے اور ایوان کے سامنے قانون کی تمام شقوں پر غور کے بعد پیش کیا جاتا ہے۔ اس طرح دیباچہ اگر قانون کے منشا کو پورا نہ کرتا ہو تو ترمیم کیا جا سکتا ہے۔ میری نے لکھا ہے کہ ’’دیباچہ اور عنوان میں ترامیم کی اجازت اس صورت میں ہوتی ہے جب کہ قانون میں کی گئی ترامیم نے اس کی ضرورت پیدا کر دی ہو۔‘‘ اس کے برعکس قرارداد کا منشا عوام کے نمائندوں پر یہ مینڈیٹ واضح کرنا اور ان کو اس کا پابند بنانا ہے۔ بدقسمتی سے یہ امر کبھی عدالتوں کے نوٹس...

اقوامِ متحدہ کی قاہرہ کانفرنس اور عالمِ اسلام

― ادارہ

ورلڈ اسلامک فورم کے زیراہتمام لندن میں منعقدہ فکری نشست میں آبادی کے کنٹرول کے مسئلہ پر اقوامِ متحدہ کی قاہرہ کانفرنس کے ایجنڈے کو تمام آسمانی مذاہب کی بنیادی تعلیمات اور انسانی اقدار کے منافی قرار دیتے ہوئے اس سلسلہ میں جامعہ ازہر اور وٹیکن سٹی کے موقف کے موقف کی پرزور حمایت کی گئی ہے اور ایک قرارداد کے ذریعے دنیا بھر کی مسلم حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ عالمِ اسلام کو کنڈوم کلچر اور جنسی انارکی کی تباہ کاریوں سے بچانے کے لیے مشترکہ طور پر ٹھوس اور جرأت مندانہ موقف اختیار کیا جائے اور قاہرہ کانفرنس کے ایجنڈے کو مسترد کرنے کا اعلان کیا...

علماء مغربی فلسفہ کی ماہیت کو سمجھیں اور انسانی معاشرہ کی راہنمائی کریں

― حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی

مفکر اسلام مولانا سید ابوالحسن علی ندوی نے علماء کرام اور مسلم دانشوروں پر زور دیا ہے کہ وہ اسلام کی دعوت اور پیغام کو دنیا کی دوسری اقوام تک پہنچانے کے لیے مربوط اور منظم پروگرام ترتیب دیں اور اسلامی تعلیمات کو آج کی زبان میں لوگوں تک پہنچانے کا اہتمام کریں۔ وہ ۳۱ اگست ۱۹۹۴ء کو آکسفورڈ سنٹر فار اسلامک اسٹڈیز میں ورلڈ اسلامک فورم کے وفد سے بات چیت کر رہے تھے جو مولانا زاہد الراشدی، مولانا محمد عیسٰی منصوری اور مولانا سید اسد اللہ طارق گیلانی پر مشتمل تھا۔ اس موقع پر مولانا ندوی نے کہا کہ علماء حق نے ہر دور میں وقت کے فتنہ اور ضرورت کو پہچانا...

جاہلی اقدار پھر سے انسانی معاشرہ پر غالب آ گئی ہیں

― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

ورلڈ اسلامک فورم کے چیئرمین مولانا زاہد الراشدی نے کہا کہ جناب سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت ِطیبہ صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے مشعلِ راہ ہے اور انسانی معاشرہ بالآخر رسول اکرمؐ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ہی امن و فلاح کی منزل حاصل کرے گا۔ وہ ۹ ستمبر کو مرکزی جامع مسجد ویمبلی لندن میں جلسہ سیرت النبیؐ سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ محبتِ رسولؐ پر مسلمانوں کے ایمان کی بنیاد ہے، جس کے بغیر کوئی شخص مومن کہلانے کا حقدار نہیں ہو سکتا۔ لیکن محبتِ رسولؐ کی بنیاد اطاعت اور اتباع ہے کیونکہ محبوب کے احکام کی تعمیل...

اخبار و آثار

― ادارہ

ورلڈ اسلامک فورم کے راہنماؤں مولانا زاہد الراشدی، مولانا محمد عیسٰئ منصوری اور مولانا سید اسد اللہ طارق گیلانی نے ۳۱ اگست ۱۹۹۴ء کو آکسفورڈ سنٹر فار اسلامک اسٹڈیز میں بھارت کے ممتاز محقق، مصنف اور دانشور پروفیسر ڈاکٹر خلیق احمد نظامی سے ملاقات کی اور ان سے مختلف امور پر تبادلۂ خیال کیا۔ پروفیسر خلیق احمد نظامی کا شمار برصغیر کے چوٹی کے ماہرینِ تعلیم اور محققین میں ہوتا ہے اور وہ ’’شاہ ولی اللہ کے سیاسی مکتوبات‘‘، ’’تاریخِ مشائخِ چشت‘‘ اور ’’سلاطینِ دہلی کے مذہبی رجحانات‘‘ جیسی متعدد علمی اور تحقیقی کتابوں کے مصنف ہیں۔ فورم کے...

پاکستان کے دینی و سیاسی راہنماؤں کے نام ایک اہم مراسلہ

― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

گزارش ہے کہ روزنامہ جنگ لندن ۲۴ اگست ۱۹۹۴ء کی ایک خبر کے مطابق پاکستان کی قومی اسمبلی نے ملک کے دستور پر نظرثانی کے لیے خصوصی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں آنجناب کی توجہ اس پہلو کی طرف مبذول کرانا ضروری سمجھتا ہوں کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان پر ایک عرصہ سے بیرونی قوتوں اور لابیوں کی طرف سے مسلسل دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ پاکستان میں اسلامائزیشن کے حوالہ سے اب تک ہونے والے اقدامات پر نظرثانی کی جائے اور ملک کو ایک سیکولر ریاست قرار دے کر اس کا رشتہ مکمل طور پر ویسٹرن سولائزیشن کے ساتھ جوڑ دیا جائے۔ اس مقصد کے لیے پاکستان کے اندر...

تلاش

Flag Counter