اپریل ۱۹۹۴ء

مسئلہ کشمیر پر قومی یکجہتی کے اہتمام کی ضرورت

― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

جنیوا کے انسانی حقوق کمیشن میں کشمیر کے حوالے سے پاکستان کی قرارداد کی واپسی ان دنوں قوم حلقوں میں زیر بحث ہے۔ یہ قرارداد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم اور انسانی حقوق کی پامالی کی مذمت کے لیے پیش کی گئی تھی لیکن ووٹنگ سے قبل چین اور ایران کے کہنے پر واپس لے لی گئی۔ حکومتی حلقوں کا کہنا ہے کہ قرارداد کا مقصد مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنا تھا جو ووٹنگ کے بغیر حاصل ہوگیا ہے اور چین اور ایران جیسے دوست ممالک کے مشورہ کو نظر انداز کرنا مشکل تھا اس لیے قرارداد موخر کر دی گئی۔ جبکہ اپوزیشن کے راہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت...

بدعت اور اس کا وبال

― شیخ الحدیث مولانا محمد سرفراز خان صفدر

جوں جوں زمانہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور قرونِ مشہود لہا بلاخیر سے دور ہوتا جا رہا ہے، دوں دوں امورِ دین اور سنت میں رخنے پڑتے جا رہے ہیں۔ ہر گروہ اور ہر شخص اپنے من مانے نظریات و افکار کو خالص دین بنانے پر تلا ہوا ہے، اور تمام نفسانی خواہشات اور طبعی میلانات کو ایڑی چوٹی کا زور لگا کر دین اور سنت ثابت کرنے کا ادھار کھائے بیٹھا ہے، الا ما شاء اللہ، اور ایسی ایسی باتیں دین اور کارِ ثواب قرار دی جا رہی ہیں کہ سلف صالحینؒ کے وہم و گمان میں بھی وہ نہ ہوں گی، حالانکہ دین صرف وہی ہے جو ان حضرات سے ثابت ہوا ہے اور انہی کے دامنِ تحقیق سے وابستہ...

انسان کی دس فطری چیزیں

― شیخ التفسیر مولانا صوفی عبد الحمید سواتیؒ

’’حضرت عمارؓ بن یاسرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، دس چیزیں فطرت میں سے ہیں (یا فطرت ان دس چیزوں پر بھی مشتمل ہے) کلی کرنا، ناک صاف کرنا، مونچھوں کو کاٹنا، مسواک کرنا، ناخنوں کو کاٹنا، ہاتھوں کی چنٹوں کو صاف کرنا، بغل کے بالوں کو اکھاڑنا، زیرناف بالوں کو صاف کرنا، ختنہ کرنا اور استنجا کرنا۔‘‘ فطرت سے مراد وہ حالت ہے جو بنی نوع انسان میں قدرتاً پائی جاتی ہے، تمام نبیوں کے طریق میں جاری رہی ہے اور خود نبیوں نے بھی ان کی تعلیم دی ہے۔ جب کوئی شخص اپنی فطرت پر قائم ہو گا تو وہ ان دس چیزوں پر ضرور عمل...

مولانا سندھیؒ کا پچاس سالہ یومِ وفات

― ڈاکٹر ابو سلمان شاہجہانپوری

مولانا عبید اللہ سندھیؒ ہماری قومی زندگی کی ایک بلند پایہ شخصیت اور ملتِ اسلامیہ ہند و پاکستان کا سرمایہ افتخار تھے۔ انہوں نے لیلائے وطن کی آزادی کے عشق میں اور ملتِ اسلامیہ کی سرخروئی کے لیے وطنِ مالوف میں مقیم زندگی کے عیش و راحت کے مقابلے میں غربت اور جلاوطنی کی چوبیس سالہ زندگی کو قبول کیا تھا اور اس زندگی میں ہر طرح کے آلام و مصائب کو خندہ پیشانی کے ساتھ برداشت کر لیا تھا۔ وہ جنگِ آزادی کے سورما، انقلابی رہنما، بلند پایہ عالمِ دین، تفسیرِ قرآن میں ایک خالص دبستانِ فکر کے بانی تھے، اور اس دور میں امام ولی اللہ دہلویؒ کے علوم و معارف کے...

ایسٹر سنڈے ۔ نظریات اور رسوم کا ایک جائزہ

― محمد یاسین عابد

ایسٹر مسیحی دنیا کا خاص تہوار ہے۔ مسیحی عقائد کے مطابق یسوع نے صلیب پر وفات پائی، جمعہ کے روز شام کو دفن ہوئے اور تیسرے روز اتوار کی صبح مردوں میں سے جی اٹھے (دیکھیے بالترتیب متی ۲۷: ۳۵ و ۶۰ اور لوقا ۲۴: ۵، ۶)۔ ایسٹر کا تہوار یسوع مسیح کے دوبارہ جی اٹھنے کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ پادری ایف ایس خیر اللہ لکھتے ہیں ’’اس کی تاریخ ۲۲ مارچ اور ۲۵ اپریل کے درمیان ہوتی ہے، یعنی موسمِ بہار کے اس دن کے بعد جب دن اور رات برابر ہوتے ہیں (۲۱ مارچ)، اس کی تاریخ معلوم کرنے کا طریقہ یہ ہے، ۲۱ مارچ یا اس کے بعد جس تاریخ کو پورا چاند ہو، اس کے بعد کا پہلا اتوار ایسٹر...

مشہد میں مسجد کی شہادت

― ادارہ

ہمسایہ ملک ایران میں آج کل شہنشاہیت کے خاتمے اور نئے انقلاب کا جشن منایا جا رہا ہے جسے فجر کا نام دیا گیا ہے۔ جشن کے اس پُرمسرت موقع پر، جب ایرانی عوام انقلاب کی خوشیاں منا رہے ہیں، ایران کے عوام کی ایک بڑی تعداد جو سنی مسلک پر عمل پیرا ہے، اپنے گھروں پر کالے جھنڈے لہرانے اور اس مسجد کا سوگ منانے پر مجبور ہے جو ایران کے شہر مشہد میں ۱۳ جنوری کی رات حکومتِ ایران نے ظالمانہ انداز سے منہدم کر دی۔ ایک اطلاع کے مطابق اس مسجد کی جگہ، جو ایرانی رہنما خامنہ ای کے گھر کے نزدیک واقع تھی، اب ایک بڑا پارک بنایا جا...

افریقہ میں عیسائی مشنریوں کی سرگرمیاں

― ادارہ

رابطہ عالمِ اسلامی مکہ مکرمہ کے زیر اہتمام شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق افریقہ میں، جہاں ۶۱۰ ملین کی کل آبادی میں مسلمانوں کی تعداد ۳۳۲ ملین ہے، عیسائی مشنریوں کی سرگرمیاں اپنے عروج پر ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس وقت افریقہ میں: ایک لاکھ چار ہزار پادری اپنے تیرانوے ہزار معاونین کے ساتھ مصروفِ عمل ہیں، پانچ سو یونیورسٹیاں/کالجز، پچیس سو پچانوے سیکنڈری اسکول، تیراسی ہزار نو سو پرائمری اسکول اور گیارہ ہزار ایک سو تیس روضۃ الاطفال عیسائیوں کی سرپرستی میں کام کر رہے ہیں اور ان اداروں میں تعلیم پانے والے مسلمان طلبہ کی تعداد چھ ملین...

گستاخِ رسولؐ کے لیے موت کی سزا کا قانون

― ادارہ

مکرمی جناب مولانا کوثر نیازی صاحب، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان، السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ مزاج گرامی؟ عرض ہے کہ کچھ دنوں سے پبلک لا کمیشن اور اسلامی نظریاتی کونسل کی طرف سے گستاخِ رسول کے لیے سزائے موت کے قانون پر نظرثانی اور ترمیم کی خبریں شائع ہو رہی ہیں، اس پر مذہبی حلقوں میں سخت بے چینی اور تشویش کی صورت پیدا ہو چکی ہے۔ توہینِ رسالت کا جرم کوئی معمولی جرم نہیں، اس لیے جہاں تک تحقیق کرنے اور کسی کو بلاوجہ مجرم بنانے کی بات ہے اس سے کسی مسلمان کو خوشی نہیں کہ خوامخواہ غیر مسلم افراد کو سزا دلوانے کے لیے جھوٹے مقدمات بنوا...

میڈیا کی جنگ اور اس کے تقاضے

― ادارہ

لندن (پ ر) میڈیا کے متعلق ’’ورلڈ اسلامک فورم‘‘ کا اجلاس ’’تحریکِ ادبِ اسلامی‘‘ کے کنوینر عادل فاروقی کی رہائشگاہ واقع (ہیرو، لندن) میں منعقد ہوا جس میں بڑی تعداد میں علماء، دانشور، صحافی، ادبا اور شعرا نے شرکت کی۔ برالٹن اسلامک سنٹر کے ڈائریکٹر پروفیسر عبد الجلیل ساجد نے کہا کہ مسلمانوں کو مغرب میں میڈیا کی جنگ بہت ہوشمندی اور تیاری سے لڑنی ہے۔ میڈیا کی فکری و ثقافتی یلغار نے ہماری نئی نسل کو پوری طرح اپنی گرفت میں لے لیا ہے۔ الیکٹرونک میڈیا میں ابھی تک ہم کوئی پیشرفت نہیں کر سکے، اس لیے ورلڈ اسلامک فورم کو الیکٹرونک میڈیا کے ذریعے اسلام...

ڈاکٹر سید سلمان ندوی کا دورہ برطانیہ

― ادارہ

عالمِ اسلام کی ممتاز علمی شخصیت علامہ سید سلیمان ندویؒ کے فرزند اور ڈربن یونیورسٹی (جنوبی افریقہ) میں شعبہ اسلامیات کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر سید سلمان ندوی نے گزشتہ ماہ ورلڈ اسلامک فورم کی دعوت پر برطانیہ کا پانچ روزہ دورہ کیا اور لندن، بولٹن، باٹلی، ڈیوزبری، لیسٹر اور دیگر شہروں میں متعدد اجتماعات سے خطاب کیا۔ ورلڈ اسلامک فورم کے سیکرٹری جنرل مولانا محمد عیسٰی منصوری بھی دورہ میں ان کے ہمراہ رہے۔ ڈاکٹر سلمان نے ان اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اس سے پہلے بارہا برطانیہ آ چکا ہوں لیکن ہر مرتبہ میری آمد آکسفورڈ، کیمبرج اور اسلامک...

شاہ ولی اللہ یونیورسٹی گوجرانوالہ کی سالانہ تقریب

― ادارہ

شاہ ولی اللہ یونیورسٹی اٹاوہ جی ٹی روڈ گوجرانوالہ کی سالانہ تقریب ۴ فروری ۱۹۹۴ء کو بعد نمازِ جمعہ یونیورسٹی کیمپس میں منعقد ہوئی جس میں عالمی مجلسِ تحفظِ ختمِ نبوت کے سربراہ حضرت مولانا خواجہ خان محمد مدظلہ العالی بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے، جبکہ دیگر مہمانانِ خصوصی میں سابق صوبائی وزیر چوہدری محمد اقبال ایم پی اے، جناب ایس اے حمید ایڈووکیٹ ایم پی اے، اور جناب عبد الرؤف مغل ایم پی اے شامل تھے۔ اور یونیورسٹی کے سرپرستِ اعلٰی شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر اور سرپرست حضرت مولانا صوفی عبد الحمید سواتی بھی علالت اور ضعف کے باوجود...

تعارف و تبصرہ

― محمد عمار خان ناصر

رمضان المبارک اللہ کی رحمتوں اور برکتوں کا خاص مہینہ ہے۔ سال بھر کی غفلت کے بعد اس مہینہ میں اللہ کے بندے اپنے پروردگار کے ساتھ اپنا تعلق دوبارہ جوڑتے اور پورا مہینہ اللہ کو راضی کرنے اور خاص اہتمام کے ساتھ اس کی عبادت کرنے میں گزارتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ بھی اس مہینہ میں اپنی رحمتوں کے خزانے کھول دیتے ہیں، بالخصوص عشرہ اخیرہ میں تو اس کی بے یاں رحمتیں اپنے عبادت گزار بندوں پر برس برس پڑتی ہیں۔ اس ماہِ مبارک میں معمول کی عبادات کے علاوہ کچھ خاص عبادات بھی اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کے لیے مقرر...

سیرت النبیؐ پر انعامی تقریری مقابلہ

― ادارہ

شاہ ولی اللہ یونیورسٹی گوجرانوالہ میں سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر انعامی تقریری مقابلہ ۲۷ جنوری ۱۹۹۴ء کو منعقد ہوا جس میں شاہ ولی اللہ یونیورسٹی، مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ، مدرسہ اشرف العلوم گوجرانوالہ، اور جامعہ حقانیہ گوجرانوالہ کے نو طلبہ نے حصہ لیا۔ وفاقی وزارتِ تعلیم حکومتِ پاکستان کے شعبہ نصاب کے ڈپٹی ایڈوائزر جناب پروفیسر افتخار احمد بھٹہ بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوئے، جبکہ شاہ ولی اللہ ٹرسٹ کے چیئرمین الحاج میاں محمد رفیق نے تقریب کی صدارت کی اور پروفیسر عبد الستار غوری، پروفیسر غلام رسول عدیم اور حافظ خلیل الرحمٰن...

تلاش

Flag Counter