ڈاکٹر شعیب احمد ملک
لیکچرر سائنس اینڈ ریلیجئن، یونیورسٹی آف ایڈنبرا، سکاٹ لینڈ
کل مضامین:
6
’’اسلام اور ارتقا: الغزالی اور جدید ارتقائی نظریات کا جائزہ‘‘ (۶)
گذشتہ صفحات میں ہم نے عیسائی سیاق و سباق میں نظریہ ارتقا سے متعلق چار اہم موضوعات کا جائزہ لیا۔ اس کے بعد باب 3 میں، ہم نے اسلامی صحیفے کا مطالعہ کیا، جہاں ارتقا...
’’اسلام اور ارتقا: الغزالی اور جدید ارتقائی نظریات کا جائزہ‘‘ (۵)
اسلامی متون اور نظریہ ارتقا: تعارف: بہت سے مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ اسلامی تعلیمات کے دو بنیادی مآخذ ہیں۔ پہلا مآخذ قرآن مجید ہے، جو اللہ تعالیٰ کا نازل کردہ کلام...
’’اسلام اور ارتقا: الغزالی اور جدید ارتقائی نظریات کا جائزہ‘‘ (۴)
ارتقا کے نظریے کی تشکیل غالب طور پر عیسائی سیاق و سباق میں ہوئی ہے۔ چنانچہ جب چارلس ڈارون نے پہلی بار 1859 میں اپنی کتاب On the Origin of Species شائع کی، تو اس نظریے پر فوری...
’’اسلام اور ارتقا: الغزالی اور جدید ارتقائی نظریات کا جائزہ‘‘ (۳)
پہلے بیان کیے گئے ارتقا کے سائنسی اصول وہی ہیں جو نیو ڈارونزم(Neo-Darwinism) یا جدید امتزاج (Modern Synthesis) کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ تاہم، "Neo" کے معنی کو سمجھنے کے لیے اس نظریے...
’’اسلام اور ارتقا: الغزالی اور جدید ارتقائی نظریات کا جائزہ‘‘ (۲)
ڈاکٹر تھیوڈوسیئس ڈوبژانسکی (Theodosius Dobzhansky) نے ایک مشہور جملہ کہا تھا: "حیاتیات میں کوئی بھی چیز اس وقت تک مکمل طور پر سمجھ نہیں آتی جب تک کہ اسے ارتقا کی روشنی میں...
’’اسلام اور ارتقا: الغزالی اور جدید ارتقائی نظریات کا جائزہ‘‘ (۱)
ہم بڑی مسرت کے ساتھ ڈاکٹر شعیب احمد ملک کی کتاب "اسلام اور ارتقاء: الغزالی اور جدید ارتقائی نظریات" کے تعارفی باب کا اردو ترجمہ قارئین کے سامنے پیش کر رہے ہیں۔ اس...
1-6 (6) |