جون ۱۹۹۵ء

تحریک ولی اللہ کا موجودہ دور اور معروضی حالات میں کام کی ترجیحات

― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ علماء حق کی وہ جماعت جس نے گزشتہ دو صدیوں کے دوران برصغیر پاک و ہند و بنگلہ دیش میں دین اسلام کے تحفظ و بقا اور ترویج و اشاعت کی مسلسل جدوجہد کی ہے اور اسلامی عقائد و نظریات اور مسلم معاشرہ کو بیرونی اثرات سے بچانے کے لیے صبر آزما جنگ لڑی ہے، آج پھر تاریخ کے ایک نازک موڑ پر کھڑی ہے اور عالمی سطح پر اسلام اور اسلامی معاشرت کے خلاف منظم اور ہمہ گیر انداز میں لڑی جانے والی ثقافتی جنگ علماء حق کی اس جماعت سے نئی صف بندی، ترجیحات اور حکمت عملی کا تقاضا کر...

دین کیلئے فقہاء کی خدمات

― شیخ الحدیث مولانا محمد سرفراز خان صفدر

حضرت ابو موسیٰ الاشعری (المتوفی ۵۲ھ) سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے جو ہدایت و علم دے کر مبعوث فرمایا ہے، اس کی مثال ایسی ہے جیسے زور کی بارش جو زمین پر برسی ہو، اور زمین کا ایک وہ بہترین اور قابلِ زراعت ٹکڑا ہے جس نے پانی کو خوب جذب کر لیا اور ساگ پات اور گھاس و چارہ بکثرت اگایا (جس سے انسانوں اور جانوروں کی اکثر ضرورتیں پوری ہو گئیں)، اور زمین کا ایک حصہ وہ ہے جو سخت ہے، اس سے کوئی چیز اگتی تو نہیں لیکن اس حصہ میں پانی خوب جمع ہو گیا، اور اس جمع شدہ پانی کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے لوگوں کو نفع...

خلفاء راشدینؓ کا طرز حکمرانی

― محسن الملک نواب مہدی علی خانؒ

اسلام کو ہماری ذات سے دو قسم کا تعلق ہے۔ ایک متعلق عقائد کے، جس کو حکماً حکمتِ بالغہ یا کمالِ علمی کہتے ہیں۔ دوسرا متعلق اعمال کے، جس کو عقلاً قدرتِ فاضلہ اور کمال عملی سے تعبیر کرتے ہیں۔ پہلے امر کو، جو درحقیقت اصول ہے، کتاب و سنت نے ایسا صاف کر دیا ہے کہ اب کسی دوسرے سے پوچھنے بتلانے کی ضرورت باقی نہیں رہی۔ مراتبِ توحید اور نبوت اور معاد کی کامل تشریح کر دی ہے۔ دوسرے امر کو، جو در حقیقت فروع ہے، اس کے اصول بھی تصریح کے ساتھ بیان کر دیے ہیں۔ اس لیے ہم کو اپنی دونوں باتوں کو کتاب و سنت سے ملانا چاہیے، تب معلوم ہوگا کہ کتنی باتیں ہم میں اسلام کی...

جداگانہ انتخابات اور انسانی حقوق

― ادارہ

ورلڈ اسلامک فورم کی ماہانہ فکری نشست ۱۹ اپریل ۱۹۹۵ء کو بعد نماز عصر مرکزی جامع مسجد گوجرانوالہ میں مولانا زاہد الراشدی کی زیرصدارت منعقد ہوئی جس میں متعدد رفقاء نے شرکت کی۔ جبکہ جناب محمد اقبال بھٹی ایڈووکیٹ، پروفیسر حافظ عبید اللہ عابد، راؤ مظفر حسین اور صدر نشست نے ’’جداگانہ انتخابات اور انسانی حقوق‘‘ کے عنوان پر اظہار خیال کیا۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ بعض مخصوص لابیوں کی طرف سے پاکستان میں جداگانہ انتخابات کے قانون کو اقلیتوں کے انسانی حقوق کے منافی قرار دینے کی جو مہم جاری ہے وہ غیر حقیقت پسندانہ ہے۔ کیونکہ اقلیتوں کو ان کی...

توہینِ رسالتؐ کی سزا کے قانون میں مجوزہ ترامیم کے بارے میں

― ادارہ

پاکستان سماجی اتحاد کے چیئرمین جناب محمد اکرم چوہان ایڈووکیٹ کی دعوت پر مختلف مکاتبِ فکر کے علماء کرام اور دانشوروں کا ایک اجتماع مجلسِ مذاکرہ کے عنوان سے ان کی رہائشگاہ ۱۹ گورونانک پورہ گوجرانوالہ میں یکم مئی ۱۹۹۵ء کو منعقد ہوا جس کی صدارت ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر چودھری جلیل احمد خان ایڈووکیٹ نے کی۔ مجلس مذاکرہ کا عنوان تھا توہینِ رسالتؐ کی سزا کے قانون میں مجوزہ ترامیم اور دینی حلقوں کی ذمہ...

تعارف و تبصرہ

― ادارہ

حضرت مولانا صوفی عبد الحمید سواتی دامت برکاتہم گذشتہ نصف صدی سے جامع مسجد نور مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں خطبات کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔ اور شہر کا تعلیم یافتہ طبقہ خصوصیت کے ساتھ ان کے خطبات سے مستفید ہوتا ہے۔ دینی مسائل و احکام کی وضاحت، روزہ مرہ پیش آنے والے معاملات میں راہنمائی، اور باطل نظریات و عقائد کا رد ان خطبات کا خصوصی امتیاز ہے۔ حضرت صوفی صاحب مدظلہ کے دروسِ قران کریم اور دروسِ حدیث کے مرتب الحاج لعل دین ایم اے نے خطبات کو مرتب کرنے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا ہے جو بلاشبہ علوم و معارف کے ایک خزینہ کو جمع کرنے کی کوشش ہے...

قافلۂ معاد

― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

ملک کے دینی حلقوں میں یہ خبر بے حد رنج و الم کے ساتھ پڑھی جائے گی کہ معروف خطیب مولانا قاری محمد حنیفؒ ملتانی کا عید الاضحیٰ کے روز ملتان میں انتقال ہوگیا ہے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ قاری صاحب موصوف ملک کے مقبول خطباء اور واعظین میں شمار ہوتے تھے اور ایک عرصہ تک مذہبی اسٹیج پر ان کی خطابت کا طوطی بولتا رہا ہے۔ جامعہ قاسم العلوم ملتان کے فاضل اور شیخ الاسلام حضرت مولانا سید حسین احمدؒ مدنی کے شیدائی تھے۔ آواز میں سوز و گداز تھا، وہ اپنے مخصوص انداز میں مصائب صحابہؓ اور قیامت کی ہولناکیوں کا ذکر کرتے تو بڑے بڑے سنگدل لوگوں کی آنکھیں بھیگ جاتی...

جون ۱۹۹۵ء

جلد ۶ ۔ شمارہ ۶

تلاش

Flag Counter