حضرت داؤد علیہ السلام اور حج بیت اللہ کی آرزو

ادارہ

’’اے لشکروں کے خداوند!

تیرے مسکن کیا ہی دلکش ہیں!

میری جان خداوند کی بارگاہوں کی مشتاق ہے بلکہ گداز ہو چلی۔

میرا دل اور جسم زندہ خدا کے لیے خوشی سے للکارتے ہیں۔

اے لشکروں کے خداوند! اے میرے بادشاہ اور میرے خدا!

تیرے مذبحوں کے پاس گوریا نے اپنا آشیانہ اور ابابیل نے اپنے لیے گھونسلا بنا لیا

جہاں وہ اپنے بچوں کو رکھے۔

مبارک ہیں وہ جو تیرے گھر میں رہتے ہیں۔

وہ سدا تیری تعریف کریں گے۔ (سلاہ)

مبارک ہے وہ آدمی جس کی قوت تجھ سے ہے۔

جس کے دل میں صیون کی شاہراہیں ہیں۔

وہ وادی بکہ سے گزر کر اسے چشموں کی جگہ بنا لیتے ہیں۔

بلکہ پہلی بارش اسے برکتوں سے معمور کر دیتی ہے۔

وہ طاقت پر طاقت پاتے ہیں۔

ان میں سے ہر ایک صیون میں خدا کے حضور حاضر ہوتا ہے۔

اے خداوند لشکروں کے خدا! میری دعا سن۔

اے یعقوب کے خدا! کان لگا۔ (سلاہ)

اے خدا! ہماری سپر! دیکھ

اور اپنے ممسوح کے چہرہ پر نظر کر۔

کیونکہ تیری بارگاہوں میں ایک دن ہزار سے بہتر ہے۔

میں اپنے خدا کے گھر کا دربان ہونا

شرارت کے خیموں سے میں بسنے سے زیادہ پسند کروں گا۔

کیونکہ خداوند خدا آفتاب اور سپر ہے۔

خداوند فضل اور جلال بخشے گا۔

وہ راست رو سے کوئی نعمت باز نہ رکھے گا۔

اے لشکروں کے خداوند!

مبارک ہے وہ آدمی جس کا توکل تجھ پر ہے۔‘‘

(زبور ۸۴)


سیرت و تاریخ

(جون ۲۰۰۴ء)

تلاش

Flag Counter