مولانا جمیل اختر جلیلی ندوی

پوچری، دھنباد، جھارکھنڈ، بھارت
تعارفی لنک
کل مضامین: 4

حضرت لیلٰی غفاریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا

عہدِ نبوی کی باکمال خواتین میں سے ایک ’’لیلیٰ غفاریہ‘‘ ہیں، جو ’’السابقون الأولون‘‘ میں سے ہیں، انھوں نے نہ صرف یہ کہ غزوات میں شرکت کی؛ بل کہ زخمیوں کے علاج میں پیش پیش رہیں اور اسی وجہ سے ان کا نام تاریخ کی کتابوں کا جلی عنوان ہے؛ لیکن بدقسمتی سے اہل سیر و تاریخ نے ان کی زندگی کے تعلق سے بہت زیادہ نہیں لکھا؛ بل کہ اگر یوں کہا جائے کہ کچھ نہیں لکھا تو بے جانہ ہوگا، شاید تقشفانہ زندگی کی وجہ سے خود یہ نمایاں نہیں ہونا چاہتی ہوں گی، ان کا تعلق اس ’’غفار‘‘ قبیلہ سے تھا، جس کے بارے میں اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: غفار: غفر اللہ لہا۔ (البخاری،...

حضرت الشفاء رضی اللہ تعالیٰ عنہا

تمہید: عہدِ نبوی کی خواتین میں کئی ایسی خواتین ہیں، جن کی خصوصیات کی بنیاد پر آج بھی انہیں یاد کیا جاتا ہے، شجاعت و بہادری، فراست و سمجھ داری، ذہانت و ذکاوت، تعلیم و تعلم، اخلاق و کرادر؛ حتی کہ علاج و معالجہ میں بھی بعض خواتین نے وہ نمایاں کارکردگی دکھائی کہ خود رسول اللہ ﷺ نے ان کی تعریف و مدح کی، انہیں خواتین میں سے ایک ’’شفاء بنت عبداللہ عدویہ قرشیہ‘‘ ہیں، حافظ ابن عبد البر لکھتے ہیں: کانت من عقلاء النساء، وفضلائہن، وکان رسول اللہ ﷺ یأتیہا، ویقیل عندہا فی بیتہا، وکانت قد اتخذت لہ فراشاً وإزاراً ینام فیہ۔ ’’وہ عاقل و فاضل خواتین میں...

حضرت رفیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا

تاریخ ِاسلام کے خزاں دیدہ اوراق جس طرح باکمال مردوں سے بھرے ہوئے ہیں، اسی طرح باکمال خواتین سے بھی مملو ہیں اور یہ تاریخی خواتین ابتدائے آفرینش سے اپنا سکہ جمائی ہوئی ہیں، انھیں جیسوں کے متعلق تو قرآن نے کہا ہے: ولیس الذکر کالأنثی ’’مرد عورتوں کے مثل نہیں ہیں‘‘، پھر یہ خواتین کسی ایک فیلڈ میں ہی باکمال نہیں ہیں؛ بل کہ مختلف میادین میں انھوں نے وہ جوہر دکھائے ہیں کہ بسا اوقات ان کے سامنے مرد بھی بونے نظر آتے ہیں، یہ خواتین صرف تاریخ اسلامی کے روشن صفحات کی زینت ہی نہیں بنی ہوئی ہیں؛ بل کہ آج بھی وہ مختلف میدانوں میں کارہائے نمایاں انجام...

معاہدۂ حدیبیہ اور اس کے سبق آموز پہلو

مدینے آئے ہوئے چھ سال کا عرصہ بیت چکا تھا۔کعبہ سے دوری اور مہجوری پر چھ دور گزر چکے تھے۔ وطنِ عزیز کو چھوڑے ہوئے ایک لمبی مدت ہوچکی تھی۔ شوق گھڑیاں گن رہاتھا۔ امنگیں لمحے شمارکررہی تھیں۔ چاہت بڑھتی جا رہی تھی۔ خواہش دوچندہورہی تھی۔ جذبات کی تلاطم خیزی قنوط کی بندپرضربیں اوراحساس کی شدت صبرکے حصارپرٹھوکریں لگارہی تھیں کہ ایک رات شہِ لولاک نے خواب دیکھاکہ آپ اپنے اصحاب کے ساتھ حلق کرائے ہوئے امن وسکون کے ساتھ مکہ داخل ہورہے ہیں۔ ( دلائل النبوۃ للبیھقی، باب نزول سورۃ الفتح۔۔۔: ۴/۱۶۴(حدیث نمبر: ۱۵۱۲)، السیرۃ الحلبیۃ، غزوۃ الحدیبیۃ:۲/۶۸۸)۔ زبانِ...
1-4 (4)