دسمبر ۲۰۲۳ء

امریکا کا حالیہ سفر: احوال وتاثرات

― محمد عمار خان ناصر

برادرم حسن الیاس (ڈائریکٹر غامدی سنٹر آف اسلامک لرننگ، ڈیلس، امریکا) کا کافی عرصے سے حکم تھا کہ کچھ دن کے لیے ڈیلس میں غامدی سنٹر کا مہمان بنا جائے۔ احادیث نبویہ کی شرح ووضاحت پر مبنی ایک مجموعے کی تیاری میں مشاورت کے حوالے سے نومبر کے دوسرے ہفتے میں اس سفر کی ترتیب بن گئی اور میں اس وقت تقریباً‌ تین ہفتے سے ڈیلس میں ہوں۔ ۲۰۰۴ء سے ۲۰۰۹ء کے عرصے میں، جب میں المورد کے ساتھ بطور تحقیق کار وابستہ تھا اور ہفتہ وار علمی نشستوں میں غامدی صاحب کی کتاب میزان اور تفسیر البیان زیر مطالعہ رہتی تھی، تو حدیث کی شرح وتحقیق کا کام بنیادی طور پر المورد...

اردو تراجم قرآن پر ایک نظر (۱۰۷)

― ڈاکٹر محی الدین غازی

(455) کفرہ اور کفر بہ میں فرق: قرآن مجید میں کفر بہ تو کثرت سے استعمال ہوا ہے۔ اکثر جگہوں پر انکار کے معنی میں اور کہیں کہیں ناشکری کے معنی میں۔ جب کہ کفرہ چند مقامات پر آیا ہے۔ دونوں کے درمیان فرق کا ذکر ہمیں عام طور سے نہیں ملتا۔ مولانا امانت اللہ اصلاحی کفرہ اور کفر بہ کے درمیان فرق کرتے ہیں۔ ان کے مطابق کفر کے بعد اگر باء نہ ہو تو کفر انکار کا معنی نہیں بلکہ ناشکری کا معنی دیتا ہے۔ حدیث میں لتکفرن العشیر ناشکری کے معنی میں آیا ہے۔ قرآن کی درج ذیل آیت میں عام طور سے کفر کا ترجمہ ناشکری کیا گیا ہے، کیوں کہ واضح طور پر شکر کے سیاق میں بات ہورہی...

مطالعہ سنن النسائی (۳)

― ڈاکٹر سید مطیع الرحمٰن

مطیع سید: زبیر بن عدی سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے حجر اسود کے چومنے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حجر اسود کو چومتے اور چھوتے دیکھا ہے۔ اس نے کہا کہ اگر لوگ مجھ پر ہجوم کریں اور میں مغلوب ہو جاؤں تو پھر بھی ضرور اس کو چوموں؟ تو انہوں نے کہا کہ یہ اگر مگر تم یمن میں رکھ کر آؤ1۔ سوال یہ ہے کہ پوچھنے والے کی بات تو معقول تھی کہ اگر بہت زیادہ رش ہو تو میں کیا کروں؟ اور دوسری بات یہ کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا عمل موجود ہے جو دور سے استلام کر لیتے...

حلال وحرام سے آگاہی اور علماء کرام کی ذمہ داری

― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ حلال آگہی کونسل پاکستان اور محترم جناب آفاق شمسی کا شکرگزار ہوں کہ میری کراچی حاضری کے موقع پر حضرات علماء کرام کے ساتھ علمی، تعلیمی اور روحانی مرکز جامعہ اشرف المدارس میں ملاقات کا اہتمام فرمایا۔ میری حضرت حکیم محمد اختر ؒ کے ساتھ نیاز مندی تھی، ان کی خدمت میں حاضری ہوتی رہتی تھی اور بعض بیرونی اسفار میں ان کے ساتھ شرکت رہی ، حکیم محمد مظہر صاحب کے ساتھ بھی نیاز مندی کا تعلق ہے، یہاں حاضری میرے لیے ویسے بھی سعادت کی بات ہے لیکن ایک کارِ خیر اور دینی و علمی کام کے لیے حاضری دوہری خوشی اور سعادت کا باعث ہے۔ حلال آگہی کونسل...

درسِ نظامی کی بعض کتب کے ناموں اور نسبتوں کی تحقیق

― مولانا احمد شہزاد قصوری

بحیثیتِ فن کسی بھی کتاب کے مطالعہ سے پہلے اُس کا درست اور مکمل نام معلوم ہونا ضروری ہے کہ اس سے ایک تو مؤلف کے وضع کردہ اصل نام کا پتا چل جاتا ہے اور دوسرا یہ چیز اُس کتاب کے ا بتدائی تعارُف،کتاب کے مو ضوع اورمنہجِ مؤلف کو سمجھنے میں ممد ومُعاوِن ثابت ہوتی ہے۔ درسِ نظامی کی کتب میں سے بخاری، مسلم، ترمذی،شمائلِ ترمذی، نَسائی، طحاوی،بیضاوی،سِراجی،حُسامی،قُطبی اورقدوری وغیرہ کے اصل اور درست ناموں سے متعلق ذیل میں بعض تفصیلات ذکر کی جاتی...

امریکی جامعات میں فلسطین کے حق میں مظاہرے

― مراد علی

فلسطین اور اسرائیل کی حالیہ جنگ میں اس بحث نے ایک بار پھر سر اٹھایا کہ 'یہوددشمنی' (anti-Semitism) اور 'صہیونیت کی مخالفت' (anti-Zionism) ایک ہی چیز ہے یا دونوں میں فرق ہے؟ یہ بحث کافی عرصے سے چلی آرہی ہے۔ تاہم صہیونی ریاست کے ناقدین کا ماننا ہے کہ'صہیونیت کی مخالفت'اور 'یہود دشمنی' میں واضح فرق ہے۔ کم و بیش یہ پوزیشن حماس کی بھی ہے، مثال کے طور پر 2 مئی 2017ء کو حماس نے ایک دستاویز جاری کیا، جس میں اصل بحث 'دو ریاستی حل' پر تھی مگر ذیل میں اس قسم کی باتوں کی وضاحت بھی کی گئی تھی کہ "حماس کی لڑائی 'صہیونی منصوبے' سے ہے، یہودی مذہب سے نہیں۔ دستاویز میں واضح کیا...

دسمبر ۲۰۲۳ء

جلد ۳۴ ۔ شمارہ ۱۲

تلاش

Flag Counter