دسمبر ۲۰۱۴ء
جاگیرداری نظام اور سود کا خاتمہ ۔ مذہبی جماعتوں کی ترجیحات؟
― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
جماعت اسلامی کے امیر جناب سراج الحق نے مینار پاکستان گراؤنڈ لاہور میں منعقدہ جماعت اسلامی کے سالانہ اجتماع میں سودی نظام کے خلاف جنگ، جاگیرداری نظام کے خاتمے اور متناسب نمائندگی کی بنیاد پر انتخابات کے لیے جدوجہد کو اپنی آئندہ حکمت عملی اور جماعتی کاوشوں کا بنیادی ہدف قرار دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ باتیں ملک کی اکثر دینی اور محب وطن سیاسی جماعتوں کے انتخابی منشوروں میں شامل چلی آ رہی ہیں۔ اگر ۱۹۷۰ء کے الیکشن کے موقع پر پیش کیے جانے والے انتخابی منشوروں کا جائزہ لیا جائے تو دیگر معاملات کے ساتھ یہ امور بھی ان میں نمایاں نظر آئیں گے، حتیٰ...
اردو تراجم قرآن پر ایک نظر (۲)
― ڈاکٹر محی الدین غازی
(۲۲) أَحْسَنَ مَا کَانُوا یَعْمَلُونَ کا ترجمہ: قرآن مجید میں کئی مقامات پر اعمال کا بدلہ دینے کی بات بڑے زور اور تاکید کے ساتھ کہی گئی ہے۔ اس مفہوم کی ادائیگی کے لئے بعض مقامات پرقرآن مجید میں جو اسلوب اختیار کیا گیاہے، اسے سمجھنے میں بعض مترجمین سے غلطی ہوئی ہے۔ جزی کا فعل عربی زبان میں کسی چیز کا بدلہ دینے یا کسی کا بدل بننے اور کام آنے کے مفہوم میں آتا ہے۔ اس فعل کے بعد وہ چیز ذکر ہوتی ہے جسے بطور بدلے کے دیا گیا اور وہ چیز بھی ذکر ہوتی ہے جس کا بدلہ دیا گیا۔ کبھی دونوں ساتھ ذکرہوتے ہیں اور کبھی کسی ایک پر اکتفا کیا جاتا ہے۔ دونوں کے ذکر کی...
تہذیب مغرب: فلسفہ و نتائج (۲)
― محمد انور عباسی
تحریکِ نسوان یا نسوانیت (Feminism): روشن خیالی کی تحریک سے قبل مغربی معاشرے میں عورت کو معاشرے کا کوئی مفید فرد تسلیم نہیں کیا جاتا تھا۔ ہیگل اور فرائیڈ دونوں نے عورت کے بارے میں کچھ مثبت رائے کا اظہار نہیں کیا۔ شوپنہار (Schopenhauer) نے تو صاف طور پر عورت کو انتہائی سادہ لوح اور کوتاہ نظر قرار دیا ہے۔ اس کے نزدیک عورت کو مکمل انسان نہیں کہا جا سکتا۔ (۱۰) اسی بنیاد پر عورت کو تو ووٹ کا بھی حق نہیں تھا۔ پروفیسر کرسٹن کے الفاظ میں: "By the second wave of Feminism in the 1960s to 1970s most women in Western Countries had gained basic social and political rights such as the vote after considerable social dispute." (11) یعنی۱۹۶۰ اور ۱۹۷۰ کے...
جمہوریت، جہاد اور غلبہ اسلام
― محمد عمار خان ناصر
اسلام آباد میں قائم، ملک کے معروف تحقیقی ادارے پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز (PIPS) نے حالیہ چند مہینوں میں اسلام، جمہوریت او رآئین پاکستان کے موضوع پر لاہور، کراچی اور اسلام آباد جیسے بڑے شہروں میں متعدد علمی وفکری مذاکروں کا اہتمام کیا اور ملک بھر سے مختلف حلقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے اہل فکر ودانش کو موضوع کے مختلف پہلوؤں پر اظہار خیال کے لیے جمع کیا۔ ان نشستوں کے انعقاد کا مقصد یہ تھا کہ نائن الیون جیسے واقعات کے تناظر میں جدید جمہوری اصولوں پر قائم نظم حکومت کو خلاف شریعت قرار دے کر ریاستی نظام کو بزور قوت تبدیل کرنے کی جو سوچ پیدا...
دیوبندی جماعتوں کے مشترکہ پلیٹ فارم کا قیام
― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
ابن امیر شریعت مولانا حافظ سید عطاء المومن شاہ بخاری باہمت بزرگ ہیں جو بڑھاپے، ضعف اور علالت کے باوجود اہل حق کو جمع کرنے کے مشن پر گام زن اور اس کے لیے پرعزم ہیں۔ وہ علمائے دیوبند کی مختلف جماعتوں اور حلقوں کو ایک فورم پر متحد کرنے کے لیے محنت کر رہے ہیں۔ ۱۸؍ نومبر کو ان کی دعوت پر اسلام آباد مختلف دیوبندی جماعتوں، حلقوں اور مراکز کے سرکردہ حضرات جمع ہوئے اور علماء دیوبند کی جماعتوں، حلقوں اور مراکز کے درمیان رابطہ واشتراک عمل کے لیے حضرت مولانا ڈاکٹر عبد الرزاق اسکندر دامت برکاتہم کی سربراہی میں سپریم کونسل اور حافظ سید عطاء المومن شاہ...
مکاتیب
― ادارہ
(۱) بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ لندن ۲۶؍اکتوبر ۱۴ٍ۲۰ء۔ بخدمت گرامی مرتبت مولا نا زاہد الراشدی دامت الطافہم۔ السلام علیکم ورحمۃ اللہ۔ راقم نے آپ کے جوابِ باصواب کی رسید دیتے ہوئے عرض کیا تھا کہ رسید کے علاوہ مجھے کچھ اور بھی کہنا ہے جو ذرا ٹھہر کر۔ یہ عریضہ اسی سلسلہ کا ہے۔ عرض یہ کرنا تھا کہ اپنا روزنامہ اسلام والا محولہ کالم ذرا دوبارہ ملاحظہ فرمائیں۔ میری نظرمیں تو وہ اوج صاحب کو واضح طور علمی اعتبار عطا کرتا تھا۔ اسی کے باعث تو مجھے اندیشہ ہوا تھا کہ میں نے اپنی تنقید میں کہیں جہالت کا ثبوت تو نہیں دے دیا۔ اس گزارش کا مقصد اوج صاحب کے مسئلہ...
تعارف و تبصرہ
― ادارہ
باقیاتِ فتاویٰ رشیدیہ۔ نادر و نایاب چیزوں کے حصول پربے پناہ خوش ہونا ایک فطری بات ہے،پھراگر وہ نایاب خزانے علم کی دولت سے مالامال ہوں اوراُن کی نسبت ایسے اہل علم کی طرف ہوجن سے وابستگی کو انسان اپنے لیے باعث فخر اور آخرت کاسرمایہ شمار کرتا ہوتو خود اندازہ کیاجاسکتاہے کہ ایسے نایاب خزانے کے حصول پر ہم جیسے اکابر کی نسبتوں کواپنے لیے سرمایہ سمجھنے والے کس قدر خوش ہوئے ہوں گے! ایسی ہی ایک خوشی کی بات خاص اُس وقت حاصل ہوئی جب ابوحنیفۂ عصر، قطب الاقطاب حضرت اقدس مولانارشیداحمد محدث گنگوہی قدس سرہ کے اب تک نادرونایاب اورغیرمطبوعہ، گوشہ گمنامی...
الشریعہ اکادمی کی سرگرمیاں
― ادارہ
۲۵ اکتوبر کو دعوۃ اکیڈمی،اسلام آباد سے آرمی کے خطباء پر مشتمل ۴۵ علماء کے وفد نے ’’الشریعہ اکیڈمی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر اکادمی کے سربراہ علامہ زاہد الراشدی مدظلہ نے فکر انگیز اور دلسوز بیان فرمایا۔ ۶ نومبر ’الشریعہ اکیڈمی‘‘ کے ۲۳ طلباء اورچار اساتذہ کا قافلہ رائے ونڈ کے سالانہ اجتماع میں شرکت کے لیے روانہ ہوا۔ ۸ نومبر کو ’’الشریعہ اکیڈمی‘‘ کے سربراہ علامہ زاہد الرشدی نے سالانہ عالمی اجتماع، رائے ونڈ میں شرکت فرمائی اور وہاں چند اہم شخصیات سے ملاقات کے علاوہ’’ جامعہ نصرت العلوم‘‘ کے کیمپ کا دورہ بھی فرمایا۔ ۱۰ نومبر کو پندرہ روزہ...
دسمبر ۲۰۱۴ء
جلد ۲۵ ۔ شمارہ ۱۲
جاگیرداری نظام اور سود کا خاتمہ ۔ مذہبی جماعتوں کی ترجیحات؟
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
اردو تراجم قرآن پر ایک نظر (۲)
ڈاکٹر محی الدین غازی
تہذیب مغرب: فلسفہ و نتائج (۲)
محمد انور عباسی
جمہوریت، جہاد اور غلبہ اسلام
محمد عمار خان ناصر
دیوبندی جماعتوں کے مشترکہ پلیٹ فارم کا قیام
مولانا ابوعمار زاہد الراشدی
مکاتیب
ادارہ
تعارف و تبصرہ
ادارہ