مولانا حاجی محمد فیاض خان سواتی

کل مضامین: 4

جامع مسجد نور کی تاسیس کا پس منظر

تمہید۔ ۱۹۵۲ء میں جامع مسجد نور المعروف چھپڑ والی مسجد کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ اس کی ابتدائی تعمیر میں بہت سے لوگوں نے اپنی اپنی استطاعت کے مطابق حصہ لیا۔ ہر طبقہ اور ہر برادری کے لوگ شریک تھے۔ ہم ان سب کے لیے دعاگو ہیں کہ اللہ رب العزت انھیں اپنے شایان شان اجر عطا فرمائے، آمین یا الٰہ العالمین۔ لیکن اس کے ساتھ ہر ذی شعور اور حالات سے باخبر آدمی یہ بھی جانتا ہے کہ جامع مسجد نور کی تاسیس کا مرکزی کردار ولی کامل، مفسر قرآن،محدث کبیر حضرت مولانا صوفی عبدالحمید خان سواتی نور اللہ مرقدہ فاضل دیوبند تھے۔ گزشتہ ماہ پاکستان کے دو معروف اخبار وجرائد...

دو مثالی بھائی

جزیمہ عراق کے بادشاہوں میں سے تھا۔ اس کے دو ندیم و مصاحب تھے، ایک کا نام مالک اور دوسرے کا نام عقیل تھا۔ وہ دونوں کبھی ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوتے تھے، حتیٰ کہ اس کی مصاحبت میں چالیس سال اکٹھے رہے، لیکن واقعہ ردّت میں حضرت خالد بن ولیدؓ کے ایک لشکری حضرت ضرار بن الازورؓ کے ہاتھوں مالک بن نویرہ قتل ہو گیا تو اس کے بھائی متمم بن نویرہ یربوعی نے اپنے بھائی مالک کے بارے میں ایک مرثیہ پڑھا۔ عربی ادب میں متمم کے مراثی کو ایک خاص مقام حاصل ہے جس کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ اس کے اشعار و مراثی کو حضرت عمرؓ بھی پسند فرماتے تھے۔ اس نے مالک...

تعلیم و تعلم میں اخلاص نیت کی اہمیت

آج کی یہ تربیتی محفل آپ صبح سے سماعت فرما رہے ہیں اور یہ اس کی دوسری نشست ہے۔ اس میں بہت سے اہل علم وفضل کی تقاریر آپ نے سنیں، تجاویز اور آرا آپ کے سامنے آئیں۔ سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ یہاں پر جن مقررین نے خطاب کیا ہے، انہوں نے دینی تعلیم کے علاوہ عصری تعلیم کے بارے میں بھی بات کی ہے۔ یہ مجلس چونکہ دینی مدارس کے اساتذہ کرام کی ورک شاپ کے سلسلے میں ہے، یہ بات اپنی جگہ مسلم ہے کہ ہم عصری تعلیم کی اہمیت کو بھی اپنی جگہ ملحوظ رکھتے ہیں اور اگر دونوں پہلوؤں پر بات کرنی ہے تو پھر میری ناقص رائے کے مطابق اس میں ایسے مقررین کو بلانا چاہیے جو دینی مدارس...

ملک کی عظیم دینی درسگاہ مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ

آپ حضرات کو بخوبی معلوم ہے کہ دینی مدارس اس وقت اسلام کے مضبوط قلعے اور مسلمانوں کے دینی تشخص کو برقرار رکھنے کا واحد مؤثر ذریعہ اور آخری پناہ گاہیں ہیں۔ آج پوری دنیا کی اسلام مخالف قوتیں دینی مدارس کو ختم کرنے کے درپے ہیں۔ حالانکہ ان مدارس میں قرآن و سنت اور دیگر علومِ اسلامیہ کی تعلیم دی جاتی ہے۔ قرآن کریم کی تعلیم کو اللہ تعالیٰ نے جہادِ کبیر سے تعبیر کیا ہے، اس سے کفر و شرک، بدعات و خرافات اور تمام برائیوں کے خلاف ہر وقت جہاد کیا جاتا ہے۔ گویا کہ اس کی تعلیم حاصل کرنا اور پھر اسے آگے دوسروں تک پھیلانا جہادِ اکبر ہے جو اِن دینی مدارس کے ذریعہ...
1-4 (4)