اپریل و مئی ۲۰۰۴ء

علمی وفکری مباحث اور جذباتی رویہ

― مولانا ابوعمار زاہد الراشدی

کم وبیش پینتیس برس پہلے کی بات ہے۔ میرا طالب علمی کا زمانہ تھا۔ لکھنے پڑھنے کا ذوق پیدا ہو چکا تھا۔ جناب ذو الفقار علی بھٹو مرحوم نے پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھنے کے بعد ’’اسلامی سوشلزم‘‘ کا نعرہ لگا کر ملکی سیاست میں ہلچل پیدا کر دی تھی۔ قومی اخبارات اور دینی جرائد میں اسلام، جمہوریت اور سوشلزم کے حوالے سے گرما گرم بحث جاری تھی اور اسی ضمن میں جاگیرداری نظام، زمینداری سسٹم، مزارعت اور اجارہ پر زمین دینے کے جواز اور عدم جواز پر بہت کچھ لکھا جا رہا تھا۔ اسلامی سوشلزم کے نعرے کی بنیاد پر مسٹر بھٹو مرحوم کے خلاف مختلف دینی حلقوں کی طرف سے طعن...

مسجد اقصیٰ، یہود اور امت مسلمہ ۔ تنقیدی آراء کا جائزہ

― محمد عمار خان ناصر

مسجد اقصیٰ کی تولیت کے حوالے سے ہماری جو تحریر کچھ عرصہ قبل ان صفحات پر شائع ہوئی تھی، اس میں چونکہ ایک نہایت حساس اور نازک معاملے پر عام رائے سے بالکل مختلف نقطہ نظر اختیار کیا گیا تھا، اس لیے اس پر تیز و تند تنقیدوں کا سامنے آنا پوری طرح سے متوقع تھا۔ کسی بھی نقطہ نظر کی جانچ پرکھ اور اس کی علمی قدر و قیمت کے تعین میں تنقید کا کردار غیر معمولی ہوتا ہے، اس وجہ سے ہم یہ سمجھتے ہیں...

درس نظامی کا نصاب اور کتب حدیث

― مولانا حماد انذر قاسمی

امام الانبیاء خاتم النبیین حضرت محمد ﷺ کے ارشادات مبارکہ قرآن مجید کے بعد شریعت اسلامیہ کا دوسرا بڑا ماخذ ہیں۔ قرآن مجید کے ساتھ احادیث مبارکہ کی تعلیم ہر زمانے میں خصوصی توجہ کا مرکز رہی ہے۔ صحابہ کرام بھی قرآن مجید کے بعد احادیث مبارکہ کو جمع کرنے کا خصوصی اہتمام فرماتے تھے۔ خصوصاً حضرت ابو ہریرہ، حضرت انس، حضرت عائشہ اور عبادلہ ثلاثہ رضی اللہ عنہم اس فہرست میں نمایاں ہیں۔ حضرت ابو ہریرہ کی جمع کردہ احادیث سب سے زیادہ ہیں۔ اس مصروفیت ہی کی وجہ سے آپ کاروبار دنیا سے بے نیاز رہے۔ صحابہ رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین حضرت اکرم ﷺ کے موتیوں...

مکاتیب

― ادارہ

احقر ایک اہم تحریری کام کی وجہ سے بہت سے دوسرے اہم کاموں کو نظر انداز کیے ہوئے ہے، لیکن الشریعہ کے تازہ شمارہ نے اس اہم تحریری کام کو بھی رکھ چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔ غیر مربوط طور پر چند امور، جو ہر وقت ذہن میں کھٹکتے رہتے ہیں، پیش خدمت ہیں: ۱۔ اسلامی اور فکری محاذ پر درد دل رکھنے والے حضرات کی ایک مکمل ڈائریکٹری مرتب ہونی چاہیے۔ اس ڈائریکٹری میں خصوصی طور پر ان حضرات کا ذکر ہو جو تحریری کام کرتے رہتے ہیں۔ تقریریں کرنے والوں کی کمی نہیں۔ ان کا ذکر کرنا نہ کرنا برابر ہوگا۔ احقر ایسے بے سروسامان جو واقفیت بیس تیس سال کے عرصہ میں حاصل کریں گے، بہت...

تعارف و تبصرہ

― ادارہ

’’خطبات شورش‘‘۔ آغا شورش کاشمیریؒ کا شمار برصغیر کے نامور خطبا میں ہوتا ہے جنھوں نے خطابت کی رزم گاہ میں خطابت کی جولانیاں دکھائیں اور اس خطہ کے لوگوں کو حریت کے جذبہ سے روشناس کرایا۔ ان کے خطبات کا ایک مجموعہ جناب شیخ حبیب الرحمن بٹالوی نے مرتب کیا ہے اور احرار فاؤنڈیشن لاہور نے اسے شائع کیا ہے۔ اس مجلد مجموعہ کی ضخامت سوا تین سو صفحات سے زائد ہے اور اس کی قیمت ۲۰۰ روپے ہے۔ ’’اقبال اور قادیانیت‘‘۔ محترم پروفیسر خالد شبیر احمد نے قادیانیت کے بارے میں علامہ اقبالؒ کے افکار وتعلیمات اور اس سلسلے میں ایک عرصہ سے چلی آنے والی بحث کو آج کی...

اپریل و مئی ۲۰۰۴ء

جلد ۱۵ ۔ شمارہ ۴ و ۵

تلاش

Flag Counter