شیخ الاسلام مولانا سید حسین احمد مدنیؒ
کل مضامین:
3
دینی تعلیم کے مراکز اور آج کے تقاضے
خدا کا شکر ہے جمعیت علماء ہند کی اس تجویز کو مسلمانوں کی تائید حاصل ہوئی۔ ماتحت جمعیتوں نے جگہ جگہ شبینہ مکاتب قائم کیے۔ مرکزی جمعیت علماء ہند کی طرف سے تباہ شدہ اور پس ماندہ علاقوں میں مکاتب قائم کیے گئے۔ ترتیبِ نصاب کے لیے ایک تعلیمی کمیٹی بنائی گئی جس نے ابتدائی درجات کا ایسا نصاب مرتب کیا کہ اگر پانچ سال تک بچوں کو ایک گھنٹہ یومیہ تعلیم دی جائے تو بچہ تجوید و قراءت کے ساتھ قرآن کریم بھی ختم کر سکتا ہے اور حسبِ ضرورت عقائد، عبادات اور سیرت و اخلاق اور اسلامی تہذیب سے بھی پوری واقفیت حاصل کر سکتا ہے۔ اور اگر نصاب کی ہدایات پر حضرات اساتذہ...
دینی و عصری تعلیم کے امتزاج کیلئے چند تجاویز
شیخ الاسلام حضرت مولانا سید حسین احمد مدنی رحمہ اللہ تعالیٰ نے ۲۸۔۲۹ مارچ ۱۹۳۷ء کو علی گڑھ میں آل انڈیا مسلم ایجوکیشنل کانفرنس کی پچاس سالہ جوبلی کے موقع پر شعبہ مدارس اسلامیہ سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دینی مدارس کے طلبہ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے اپنے خطبۂ صدارت میں مندرجہ ذیل تجاویز پیش فرمائیں جو نصف صدی سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود اپنی افادیت و اہمیت کے لحاظ سے سنجیدہ توجہ کی متقاضی ہیں...
کیا فرعون مسلمان ہو گیا تھا؟
ایمانِ فرعون کے بارے میں جو کچھ شیخ اکبر رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے وہ جمہور کی رائے کے خلاف ہے۔ استدلال کی سخافت سے شبہ ہوتا ہے کہ غالباً یہ قول ان کا نہیں بلکہ جیسا بعض علماء کا قول ہے کہ ملاحدہ نے ان کی کتاب میں اپنی طرف سے زیادہ کر دیا ہے۔ بہرحال جو کچھ بھی ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس مقالہ پر رد کے لیے ایک مستقل رسالہ تصنیف کیا ہے جس کو عرصہ ہوتا ہے، میں نے مندینہ منورہ زید شرفا میں دیکھا تھا، یہ نہیں معلوم کہ وہ چھپ گیا ہے یا...
1-3 (3) |