مولانا عبد الحق خان بشیر

کل مضامین: 4

امام اہل سنت رحمہ اللہ کی تصانیف: ایک اجمالی تعارف

امام اہل سنت حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر رحمہ اللہ نے نصف صدی سے زائد عرصے پر محیط اپنی علمی وتحقیقی زندگی میں چوالیس محققانہ تصانیف سپرد قلم فرمائیں، جبکہ بعض مفید علمی رسائل کا اردو میں ترجمہ کیا۔ ذیل میں تاریخی ترتیب سے ان تصانیف وتراجم کا ایک مختصر اور اجمالی تعارف پیش کیا جا رہا ہے۔ ۱) الکلام الحاوی فی تحقیق عبارۃ الطحاوی (مطبوعہ: ۱۳۶۴ھ/۱۹۴۴ء)۔ یہ حضرت نور اللہ مرقدہ کی پہلی تالیف ہے جو ایک خالص علمی مسئلہ پر لکھی گئی۔ امام طحاوی (المتوفی ۳۲۱ھ) کی معروف کتاب ’’شرح معانی الآثار‘‘ کی ایک عبارت سے بعض اکابر علما کو یہ شبہ گزرا کہ...

والد محترم کے ساتھ ایک ماہ جیل میں

حضرت والد محترم نور اللہ مرقدہ کے زیر سایہ و زیر تربیت ہم سب بہن بھائیوں نے اپنے اپنے ذوق و ظرف کے مطابق جو کچھ بھی حاصل کیا‘ وہی ہمارا اصل سرمایہ حیات ہے۔ اگر ہم اس سرمایہ کی حفاظت کر سکیں تو یقیناًہمارے لیے ہدایت و نجات کی منزلیں طے کرنا آسان ہو گا۔ انہوں نے اہل السنت والجماعت کے جن متواتر واجماعی اصول و ضوابط کی روشنی میں ہمارے افکار و نظریات کو پروان چڑھایا، ہم پر ان کی حفاظت ایک شرعی اور موروثی ذمہ داری ہے۔ خدا تعالیٰ ہمیں ان کی حفاظت کی توفیق بخشے۔ آمین۔ ہم سب بھائیوں کو اللہ تعالیٰ نے اپنے خصوصی فضل و کرم کے ساتھ کسی نہ کسی انداز میں...

امام اہل سنتؒ کے عقائد و نظریات ۔ تحقیق اور اصول تحقیق کے آئینہ میں

یہ ایک مسلمہ اور بدیہی حقیقت ہے کہ کسی بھی مسئلہ کی تحقیق اور ریسرچ کے لیے ٹھوس اور پختہ اصولوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ ناپختہ اور کمزور اصولو ں کی بنیاد پر کی جانے والی ہر تحقیق ناپائیدار ہو گی۔ اس اعتبارسے تحقیق وریسرچ کے لیے سب سے پہلے اصولوں کا تعین ضروری اور ناگزیر ہے، کیونکہ یہ ایک یقینی اور ناقابل تردید امر ہے کہ ٹھوس اور پختہ اصول ہی بے راہ روی سے بچا سکتے ہیں اور وہی اصول محفوظ ومضبوط فکر کی طرف صحیح راہنمائی کر سکتے ہیں۔ امت مسلمہ میں تحقیق کے لیے اصول متعین کرنے کے عام طور پر دو طرز متعارف ہیں۔ پہلایہ کہ تحقیق کرنے والا اپنے لیے اصول تحقیق...

فضلائے مدارس کے علمی و روحانی معیار کا مسئلہ

اساتذہ کی تربیت کے سلسلے میںیہ نشست منعقد کی گئی ہے۔ اگرچہ میں تدریس کی لائن کا آدمی نہیں ہوں، لیکن چونکہ مدارس کے اندر وقت گزارا ہے، اس لیے چند باتیں عرض کروں گا۔ ایک مسئلہ ہے نصاب میں تبدیلی کا تو جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے، حضرت شیخ الہندؒ اور امام انقلا ب مولانا عبید اللہ سند ھی ؒ کے دور سے نصاب میں تبد یلی کی ضرورت بڑی شدت کے ساتھ محسوس کی جا رہی ہے اور اپنے طور پر کوششیں بھی ہوئی ہے کہ اس نصا ب میں کچھ ایسی ترامیم کی جائیں جو وقت کے تقاضوں کے مطابق ہو ں۔ حضرت حجۃالاسلام مولانا محمد قاسم نانوتوی ؒ کے بارے میںآتاہے کہ بحری سفر کے دوران ایک جرمن...
1-4 (4)