مولانا سید سلمان الحسینی الندوی

کل مضامین: 3

فقہی مسالک کے درمیان جمع و تطبیق

(دارالعلوم ندوۃ العلماء میں کلیۃ الشریعۃ کی طرف سے اساتذۂ فقہ کے لیے ایک سہ روزہ تربیتی پروگرام منعقد کیا گیا تھا جس میں مولانا سید سلمان حسینی ندوی نے درج ذیل خطاب فرمایا۔ مولوی محمد مستقیم محتشم ندوی نے اس کو کیسٹ سے نقل کیا اور مولانا کی نظر ثانی کے بعد افادۂ عام کی غرض سے اسے شائع کیا جارہا ہے۔) ۔ ۔ ۔ اس سہ روزہ تربیتی پروگرام میں جو عنوانات منتخب کیے گئے ہیں، سب اپنی جگہ بڑی اہمیت کے حامل ہیں ۔ ان عنوانات میں میں سمجھتا ہوں کہ فکر ولی اللہی اور فقہ ولی اللہی سے متعلق فقہی مسالک کے درمیان جمع وتطبیق کا موضوع بہت حساس ہے ۔ آج تقلید وعدم تقلید...

ترجمہ قرآنی ۔اور۔ میری کہانی

ستمبر ۱۹۵۴ء میں میری پیدائش ہوئی۔ والد صاحب مظاہر علوم سے فارغ ہوکر حضرت مولانا علی میاںؒ کی خدمت میں ۱۹۵۰ء میں حضرت شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا رحمۃ اللہ علیہ کی طرف سے بھیجے گئے تھے۔ وہ حضرت مولاناؒ کے ۱۹۵۰ء کے سفرِحجاز میں دیگر چند حضرات کے ساتھ شریک تھے۔ سفر تبلیغی ودعوتی تھا۔ والد صاحب دوسال کے لیے حجاز میں رہ گئے۔اس دوران عراق ،شام وفلسطین کے تبلیغی اسفار کا موقع ملا۔ حجاز کے دورانِ قیام امامِ حرمِ مکی شیخ عبد المہیمن مصری سے قراء ت کی مشق کی۔ قرآن پاک کا حفظ بھی شروع کیا۔ وہ ان کے لہجہ سے متاثر ہوئے۔ حفظ مکمل تو نہیں ہوسکا تھا لیکن...

اجتہادی اختلافات میں معاشرتی مصالح کی رعایت

شادی خانہ آبادی کے لیے کی جاتی ہے، خانہ خرابی یا محض عیاشی اور لذت کوشی کے لیے نہیں، اس لیے بغیر کسی وجہ شرعی کے طلاق دینا فعل حرام ہے۔ طلاق صرف اس وقت دینا چاہیے جب ساتھ رہنا دوبھر ہو جائے اور طلاق نہ دینے میں خطرات اور فتنہ کا اندیشہ ہو۔ اس صورت حال کے لیے طلاق جیسی ناپسندیدہ چیز کو حلال قرار دیا گیا ہے۔ لیکن پاکی کی حالت میں صرف ایک طلاق دے دینا چاہیے اور پھر عدت گزر جانے دینا چاہیے۔ طلاق غصہ میں، اشتعال میں اور جذبات میں نہیں دینا چاہیے، غصہ پر قابو پانا چاہیے اور ہر حال میں تعلقات کو خوش گوار رکھنے کی کوشش کرنا چاہیے۔ تین طلاقیں ایک وقت...
1-3 (3)