سرور میواتی

کل مضامین: 5

ماہِ صیام

علتِ عصیاں کی لے کر ادویہ ماہِ صیام۔ مرحبا صد مرحبا لو آگیا ماہِ صیام۔ جس قدر ممکن ہو اس کی میہمانی کیجئے۔ آگیا قسمت سے مہمانِ خدا ماہِ صیام۔ طاعت و زہد و ریاضت میں گزارو رات دن۔ مغفرت کا لے کے مژدہ آگیا ماہِ صیام۔ خالقِ کونین کی جانب سے ہر ہر خیر کا۔ دینے آیا ہے صلہ صدہا گنا ماہِ صیام۔ اس کی بدبختی پہ روتے ہیں زمین و آسماں۔ ذہن سے اپنے دیا جس نے بُھلا ماہِ صیام۔ کذب و غیبت سے لیا جس شخص نے دامن بچا۔ اس کا دامن رحمتوں سے بھر گیا ماہِ صیام۔ پاک کر لیں آنسوؤں سے دامن تر دامنی۔ دینے آیا ہے ندامت کا صلہ ماہِ صیام۔ خالقِ کونین کے الطاف و انعامات سے۔...

عمل کا معجزہ حق ہے سکوت و ضبط باطل ہے

وطن کی خستگی وجہِ شکستِ بربطِ دل ہے۔ وطن کی اس تباہی میں ’’انا‘‘ کا ہاتھ شامل ہے۔ چمن کی رونقیں سب نذرِ صَرصَر ہوتی جاتی ہیں۔ نہ شادابی گلوں میں ہے نہ گل بانگِ عنادل ہے۔ شکستہ جام و مینا خشمگیں ساقی سبو خالی۔ یہ بزمِ ذی شعوراں ہے کہ دیوانوں کی محفل ہے۔ امنگیں مرثیہ خواں ہیں تمنائیں ہیں پژ مُردہ۔ حُدی خواں گنگ بیچارہ نہ ناقہ ہے نہ محمل ہے۔ تلاطم خیز دریا ہے سفینے کا خدا حافظ۔ ہے نوآموز کشتی باں نہاں نظروں سے ساحل ہے۔ جمالِ آشتی سے ہے مزاجِ یار بے گانہ۔ رعونت اُس بتِ طنّار کی فطرت میں شامل ہے۔ نہ ہو جائیں کہیں دہلیز و در ہی نذرِ ہنگامہ۔ نہ یہ...

شریعت کا نظام اس ملک میں اک بار آنے دو

وطن میرا ہوا آزاد اب آزاد ہوں میں بھی- مجھے اپنے وطن میں جشنِ آزادی منانے دو- غلامی کے گذشتہ مرثیے پڑھنے سے کیا حاصل؟ کھلے دل سے ترانے مجھ کو آزادی کے گانے دو- منافع بے ملاوٹ حسبِ مرضی مل نہیں سکتا- مجھے بے خوف ہر خالص کو ناخالص بنانے دو- گھریلو تربیت میں بھی نہ ہو جائے کہیں غفلت- بلاناغہ حسیں چہروں کو ٹی وی پر دکھانے دو- برات اب آنے والی ہے یہاں میرے بھتیجے کی- درِ مسجد پہ بے چون و چرا باجا بجانے دو- بلا رشوت ملازم کا گزارا ہو نہیں سکتا- انہیں مِن فضلِ رَبی کی کمائی سے بھی کھانے دو- یہ آزادی کے رسیا بیٹھ کر کھانا نہیں کھاتے- یہ چوپائے کھڑے ہو کر ہی...

تختۂ کابل الٹنا چند دن کی بات ہے

عزم و ہمت کے دھنی، آنِ وطن کے پاسباں- اے مجاہد عظمتِ اسلام کے تاباں نشاں- تیری عظمت کےمقابل سرنگوں ہے آسماں- تو نے استبداد کے ایواں ہلا کر رکھ دیے- روس کے ارمان مٹی میں ملا کر رکھ دیے- پھول فتح و کامرانی کے کھلا کر رکھ دیے- مرحبا صد مرحبا افغاں مجاہد شاد باد- ہے ترا مقصد خدا کی راہ میں کرنا جہاد- کاٹ دے پائے جہاں بیخ و بن شر و فساد- کر دیے مسمار تو نے آمریت کے حصار- بربریت کے نظر آتے ہیں اب ہر سو مزار- ہے ہمیشہ سے یہی اللہ والوں کا شعار- سطوتِ اسلام کے تو نے عَلم لہرا دیے- روس کے نمرود کو ناکوں چنے چبوا دیے- سرد سینوں میں الاؤ جوش کے دہکا دیے- ناک میں...

منقبتِ صحابہؓ

عشقِ یارانِ نبیؑ خوشنودیٔ ربِ جلیل۔ حُبِ اصحابِؓ نبیؑ خوش قسمتی کی ہے دلیل۔ جو کوئی ان کی بزرگی کا نہیں ہے معترف۔ دونوں عالم میں یقیناً‌ ہو گیا خوار و ذلیل۔ عزت و تکریمِ یارانِ محمدؑ مصطفٰی۔ ہے یقینِ محکم و ایمانِ اکمل کی دلیل۔ اُن صحابہؓ سے تنفّر ہے صریحاً‌ گمرہی۔ جن کے ہوں قرآن میں مذکور اوصافِ جمیل۔ چار یارانِؓ محمدؑ مصطفٰی کی پیروی۔ حفظِ ایمان و یقیں کی ہے دوائے بے عدیل۔ بُغضِ یارانِ نبیؑ سے حق تعالیٰ کی پناہ۔ مرتکب ان حرکتوں کے ہیں نہایت ہی ذلیل۔ ہے تبرّا ان شقی بدبخت لوگوں کا طریق۔ علم و دانش کا ہے جن کے پاس سرمایہ قلیل۔ بے تکی جن کی...
1-5 (5)