حافظ محمد سلیمان
کل مضامین:
3
حضرت شیخ الحدیث رحمہ اللہ کی تصانیف میں تصوف و سلوک کے بعض مباحث
شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر قدس سرہ کی زندگی نسل نو کی تعمیر کے لیے مثالی زندگی تھی۔ حضرت کی حیات پر طائرانہ نظر ڈالنے سے ہی دینی وفکری اعتبار سے معاشرہ کی اصلاح کے لیے جدوجہد کے مختلف گوشے واضح طور پر سامنے آ جاتے ہیں۔ قرآن وحدیث کی تدریس اور مختلف موضوعات پر تحریر کی جانے والی کتب کے علاوہ سلوک وتصوف پر بھی آپ کی نظر عمیق تھی۔ حضرت ؒ نے اگرچہ اس موضوع پر کوئی مستقل تصنیف نہیں چھوڑی، تاہم آپ کی تالیفات میں مختلف مناسبتوں سے سلوک وتصوف کے اہم مباحث بیان ہوئے ہیں جن کے مطالعہ سے سلوک وتصوف کے متعلق آپ کے نظریات پر خاصی روشنی...
خود کش حملے: چند توجہ طلب پہلو
موجودہ دور میں اس غلط تصور کو رواج دے دیا گیا ہے کہ خودکش حملے مذہب اسلام کی پیدا وار یا اسلامی تعلیمات کا نتیجہ ہیں، حالانکہ یہ چیز واضح ہے کہ خود کش حملوں کا تعلق کسی خاص مذہب و ملت سے نہیں ہے۔ اگر ان کے اسباب کا جائزہ لیا جائے تو یہ صورت حال سامنے آتی ہے کہ خود کش حملے دراصل سیاسی اور معاشرتی جبرواستبداد کی پیدا وار ہیں اور جہاں بھی مخصوص اسباب پائے جائیں گے، وہاں لوگ اس طرح کی کارروائیوں پر مجبور ہوں گے۔ انسان استبدادی نظام کو فطرتاً اور طبعاً پسند نہیں کرتے اور یہ چیزان کے عقل ومزاج کے خلاف ہوتی ہے، اس لیے جب انہیں اپنی مظلومیت کا احساس...
شرعی سزاؤں میں ترمیم و تغیر کا مسئلہ
موجودہ دور میں فرد کی تقدیس و احترام میں بہت زیادہ مبالغہ آرائی سے کام لیا جاتا ہے اور اس کو پوری معاشرتی زندگی کا محور ومرکز قرار دیتے ہوئے یہ اعتراض کیا جاتا ہے کہ اسلام کی سزائیں وحشیانہ، ظالمانہ اور متشددانہ ہیں اور ان کے ذریعے معاشرہ میں خونریزی اور بربریت وجود میں آتی ہے۔ نیز یہ سزائیں درحقیقت قدیم زمانہ کے وحشیوں کے لیے وضع کی گئی تھیں۔ چونکہ معاشرہ مسلسل ترقی کی طرف رواں دواں ہے، لہٰذا اب ان سزاؤں کو نافذ کرنا موجودہ انسانی معاشرہ کے ساتھ ناانصافی اور سراسر ظلم ہے، اس لیے اسلامی سزاؤں کو کالعدم قرار دے کر یا ان میں ترمیم کرکے عصرحاضر...
1-3 (3) |