پروفیسر ڈاکٹر علی اصغر چشتی

کل مضامین: 2

ایک باکمال شخصیت

ڈاکٹر محمود احمد غازی کے ساتھ میری پہلی ملاقات مئی ۱۹۸۳ ء میں ہوئی۔ ان دنوں کراچی جاتے ہوئے تین چار دن کے لیے اسلام آباد میں قیام کا موقع ملا۔ میری خواہش تھی کہ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی جا کر ایل ایل ایم (شریعہ) کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کی جائیں۔ اس پروگرام کے بارے میں دینی جامعات کے طلبہ کے ہاں تذکرہ رہتا تھا اور مجھے ذاتی طور پر کئی اساتذہ نے اس میں داخلہ لینے کی ترغیب دی تھی۔ میں اپنے ایک عزیز کے ہمراہ جب فیصل مسجد پہنچا تو مین گیٹ کے سامنے استقبالیہ پر ایک ایسے صاحب سے ملاقات ہوئی جس کا تعلق اسلام آباد میں واقع ایک دینی مدرسے...

چند یادگار ملاقاتیں

مورخہ ۵ مئی ۲۰۰۹ کو تقریباً ساڑھے گیارہ بجے حسب معمول جب میں دعوۃ اکیڈمی پہنچا تو کلاس میں داخل ہونے سے پہلے کلاس روم سے باہر طلبہ اور رفقاے دعوہ اکیڈمی کاایک ہجوم نظر آیا۔ یہ یہ لوگ آپس میں گفتگو کر ر ہے تھے اور پریشان نظر آرہے تھے۔ مجھے دیکھتے ہی میری طرف لپکے اوریہ افسوس ناک خبر سنائی کہ شیخ الحدیث مولانا سرفراز خان صفدر انتقال کر گئے۔ یہ اندوہناک خبر سنتے ہی طبیعت بوجھل ہو گئی اور مولانا کی صحبت میں بیتے ہوئے وہ سارے لمحات مستحضر ہو گئے جو اب ماضی کا حصہ بن چکے ہیں۔ مولانا سرفراز خا ن صفدر دارالعلوم دیوبند کے اس قبیلہ سے تعلق رکھتے تھے...
1-2 (2)