الاستاذ السید سابق
کل مضامین:
2
توکل کا مفہوم اور اس کے تقاضے
(الاستاذ السید سابق کے اس مضمون کا ترجمہ ہمارے رفیق محترم حافظ مقصود احمد صاحب مرحوم نے بطور خاص ”الشريعۃ“ کے لیے کیا تھا۔ آج حافظ صاحب ہمارے درمیان موجود نہیں ہیں۔ اللہ تعالیٰ انہیں جوار رحمت میں جگہ دیں اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائیں، آمین (ادارہ)
اللہ تعالیٰ پر توکل کا مطلب یہ ہے کہ اسی کی ذات پر بھروسہ کریں، اسی پر اعتماد کریں، تمام کام اسے تفویض کریں، ہر حال میں اسی سے مدد مانگیں اور اس بات کا یقین رکھیں کہ اس کی قضا نافذ ہو کر رہے گی اور ضروریات زندگی مثلاً کھانا پینا، پہننا، رہنے کے لیے مکان کا ہونا، دشمن سے بچاؤ کی تدبیر...
اخلاص اور اس کی برکات
اخلاص یہ ہے کہ انسان کا قول، عمل اور ہر کوشش صرف اللہ تعالیٰ کے لیے ہو، اس کی رضا کے لیے ہو، اس کے قول و عمل میں طلبِ جاہ و مال یا ریا نہ ہو۔ اسلام میں اخلاص کی اہمیت: قرآن میں متعدد بار اخلاص کی طرف دعوت دی گئی ہے، فرمایا: وما امروا الا لیعبدوا اللہ مخلصین لہ الدین۔ (البینہ) ’’اور ان کو یہی حکم ہوا کہ صرف اللہ ہی کی بندگی کریں۔‘‘ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے اعمال کی قبولیت کا مدار اخلاص ہی کو ٹھہرایا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (بروایت ابن ابی حاتم، عن طاووس ۔۔۔) ایک شخص آیا اور عرض کیا یا رسول اللہ! میں حج کرتا ہوں اور مناسک کی ادائیگی کے...
1-2 (2) |