بیرسٹر ظفر اللہ خان
کل مضامین:
2
اسلام کے عہد اول میں فکری انقلاب
مسلمانوں نے ماضی میں تغیر اور جدوجہد کے دائمی اصولوں کی روشنی میں ہر چیلنج کا جواب دیا ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے کیسے فتوحات کیں اور کس طرح دنیا کے بڑے حصے پر صدیوں شایانِ شان طریقے سے حکمرانی کرتے رہے۔ انہوں نے ہر شعبۂ زندگی میں بنی نوع انسان کے ارتقاء میں نمایاں کردار ادا کیا۔ اس مضمون میں، صرف چند ایک چیلنجوں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا جو مسلمانوں کو اپنے دورِ حکمرانی میں پیش آئے اور چندمثالیں پیش کی جائیں گی جو اس امر کو افشا کریں گی کہ اس عہد کے مسلمان اپنے دور کے ان چیلنجوں سے کس طرح نبرد آزماہوئے اور انہوں نے کس طرح دنیا کو...
اسلام کا فلسفہ حرکت
ساحل افتادہ گفت گرچہ بے زیستم۔ ہیچ نہ معلوم شدہ آہ کہ من چیستم۔ موج ز خود رفتہ، ئی تیز خرامید و گفت۔ ہستم اگر میروم، گر نروم نیستم۔ 1972ء میں جب میں چھٹی جماعت میں تھا۔ میر ے ایک محترم استاد کلاس میں باآواز بلند حضرت اقبالؒ کی یہ نظم پڑھ کر ہمیں سنایا کرتے تھے: چاند اور تارے۔ ڈرتے ڈرتے دم سحر سے۔ تارے کہنے لگے قمر سے۔ نظارے رہے وہی فلک پر۔ ہم تھک بھی گئے چمک چمک کر۔ کام اپنا ہے صبح و شام چلنا۔ چلنا، چلنا، مدام چلنا۔ بے تاب ہے اس جہاں کی ہر شے۔ کہتے ہیں جسے سکوں، نہیں ہے۔ رہتے ہیں ستم کشِ سفر سب۔ تارے، انساں، شجر، حجر سب۔ ہو گا کبھی ختم یہ سفر کیا۔...
1-2 (2) |