مولانا شیخ رشید الحق خان عابد
کل مضامین:
2
آفتابِ معرفت ۔ شیخ المشائخ حضرت خواجہ خان محمدؒ
’’رفتم وازرفتنِ من عالمے تاریک شد، من مگر شمسم چوں رفتم بزم برہم ساختم‘‘۔ آنحضرت جل سلطانہ کی خلاقی وصناعی کا کیا کہیے کہ اس نے باوجود قدرتِ تامہ کے اپنی حکمتِ بالغہ سے نوع بنی آدم کو مختلف الاستعداد والحیثیۃ بنایا، جس کو خبیث النفس اور مبغوض جانا ؛اس کو کفر و شرک اور بُعد کی تاریکیوں میں دھکیل دیا،یا خلق کی ایذا رسانی اور تکلیف دہی کی قعرِ مذلت میں گرا کر لعنتوں کا مستحق ٹھہرایا اور ’’نُولّہ ماتولّی‘‘کی سزا سنائی اور جس کو شریف النفس پایا ؛ اس کو پسند فرما کر ایمان و عمل صالح کے اَنوار سے مزین فرمایا اور جس کو مقعدِ صدق کے لائق پایا،...
پیکر علم و تقویٰ
’’داستانِ عہد گل را از نظیری می شنو، عندلیب آشفتہ تر میگوید ایں افسانہ را‘‘۔ آنحضرت جل سلطانہ نے امت مرحومہ کی جن چیدہ چیدہ شخصیات کو متبحر فی العلم، وسیع المطالعہ، متنوع الجہات دینی خدمات کی بنا پر نابغہ روزگار اور عبقری شخصیت بنایا، حضرت والد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا شمار بھی ایسی ہی شخصیات میں تھا۔ انھی کمالات کے ساتھ ساتھ مستزاد بریں خصوصی عنایت خداوندی ’ثم یوضع لہ القبول فی الارض‘ سے بھی بہرہ ور فرمایا، چنانچہ جب ہم نے ہوش سنبھالی تو والد صاحبؒ کو انھی اخلاق فاضلہ کی بنا پر ہر کہ ومہ کی نظر میں صاحب احترام واحتشام پایا۔ ماحول سے متاثر...
1-2 (2) |