احسان اللہ
نارووال
کل مضامین:
1
’’وہ چہرۂ خاندانِ صفدر، جو سارے رشتوں کا پاسباں تھا‘‘
بجھا چراغِ دیارِ دل ہے، ہوئی ہے ویران بزمِ ہستی۔اجل نے چھینا ہے وہ ستارہ، جو میری رونق تھا کہکشاں تھا۔ گرا ہے وہ شجر جس کے سائے میں، زندگی پُر سکوں بڑی تھی۔ وہ محرمِ رازِ دل تھا میرا، وہ شفقتوں کا بھی سائباں تھا۔ تھی...
1-1 (1) |